چالیس سال کی عمر کے بعد جسم میں ہونے والا شدید درد یورک ایسڈ کے بڑھنے کے باعث ہوتا ہے کچھ عام پھل جن کا استعمال گھر بیٹھے اس کو گھٹا سکتا ہے

image
 
انسانی جسم ایک مشین کی مانند ہے جس طرح ایک مشین استعمال کے سبب خراب ہو سکتی ہے اسی طرح عمر کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ انسان مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہو سکتا ہے- جن میں سے عام بیماری جسم کے مختلف حصوں میں درد کی شکایت ہے جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں ان میں سب سے عام وجہ یورک ایسڈ کا اضافہ ہے-
 
یورک ایسڈ کیا ہے
یہ جسم کے اندر پیدا ہونے والا ایک فاضل کیمیائی مادہ ہے جو کہ روزانہ کی بنیاد پر جسم کے فاضل مادوں کے ساتھ خارج ہوتا ہے- لیکن گردوں کے افعال میں عمر کے ساتھ واقع ہونے والی کمی کے سبب یہ خارج ہونے کے بجائے خون میں جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے اور اس کے بننے والے کرسٹل خون کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈالنے کا سبب بنتے ہیں جس کی وجہ سے جسم کے جوڑوں میں شدید ترین درد ہوتا ہے جو کہ انسان کے لیے سخت تکلیف دہ ہوتا ہے- اس کے ساتھ مستقل طور پر یورک ایسڈ کی شرح میں اضافہ انسان کو گردے٬ جوڑوں اور دل کے مرض میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتا ہے-
 
یورک ایسڈ میں اضافہ کرنے والی غذائیں
عام طور پرماہرین کے مطابق کچھ غذاؤں کا استعمال یورک ایسڈ کی شرح میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں جن میں سرخ گوشت ، کلیجی مچھلی اور ایسے مشروبات جن میں آرٹیفیشل مٹھاس ہو جسم کے اندر یورک ایسڈ کے اضافے کا سبب بن سکتی ہیں-
 
image
 
یورک ایسڈ میں کمی کرنے والی غذائیں
یورک ایسڈ کے علاج کے لیے عام طور پر ماہرین ایسی ادویات کا استعمال کرواتے ہیں جو گردوں کے افعال کو تیز کریں اور اس سے زیادہ سے زیادہ پیشاب آۓ تاکہ فاضل یورک ایسڈ جسم سے خارج کیا جا سکے- مگر ان ادویات کے مضر اثرات سے انکار ممکن نہیں ہے اس وجہ سے عام طور پر کوشش یہ کرنی چاہیے کہ ایسی اشیا کا استعمال کریں جو کہ اس کی شرح کو کم کر سکیں-
 
1: کیلے
کیلے کے اندر یہ خاصیت موجود ہوتی ہے کہ اس کے استعمال سے خون میں موجود یورک ایسڈ کی شرح تیزی سے کم ہوتی ہے- اس لیے دن میں آٹھ سے نو کیلے تین سے چار دن تک کھانے سے جسم کے اندر موجود یورک ایسڈ کی شرح تیزی سے کم ہوتی ہے-
 
2: اسٹرابیری
اسٹرابیری کے پھل کے اندر بھی یہ خاصیت حاصل ہے کہ اس کے استعمال سے یورک ایسڈ تیزی سے کم ہوتا ہے اس کو خالص حالت میں کھانےکے علاوہ اس کا ملک شیک بنا کر اور اس کا جوس نکال کر بھی پیا جا سکتا ہے اور اسکے فوائد یکساں ہی رہتے ہیں-
 
image
 
3: سیب
سیب کے اندر میلک ایسڈ کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ یورک ایسڈ کے مضر اثرات کا خامتہ کرتا ہے اور اس کو نارمل رینج میں تبدیل کرتا ہے- ماہرین کے مطابق روزانہ ایک سیب کا استعمال نہ صرف یورک ایسڈ کو بڑھنے سے روکتا ہے بلکہ بڑھے ہوئے یورک ایسڈ کو کم بھی کرتا ہے-
 
4: چیری
چیری ایک ایسا پھل ہے جس کے اندر اینتوسائنن نامی ایک کمییکل موجود ہوتا ہے جو اندرونی سوزش کا خاتمہ کرتا ہے- یہ خون کے اندر یورک ایسڈ کے کرسٹل کو بننے سے روکتا ہے اور اس کی شرح کو کم کرتا ہے جوڑوں کے اندر یورک ایسڈ کو جمع ہونے سے روک کر درد سے نجات دلاتا ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: