کرونا کی دوسری لہر پہلی سے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، اگر آپ کرونا کا ٹیسٹ کروانے جا رہے ہیں تو اس سے قبل یہ چار کام ضرور کر لیں

image
 
ملک بھر میں کرونا کی دوسری لہر کا آغاز ہو چکا ہے اور حکومتی حلقوں کے مطابق یہ لہر پہلی لہر سے زيادہ شدید اور خطرناک ثابت ہو سکتی ہے- ملک بھر میں کرونا کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ نہ صرف دیکھنے میں آرہا ہے بلکہ اس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ سردی کی شدت میں اضافے کے سبب عام طور پر بھی نزلہ زکام اور بخار کے مریضوں میں اضافہ ہو جاتا ہے مگر یکساں علامات کے سبب یہ نزلہ زکام کب کرونا میں تبدیل ہو جائے یہ ایک تشویش ناک امر ہے اس وجہ سے کرونا کا ٹیسٹ کروانا ضروری قرار دیا جا رہا ہے-
 
کرونا کا ٹیسٹ کس صورت میں کروانا چاہیے
عام نزلہ زکام کی علامات اور کرونا کی علامت میں بہت یکسانیت پائی جاتی ہے اس وجہ سے کھانسی نزلہ زکام اور بخار کے ساتھ اگر کمزوری اور جسم درد بھی ہو تو ڈآکٹر کرونا کا ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دے رہے ہیں اور احتیاطی تدابیر کے طور پر یہ ٹیسٹ کروا لینا ایک بہتر عمل ہے-
 
کرونا کے ٹیسٹ سے قبل
لوگوں میں اس ٹیسٹ کے حوالے سے کافی خوف اور خدشات پائے جاتے ہیں اس وجہ سے اس ٹیسٹ سے قبل کچھ اقدامات ضرور کر لینے چاہیے ہیں ان سے ایک جانب تو نفسیاتی طور پر انسان بہتر محسوس کرے گا دوسرا اس کے اندر موجود خوف کا مقابلہ کرنے کی بھی طاقت ملے گی-
 
image
 
1: پرسکون رہیں
کرونا اگرچہ خطرناک بیماری ہے مگر یہ ہر فرد کے لیے جان لیوا ثابت نہیں ہو سکتی اور اس بیماری سے شفا یاب ہونے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے اس وجہ سے اس کا ٹیسٹ کروانے سے قبل پر سکون رہیں اور یاد رکھیں کہ زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے- دوسری یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ یہ ٹیسٹ تکلیف دہ نہیں ہوتا ہے اس میں آپ کے ناک یا منہ سے سیمپل لیا جائے گا اور ناک میں سے بھی سیمپل لیتے ہوئے صرف چند انچ اندر سے ہی سیمپل لیا جاۓ گا جس میں ہونے والا درد قابل برداشت ہوتا ہے-
 
2: افواہوں پر کان نہ دھریں
عام طور پر لوگ آپ کو اس ٹیسٹ سے روکنے کے لیے سب سے پہلے یہ کہیں گے کہ اس میں بہت درد ہوتا ہے اور جو بھی مریض یہ ٹیسٹ کرواتا ہے- اس کی رپورٹ لازمی طور پر پازیٹو آتی ہے ہے سراسر افواہیں ہیں ملک بھرمیں اس وقت بھی اس مرض ٹیسٹوں کے نتیجے میں مبتلا افراد کی شرح دو فی صد سے زيادہ نہیں ہے- لہٰذا اس بات پر یقین رکھیں کہ اگر آپ کی رپورٹ منفی ہو گی تو کوئی بھی اس کو جعلی طور پر مثبت نہیں کرے گا اور اگر خدانخواستہ آپ کی رپورٹ مثبت آبھی گئی تو چند دن قرنطینہ رہ کر اور اچھی غذا کے استعمال سےاس بیماری کو شکست دی جا سکتی ہے-
 
3: ذہن کو دوسرے کاموں میں مشغول کریں
صرف ایک ہی بات کے بارے میں سوچ سوچ کر خود کو ہلکان کرنے سے بہتر ہے کہ جب آپ ٹیسٹ کروانے کے لیے جائیں تو اپنے ذہن کو دوسرے کاموں میں مصروف رکھیں تاکہ آپ ذہنی طور پر پرسکون رہ سکیں اور کرونا کے ٹیسٹ کو کروانے کے لیے تیار ہو سکیں- اس کے لیے آپ موبائل گیم کھیل سکتے ہیں ۔ ٹیسٹ سے قبل مختلف ٹی وی شوز دیکھ کر بھی آپ خود کو مصروف رکھ سکتے ہیں تاکہ آپ کا دماغ کرونا کے علاوہ بھی کچھ سوچنے سمجھنے کے قابل ہو سکے-
 
image
 
4: اوپر دیکھیں اور لمبی سانس لے کر گنتی گنیں
جب ٹیسٹ کروانے کے لیے بیٹھیں تو اس وقت ایک لمبی سانس لے کر اوپر دیکھیں اور آنکھیں بند کر لیں اس کے بعد 20 تک گنتی گنیں- اس دوران میڈيکل آفیسر آپ کے ناک یا منہ سے سیمپل کے لے گا اس وقت میں بہت معمولی سے تکلیف ناک میں سے سیمپل لینے کی صورت میں ہو سکتی ہے جو کہ بہت زیادہ نہیں ہوتی ہے-
 
5: ٹیسٹ کے بعد کیے جانے والے اقدامات
ٹیسٹ کروانے کے بعد چوبیس گھنٹےکے اندر اس کی رپورٹ آجاتی ہے اس وقت میں خود کو قرنطینہ کر لیں تاکہ آپ کسی اور کے لیے خطرے کا باعث نہ بن جائیں آرام کریں اور اپنے گھر میں مثبت مشاغل کے ساتھ وقت گزاریں ۔ اچھا کھائيں بہت ساری نیند کریں اور پانی زیادہ پیئيں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: