|
|
بھوک کا لگنا درحقیت ایک پیچیدہ عمل ہے اور اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ ہمارے جسم
کو توانائی کی ضرورت ہے اور اس ضرورت کی تکمیل کے لیے کچھ کھانا چاہیے- یہ عمل
درحقیقت دماغ اور ہارمون کے ایک پیچیدہ نظام کا حصہ ہوتا ہے اگر آپ کو کھانے کے
تھوڑی دیر بعد بھی بھوک لگ رہی ہے اور بار بار کچھ کھانے کا دل چاہ رہا ہوتا ہے تو
یہ علامت درحقیقت ان سات غلطیوں کی طرف اشارہ کرتی ہیں جو کہ ہم اپنے روزمرہ کے
کھانوں کے دوران کرتے ہیں- |
|
1: غذا میں پروٹین کا استعمال نہ کرنا |
پروٹین ہماری غذا کا ایک اہم ترین حصہ ہے اور جس کا حصول ہمیں گوشت اور
دالوں سے ہوتا ہے- پروٹین ہمارے جسم کے میٹابولزم کے عمل میں اہم ترین جز
ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ مختلف ہارمون کے اخراج میں معاون ثابت ہوتا ہے اگر
کسی سبب ہم لوگوں کی غذا میں پروٹین کی کمی واقع ہو جائے تو ہارمون دماغ کو
سگنل دیتے ہیں جس کے سبب ہمیں بھوک لگتی ہے- |
|
|
2: زیادہ نشاستہ دار اشیا کا استعمال
|
نشاستہ دار اشیا جیسے آلو وغیرہ ہمارے خون میں شکر کی مقدار کو بڑھا دیتی
ہیں- ان غذاؤں کے استعمال کے سبب جب خون میں شکر کی مقدار بڑھتی ہے تو اس
کو متوازن رکھنے کے لیے جسم کو زیادہ انسولین کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے
زیادہ اخراج کے سبب بھی بار بار بھوک لگنے کا عمل ہو سکتا ہے- |
|
|
3: چکنائی کا کم استعمال |
چکنائی کی ضرورت انسانی جسم کو ہوتی ہے اور یہ دیر سے ہضم ہونے والی غذا ہے
اگر غذا میں چکنائی کی شرح کم ہو گی تو اس کے سبب جسم کے اندر جمی ہوئی
چکنائی توانائی کے حصول کے لیے استعمال کی جائے گی اور اس کے سبب بھی جسم
کمزوری میں مبتلا ہو سکتا ہے اور بار بار بھوک لگنے کا عمل ہو سکتا ہے- |
|
|
4: پانی کا کم استعمال |
پانی انسانی جسم کے لیے اس حوالے سے بہت اہم ہے کہ یہ ہمارے جسم کا ستر فی
صد حصہ بناتا ہے جو لوگ پانی کم استعمال کرتے ہیں اس کے سبب بھی ہارمون کی
بے ضابطگی ممکن ہو سکتی ہے اور جسم میں پانی کی کمی واقع ہو سکتی ہے- جس کے
سبب انسان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اس کے اندر توانائی کی کمی واقع ہو
رہی ہے اور اس کو بھوک محسوس ہوتی ہے- حقیقت میں یہ بھوک نہیں بلکہ پیاس
ہوتی ہے جس کو سمجھنے سے انسان قاصر ہوتا ہے - |
|
|
5: نیند کی کمی |
نیند انسانی جسم کے لیے اتنی ہی ضروری ہے جتنی کہ غذا اور پانی ، بعض اوقات
کم سونے کے سبب انسان کے جسم کے اندر کا ہارمون کا نظام بری طرح متاثر ہوتا
ہے اور وہ سستی کا شکار ہو سکتا ہے اور اس کو کمزوری بھی محسوس ہو سکتی ہے
جس کے سبب اس کا بار بار کچھ کھانے کا دل چاہ سکتا ہے- |
|
|
6: بہت تیزی سے کھانا |
بعض لوگ کھانا کھانے میں بہت جلدی کا مظاہرہ کرتے ہیں ایک نارمل انسان کے
کھانے کے بیس منٹ تک اس کا معدہ اس کے دماغ کو بھرے ہوئے ہونے کا سگنل دیتا
ہے- مگر جو لوگ بہت جلدی جلدی کھانا کھاتے ہیں ان کا پیغام دینے کا یہ نظام
کمزوری کا شکار ہو جاتا ہے اور کھانا معدے میں ہونے کے باوجود دماغ اس کچھ
کھانے کا اشارہ کرتا ہے جس سے انہیں بے وقت کی بھوک محسوس ہو سکتی ہے- |
|
|
7: کھانے کے دوران ادھر ادھر توجہ دینا
|
بعض لوگ مصروفیت کے سبب یا پھر عادتا بھی کھانے کے دوران اپنے لیپ ٹاپ یا
موبائل میں مصروف رہتے ہیں- اس دوران ان کا دماغ کھانے کے ساتھ ساتھ دیگر
کاموں میں بھی مصروف رہتا ہے اور وہ بے دھیانی کے عالم میں کھانا تو کھا
لیتے ہیں مگر ان کا دماغ اس حقیقت کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہوتا ہے اس
لیے بار بار بھوک لگنے کا سگنل دیتا ہے- |
|