میرا دل چاہتا تھا کہ میں دھاڑیں مار مار کر روؤں۔۔۔پوسٹ پارٹم ڈپریشن سے گزرنا آسان نہیں

image
 
ماں بننا ایک بہت مشکل ترین مرحلہ ہے اور اکثر خواتین اس عمل سے گزرنے کے باوجود بھی خود کو واپس روٹین میں نارمل انداز میں نہیں لا پاتیں۔۔۔ان کی زندگی میں ایک نیا ڈپریشن شروع ہوجاتا ہے جس کا نام ہے پوسٹ پارٹم (postpartum)۔۔۔اس ڈپریشن کو اکثر گھر کے افراد سمجھتے بھی نہیں ہیں اور کیونکہ ہمارے معاشرے میں زیادہ تر جوائنٹ فیملی سسٹم ہے تو گھر کے بڑے تو اس کو ایک ڈرامہ سے زیادہ کچھ نہیں سمجھتے۔۔۔
 
لیکن یہ ایک بہت بڑی حقیقت ہے کہ اگر ایک ماں کو اس ڈپریشن سے نا نکالا جائے تو ہمیشہ کے لئے بھی ذہنی مریضہ بن سکتی ہے یا خود کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔۔۔
 
image
 
میزبان دعا ملک بھی اس ڈپریشن سے گزر چکی ہیں اور ان کے دو بچے ہیں۔۔۔دعا کا کہنا ہے کہ میری زندگی کا مشکل ترین دور یہی رہا۔۔۔جب مجھے کچھ بھی اچھا نہیں لگتا تھا۔۔۔دل چاہتا تھا زور زور سے روؤں لیکن میں سمجھ نہیں پاتی تھی کہ آخر ایسا کیوں ہورہا ہے۔۔۔جب میں نے ماہر نفسیات کو دکھایا تو مجھے پتہ چلا کہ یہ ایک حقیقت ہے اور میں اس کا سامنا کر رہی ہوں۔۔۔
 
پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی نشانیاں
موڈ دو ہفتوں کے لئے یا اس سے زیادہ خراب رہنا
کھانے کا انداز بدل جانا اور وزن کا اچانک بڑھنا۔۔۔
بھوک لگنا
بار بار رونا اور پریشان ہونا
خود سے اور بچے سے کراہیت محسوس ہونا
خود کو بے حال چھوڑ دینا
ہر وقت غصہ میں رہنا
ایک طرح کے خوف میں مبتلا رہنا
حد سے زیادہ حساس ہوجانا
 
image
 
اس کے علاوہ بھی یہ ڈپریشن مختلف صورتوں میں سامنے آسکتا ہے ۔۔۔لیکن اس کے لئے اپنی زچگی سے پہلے ہی خود کو تیار کرنا ہے اس کے لئے۔۔
 
جب حاملہ ہوں تو اسی وقت اپنے لئے کوئی سپورٹ پلان پہلے سے تیار کر لیں
 
اپنے شوہر کو اہمیت دینا شروع کریں
اپنا خیال رکھنا شروع کریں
نیند کا خیال رکھیں اور پوری کریں
اپنی باتوں کا کوئی ایک شریک ضرور بنائیں
اپنے رشتوں کو اہمیت دیں
بچے کے آنے کے بعد بھی خود کو وقت ضرور دیں اور تیار ہوں
 
image
 
یہ بھی ایک سچ ہے کہ بعض دفعہ یہ ڈپریشن ڈاکٹرز کے پاس ہی جاتا ہے اور دواؤں سے ہی اس کا علاج ممکن ہوتا ہے۔۔۔ضروری یہ ہے کہ ماں کا اس وقت میں بھرپور ساتھ دیا جائے تاکہ وہ ایسے کسی عمل سے گزر نا پائے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: