ہر کھانے کے بعد ذرا سا “ گڑ “ استعمال کرنے سے آپ کن 5 بڑی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟

image
 
کھانا کھانے کے بعد اکثر لوگوں کو میٹھا کھانے کا دل چاہتا ہے کچھ لوگ پھل کھا لیتے ہیں تو کچھ چاکلیٹ وغیرہ کھانا پسند کرتے ہیں۔ تیکھے کھانوں کے بعد بچوں کا منہ جل جاتا ہے اور عموماً مائیں فوری طور پر بچوں کو چینی کھلا دیتی ہیں۔ اس سے منہ کی جلن بھی ختم ہوجاتی ہے اور بچے بھی خوش ہوجاتے ہیں۔ ایک ایسی میٹھی چیز اور بھی ہے جس کو کھانے کے بعد استعمال کرنے سے آپ کو مختلف قسم کے امراض کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
 
گڑ:
ہر کھانے کے بعد چٹکی برابر گڑ کھانے سے آپ کا جسم چست و تندرست ہو جاتا ہے کیونکہ اس میں آئرن، کیلوریز، فائبر، سکروز، فرکٹوز، فیٹ، کاربس، میگنیشیئم، پوٹاشئیم، مینگنیز اور خاص نیوٹریٹنٹس پائے جاتے ہیں جو اس کو ہماری صحت کے لئے مفید بناتے ہیں۔
 
کھانے کے بعد گڑ کھانے کے فوائد:
 
• ہاضمہ:
کھانے کے بعد گڑ کا استعمال ہاضمے کے لئے بہت مفید ہے اس لئے کیونکہ گڑ میں فائبر پایا جاتا ہے جو کہ جسم میں موجود غذائی ذرات کو جلد ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔
لیکن اس کو صرف ایک چٹکی برابر ہی کھائیں کیونکہ زیادہ گڑ کھانا بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
 
• کھانسی:
کھانسی خشک ہو یا بلغم والی دونوں طرح سے ہمارا گلا اور نظامِ تنفس متاثر ہوتا ہے اس لئے آپ تھوڑا سا گڑ کھانے کے بعد استعمال کرلیں تو اس سے آپ کو زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے۔
 
• قبض:
قبض ایک سنگین مسئلہ ہے اس کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے۔ اس لئے آپ گڑ کو ہر کھانے کے بعد استعمال کرکے پرانی قبض کو بھی کنٹرول کرسکتے ہیں۔
 
ماہرینِ غذائیت کے مطابق:
گڑ والا گرم دودھ پینے سے قبض کا مسئلہ بھی کنٹرول ہوتا ہے ساتھ ہی یہ جسم میں فائبر پیدا کرتا ہے جس کی مدد سے معدے کو بھی طاقت ملتی ہے۔
 
• موٹاپا:
ایسے افراد جو اپنے موٹاپے سے پریشان ہیں تو ان کو چاہیئے کہ وہ ضرور کھانے کے بعد گڑ کا استعمال کریں کیونکہ یہ جسم میں کیولریز کی مقدار کو کم کرتا ہے جس سے جسم میں اضافی چربی جمع نہیں ہوتی ہے۔
 
• خون کی صفائی:
جسم کے لئے خون ضروری ہے اور اگر خون صاف ہو تو صحت بھی بہتر رہتی ہے۔ اچھی غذا کھانے سے جسم میں خون بنتا ہے اس لئے آپ گڑ کو کھانے کے بعد کھائیں گے تو یہ آپ کے خون کو صاف کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: