ٹک ٹاکرز اپنے دانت ناخن فائلرز سے کیوں رگڑ رہے ہیں؟......ماہرین کی تنبیہ

image
 
سوشل میڈیا کی وجہ سے بعض اوقات ایسے انوکھے رجحانات یاٹرینڈز سامنے آتے ہیں کہ انسان کا دماغ چکرا کر رہ جاتاہے۔ ایسا ہی ایک نیا رجحان ان دنوں ٹک ٹاک پر دیکھنے میں آرہاہے، جہاں لوگ ناخن کورگڑنے/ گھسنے والے فائلر کی مدد سے اپنے اونچے نیچے دکھائی دینے والے دانتوں کو گھِس کر اسے خوبصورت بنارہے ہیں۔ تاکہ انہیں  آرتھوڈونٹسٹ کے پاس نہ جانا پڑے اور ان کا لاکھوں کا خرچہ بچ جائے۔
 
@miadio

Filing my teeth down ##fyp ##dentist ##notreally

♬ I hope I make dentists cringe - miadio
 
اس حوالے سے جب ایک خاتون کی ناخن فائلر کی مدد سے دانتوں کورگڑنے / گھسنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو لوگ اسے دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کس طرح وہ اپنے دانتوں کو ناخن فائلر کی مدد سے گھس رہی ہے۔ یہ یاد رہے کہ ٹیڑھے میڑھے یا اونچے نیچے دانتوں کو ٹھیک کرنے اور انہیں خوبصورت دکھانے کیلئے انسان کو ہزاروں بلکہ لاکھوں روپے تک خرچ کرنے پڑتے ہیں، تاہم اس نئے رجحان میں ناخن فائلر سے گھر میں ہی دانتوں کو گھس کر انہیں خوبصورت دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے، جوکہ طبی لحاظ سے بہت خطرناک ہے۔
 
image
 
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ایک امریکن آرتھوڈونٹسٹ ڈاکٹر بنجمن ونٹرز کا کہناہے کہ انہوں نے جب پہلی مرتبہ یہ ویڈیو دیکھی تو انہیں جھٹکا سا لگا، کیونکہ صرف ایک  آرتھوڈونٹسٹ کو ہی پتا ہوسکتا ہے کہ انیمل گھسنے اور دانتوں کو نکالنے اور اس سے متعلقہ طبی مسائل کو کس طرح دیکھنا ہے۔ ایک مرتبہ دانتوں کو گھسوالیاجائے تو انہیں دوبارہ واپس اپنی اصل حالت میں ہرگز نہیں لایاجاسکتا۔ دانتوں کو خوبصورت بنانے کیلئے ناخن فائلر کی مدد لینا اور اس سے دانتوں کو گھسنا، کوئی اچھا ٹرینڈ(رجحان) نہیں ہے۔ ایک آرتھوڈونٹسٹ ہونے کے ناطے میرا یہ فرض ہے کہ میں لوگوں کو اس حوالے سے آگاہی دوں۔ یاد رکھیں کہ اگر آپ نے اس ٹرینڈ ہر عمل کرتے ہوئے دانتوں کو ناخن فائلر کی مدد سے اتنا گھس لیاکہ وہ انیمل کو نقصان پہنچاتے ہوئے دانتوں کی اندر والی تہہ تک پہنچ گیا، جہاں سے نسوں کا نظام شروع ہوتا ہے تو پھر اُس انسان کو دانتوں میں شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑسکتاہے، ساتھ ہی اس کی نسوں کو نقصان پہنچ سکتاہے۔ اس کے علاوہ دانتوں کی حساسیت بڑھ سکتی ہے، اس سے ٹھنڈا، گرم لگنے کا عمل شروع ہوسکتاہے۔ لہذا سوشل میڈیا ایپلی کیشنز پر چلنے والے ہر ٹرینڈ کو آزمانا انسان کو طبی حوالے سے نقصان پہنچا سکتاہے۔ اس لئے ایسی ویڈیوز دیکھنے کے بعد ان پر ہرگز عمل کرنے کی کوشش نہ کریں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: