نوزائیدہ بچوں کیلئے تیار کردہ ”کار سیٹ“ فائدے کے بجائے نقصان دہ کب ثابت ہوسکتی ہے؟ جانئے

image
 
دنیا بھر میں بچوں کیلئے مختلف کمپنیاں ”کار سیٹ“ تیار کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئی ہیں ۔ لوگ بھی اپنی آسانی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان کار سیٹ کو خرید لیتے ہیں اور اسے مستقل استعمال میں لاتے ہیں ۔ ہمارے یہاں بھی نوزائیدہ بچوں کیلئے کار سیٹ خریدنا ایک عام سی بات ہے ۔ والدین کا کہنا ہے کہ اس سے بچوں کو گاڑی میں سفر کرتے وقت آرام رہتاہے اور انہیں بھی پریشانی نہیں ہوتی ۔
 
چیزوں کا ضرورت سے زیادہ استعمال کیا جائے تو وہ نقصان دہ ثابت ہونے لگتی ہے ۔ یہی بات ایک تحقیق کے ذریعے سامنے آئی ہے ۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ اگر بچوں کو دیر تک ان کار سیٹ پر لٹایا جائے تو ان کے سانس میں گھٹن ہوسکتی ہے اور انہیں سانس لینے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ ریسرچرز نے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ اگر لانگ ڈرائیو یا کسی بھی تقریب میں جا رہے ہیں تو بچے کو 30 منٹ سے زیادہ کار سیٹ پر ہرگز نہ لٹائیں ۔ کیونکہ اتنے وقت کے بعد بچوں کے سانس میں گھٹن محسوس کی گئی ہے اور انہیں سانس لینے میں مشکل کا سامنا کرتے ہوئے پایا گیا ہے ۔
 
image
 
اس تحقیق کے لئے ریسرچرز نے 21 نوزائیدہ بچوں کو دیکھا ، جن کی عمر 13دن تھی اور وزن ڈھائی کلو گرام تھا ۔ ریسرچرز نے 40 ڈگری کے اینگل پر بچوں کو رکھا اور پھر ریسرچ کی ۔ کار سیٹ جب گاڑی میں ہوتی ہے اور گاڑی کے چلنے سے ایک خاص قسم کی وائبریشن ہوتی ہے ۔ جو کہ بچوں کے نظام تنفس کے مسائل بڑھا دیتی ہے اور ان میں آکسیجن لیول کم ہونے لگتا ہے ۔ ساتھ ہی ان کے دل کی دھڑکن بڑھنے لگتی ہے ۔ بچوں کو گھٹن ہوتی ہے اور وہ سانس لینے میں تکلیف محسوس کرنے لگتے ہیں ۔
 
ایک مشہور پیڈیا ٹریشن ڈیوڈ تھامس کا کہنا ہے کہ والدین اپنے نوزائدہ بچوں کو کار سیٹ پر دیر تک نہ لٹائیں ۔ خاص طور پر اگر بچوں کی قبل از وقت پیدائش ہے اور وہ جسمانی طور پر مضبوط نہیں ہیں تو انہیں صحت کے زیادہ مسائل کا سامنا کرناپڑ سکتا ہے ۔ ایسے بچوں میں cardio-respiratory کے علاوہ gastro-esophageal reflux جیسے طبی مسائل دیکھنے میں آسکتے ہیں ۔
 
image
 
اگر سفر طویل ہو تو والدین کو تھوڑی دیر بچوں کو گود میں لینا چاہئے اور تیس منٹ سے کم وقت کیلئے انہیں کار سیٹ پر لٹانا چاہئے ، اس کے بعد پھر انہیں اس سے نکال کر گود میں لے لیں تاکہ بچے کو سانس لینے میں تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ان کی جان کو محفوظ بنایا جا سکے ۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: