ہارمون کی بےاعتدالی وزن میں اضافے کا سبب ہوتی ہے --- گھر بیٹھے ان چیزوں کے استعمال سے ہارمون کے مسائل کے حل میں مدد حاصل کریں اور وزن گھٹائیں

image
 
ہارمون کا ہماری جسمانی اور ذہنی نشونما پر بہت گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں حقیقی معنوں میں ہماری صحت کا بنیادی دارومدار ہارمون کے نظام کے درست ہونے پر ہوتا ہے- اس نظام میں ہونے والی خرابی نہ صرف ہمارے وزن میں اضافے کا موجب ہوتی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ قد میں اضافے ، بالوں کی نشونما اور بچوں کی پیدائش کا بھی سبب ہوتی ہے ۔ ہارمون کے نظام میں بے قاعدگی سے موٹاپے جیسی بیماری پیدا ہو سکتی ہے جس کو ہم اپنی کچھ غذائی عادات کو اپنا کر درست کر سکتے ہیں- آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ چیزوں کے بارے میں بتائيں گے جن کو اپنا کر نہ صرف ہارمون کے نظام کو درست کیا جا سکتا ہے بلکہ وزن میں خاطر خواہ کمی بھی کی جا سکتی ہے-
 
1: کھانوں میں پروٹین والی غذاؤں کا استعمال
ماہرین کی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ غذا میں زیادہ پروٹین والی غذا کے استعمال سے بھوک لگنے والے ہارمون کا کام سست روی کا شکار ہو جاتا ہے اور اس کے مقابلے میں وہ ہارمون جو انسان کو اس بات کا احساس دلاتے ہیں کہ پیٹ بھرا ہوا ہے ان کےاخراج میں تیزی آتی ہے اس وجہ سے انسان کم مقدار میں کھاتا ہے اور اس سے اس کے وزن میں کمی واقع ہوتی ہے-
image
 
2: باقاعدگی سے ورزش کرنا
روزانہ ورزش کرنے کے نتیجے میں ہارمون کے نتیجے میں بہت بہتری واقع ہوتی ہے ورزش کے نتیجے میں انسولین کی خون میں مقدار میں کمی واقع ہوتی ہے- انسولین ہمارے جسم میں بہت اہم کام انجام دیتی ہے یہ خون میں سے شکر اور امائنو ایسڈ کو خلیات میں شامل کرنا ہوتا ہے جس کو بطور توانائی استعمال کیا جا سکتا ہے- اس کی مقدار میں زیادتی کے سبب جسم ذیابطیس اور دل کی بیماریوں میں بھی مبتلا ہو سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کی بے اعتدالی خلیات میں چکنائی کے جمع ہونے کا باعث بھی بن سکتی ہے-
image
 
3: میٹھی اشیا کے استعمال سے پرہیز کریں
ماہرین کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ زیادہ میٹھی اشیا کا استعمال یا پھر ایسی اشیا جیسے آلو اور چاول کا استعمال خون میں شکر کی مقدار کو بڑھا دیتے ہیں جو کہ براہ راست ہارمون کے نظام کو متاثر کرنے کا باعث بنتے ہیں اور اس کے زیادہ استعمال کا براہ راست انسولین کی مقدار پر پڑتا ہے جس کی بے قاعدگی کے سبب وزن میں اضافہ ہوتا ہے-
image
 
4: ذہنی دباؤ سے بچیں
اگر آپ ہارمون کے سبب ہونے والے موٹاپے سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو خود کو ذہنی دباؤ سے محفوظ رکھنا بہت ضروری ہے کیوں کہ ذہنی دباؤ کے باعث کارٹی سول اور ایڈرینائن نامی ہارمون کے اخراج میں اضافہ ہو جاتا ہے اور اس کے باعث انسان کمزوری محسوس کرتا ہے اور نتیجے کے طور پر اس کمزوری کے خاتمے کے لیے زیادہ کھانا کھاتا ہے جس سے اس کے وزن میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے-
image
 
5: بہت زيادہ یا بہت کم کھانے سے بچیں
زیادہ کھانے سے موٹاپا ہونے والی بات تو سمجھ میں آنے والی ہے مگر کم کھانے سے موٹاپا ہونا یہ حیران کن بات ہے- مگر ماہرین کے مطابق کم کھانے کے سبب کارٹی سول نامی ہارمون کے افراز میں اضافہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے انسان کو بھوک زیادہ محسوس ہوتی ہے اور وہ جو بھی غذا کھاتا ہے- وہ اس ہارمون کے سبب جسم میں چکنائی کی صورت میں جمع ہو جاتی ہے جو کہ موٹاپے کا باعث بنتی ہے-
image
 
6: سبزیوں اور دالوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں
سبزیوں اور دالوں کے اندر فائبر کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ جسم میں سے زہریلے مادوں کو نہ صرف خارج کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں اور اس کے ایسے ہارمون بھی ایکٹو ہو جاتے ہیں جو کہ جسم میں سے فاضل اور خطرناک چربی کو خارج کرنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں-
image
 
7: پرسکون نیند لیں
پرسکون نیند جسم کو نہ صرف آرام پہنچاتی ہے بلکہ سونے کے دوران ہمارا جسم اور خاص طور پر ہارمون کا نظام اپنے تمام افعال کی ادائگی بہتر طور پر کرتا ہے اور اس سے اس نظام میں ہونے والی خرابیوں کی مرمت کا موقع مل جاتا ہے- اس وجہ سے ایک اچھی نیند نہ صرف انسان کو موٹاپے سے نجات دلاتی ہے بلکہ ہارمون کے نظام کو درست کر کے انسان کی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے-
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: