|
|
اکثر مرد حضرات کی اپنے گھروں میں صرف اس بات پر لڑائی ہوجاتی ہے کہ
انہوں نے اپنی شریک حیات کی سالگرہ یا اپنی شادی کی سالگرہ کو یاد نہیں
رکھا ہوتا، اسی طرح کئی خواتین کی گھر میں اس لئے لڑائی ہوجاتی ہے کہ
وہ اپنے شوہر کے بتائے ہوئے کوئی اہم کام کو کرنا بھول جاتی ہیں- نتیجہ
یہ نکلتا ہے ان کے مابین اس کام کو بروقت نہ کرنے کی وجہ سے چپقلش
ہوجاتی ہے اور گھر کا ماحول تلخ ہوجاتا ہے۔ اسی طرح کبھی کبھار اگر
یوٹیلیٹی بلز کی آخری تاریخ یاد نہ رہے تو تاریخ نکل جانے کی صورت میں
زائد پیسے جمع کروانے پڑجاتے ہیں ۔ |
|
اکثر بچوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ وہ رٹا لگاکر امتحان یا ٹیسٹ دینے جاتے
ہیں ،لیکن وہ عین امتحان کے وقت ہی سب یاد کیا ہوا بھول جاتے ہیں ، یوں ان
کے مارکس امتحانات میں کم آنے یا ان کے فیل ہوجانے کا اندیشہ رہتا ہے۔ |
|
اگر کسی کو بھولنے کی کوئی طبی بیماری لاحق نہیں ہے اور وہ پھر بھی کچھ
بھول جاتے ہیں تو انہیں زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے- طبی ماہرین نے
کئی ایسے طریقے بتائے ہیں،جن پر عمل کر کے یادداشت کو مضبوط اور دماٖغ کی
کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔ |
|
ہارورڈ میڈیکل اسکول کی جانب سے جاری کردہ طبی جریدے ’’ہارورڈ ہیلتھ پبلشنگ
‘‘میں یاد داشت کو مضبوط کرنے اور دماغ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے کچھ
طریقے بتائے گئے ہیں ، جن پر عمل کرلیا جائے تو انسان کی یادداشت مضبوط
ہوسکتی ہے ۔آئیے ان چند باتوں کے بارے میں جانئے، جنہیں آزماکر آپ اپنی
یادداشت کو بہتربناسکتے ہیں ۔ |
|
غذائیں: |
ہرے پتوں والی غذائیں کھانے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے، ان میں دماغ کے خلیات
کو مضبوط بنانے والا ‘‘وٹامن کے‘‘، ’’اینٹی اوکسیڈنٹس‘‘ اور ’’فولیٹس‘‘
ہوتے ہیں ۔ شکاگو کی رش یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی جانب سے کی جانے والی
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ باقاعدگی سے کسی ایک وقت میں ہرے
پتوں والی سبزیاں کھانے سے انسان کی یادداشت کو مضبوط بنانے والا نظام بہتر
انداز میں کام کرنے لگتا ہے- جو لوگ ہرے پتوں والی سبزیاں ، سلاد وغیرہ کا
زیادہ کھاتے ہیں ، ان کا دماغ ان کی عمر سے 11سال چھوٹے لوگوں جتنا جوان
رہتا ہے۔ |
|
|
|
خشک میوے بھی انسانی دماغ کی کارکردگی کو بہتر اور
یادداشت کو مضبوط بناتے ہیں ۔ ہمارے یہاں بھی اگر کوئی کام بھول جائے تو
اسے کہا جاتا ہے کہ ’’بادام کھایا کرو، یادداشت تیز ہوگی‘‘- یہ بات سچ ہے
کہ بادام اور خروٹ کھانے سے انسانی دماغ کے خلیات کو مضبوطی ملتی ہے - اس
میں موجود ’’اومیگا تھری ‘‘ اور ’فیٹی ایسڈ‘‘ نئے دماغی خلیات کو بنانے میں
اہم کردار ادا کرتے ہیں جن کی وجہ سے دماغ کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہوجاتی
ہے۔ یہ دماغ میں ذہنی دباؤ اور ٹینشن سے بننے والے تناؤ کو کم کرتے ہیں ،
یہ تناؤ انسان کو کئی باتیں بھلا دینے کا باعث ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب
ذہنی تناؤ ختم ہوتا ہے تو پھر دماغ کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہوجاتی ہے۔ |
|
مچھلی اور مچھلی کا تیل بھی یادداشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا
ہے، اس میں بھی اومیگا تھری کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے، جس کی وجہ سے
یادداشت تیز ہوتی ہے ، بچوں کو ابتدائی عمر سے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق فش
آئل کے کیپسول دینے چاہئیں ، تاکہ ان کی امتحانات کے دوران سبق بھولنے یا
دیر سے سبق یاد کرنے جیسے مسائل کا خاتمہ ہوسکے۔ |
|
خواتین پر ہارورڈ یونیورسٹی کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی تھی، جس میں کہا
گیا تھا کہ اگر خواتین ہفتے میں دو یا اس سے زائد مرتبہ’’ بیریز‘‘(
اسٹرابیری یا بلیوبیری وغیرہ کھائیں )تو ان کا ذہن ان کی عمر سے ڈھائی سال
زیادہ جوان رہتا ہے۔ بیریز میں ’’اینٹی اوکسیڈنٹس‘‘ موجود ہوتے ہیں ، جو کہ
دماغی تناؤ اور دماغ کی نالیوں میں بننے والے پریشر کو کم کردیتے ہیں جس سے
انسانی دماغ پرسکون رہنے لگتا ہے اور اس کی کارکردگی بہتر ہوجاتی ہے ۔ |
|
مونٹریال یونیورسٹی کے پروفیسر ’’گائے لین فرلینڈ‘‘ کے مطابق ’’جو چیزیں دل
کے لئے اچھی ہیں ، وہیں دماغ کے لئے بھی اچھی ہوتی ہیں ۔‘‘ کیونکہ دل اگر
تازہ، آکسیجن سے بھرپور بغیر تناؤ والے خون کو دماغ تک منتقل کرے گا تب ہی
دماغ کو تازہ آکسیجن والا خون ملے گا جس سے اس کی کارکردگی اچھی رہتی ہے ۔
گائے لین کا کہنا ہے کہ زائد مقدار میں سرخ گوشت، چیز اور فرائیڈ آئٹمز
کھانے کی وجہ سے بلڈ پریشر اور وزن بڑھنے لگتا ہے، اسی طرح زیادہ تیکھے
پکوان کھانے کی وجہ سے بھی بلڈ پریشر اور دل کے امراض کے ساتھ ساتھ دماغ کی
کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے- لہٰذا ان چیزوں کا بھی زائد استعمال نہ کریں ۔ |
|
سوڈا ڈرنکس میں سوڈیم کی بڑی وافر مقدار موجود ہوتی ہے ، جو یادداشت کو
خراب کرنے کا باعث بنتا ہے، ایسی ڈرنکس کا زیادہ استعمال نہ کریں ۔ فروزن
فوڈز اور فاسٹ فوڈز کا زیادہ استعمال بھی دماغی کارکردگی پر اثر انداز ہوتا
ہے، لہٰذا اسے بھی زیادہ مقدار میں کھانے سے گریز کریں ۔ |
|
|
|
ورزش: |
دماغ میں تقریبا100بلین نیورونز موجود ہوتے ہیں ، یہ ایسے خلیات ہوتے ہیں
جو کہ دماغ سے معلومات کو جسم کے دوسرے حصوں تک پہنچاتے ہیں -ان خلیات کی
کارکردگی کو بہتر بنانے کے مناسب ورزش کی ضرورت ہوتی ہے ۔ ورزش کرنے سے خون
کا بہاؤ تیز ہوتا ہے اور آکسیجن کی مناسب مقدار خون میں موجود رہتی ہے جب
خون اور آکسیجن کی مقدار بہت ہوتی ہے تو جسم میں ایک خاص قسم کا ’’نیورو
ٹروفک فیکٹرز‘‘ نامی پروٹین بننے کا عمل شروع ہوجاتا ہے جو کہ معلومات یاد
رکھنے والے نیورونز (خلیات) کی افزائش اور اسے دیر تک زندہ رکھنے میں
مددگار ہوتا ہے ۔ جس کی وجہ سے یادداشت مضبوط ہوتی ہے اور دماغ کی کارکردگی
بہتر ہوتی ہے۔ 2012میں برٹش کولمبیا یونیورسٹی میں ایک تحقیق کی گئی تھی،
جس کے مطابق ’’ایروبک ایکسرسائز‘‘ کرنے سے دماغ کے خلیات مضبوط ہوتے ہیں
اور ان کی کارکردگی بہتر ہونے لگتی ہے۔ روزانہ ورزش کرنے سے بھولنے کی
بیماری ’’ڈیمنشیا(Dementia)ہونے کا خطرہ کم ہوجاتاہے ، 40سال کی عمر کے بعد
روزانہ ورزش ضرور کرنی چاہئے تاکہ بھولنے کی عادت پروان نہ چڑھ سکے اور
انسانی دماغ پہلے کی طرح کام کرتا رہے۔40سال کی عمر کے بعد باقاعدگی سے
ورزش کرنا ایک اور بھولنے کی بیماری ’’الزائمر‘‘ کے خطرے کو 45فیصد کم
کردیتا ہے۔ لہٰذا اچھی غذاؤں کے ساتھ ساتھ باقاعدگی سے ورزش کرنے کی بھی
عادت اپنائیں ۔ |
|
|
|
مراقبہ: |
جب بھی انسانی دماغ کو ڈر، خوف یا خطرہ محسوس ہوتا ہے تو وہ جسم کے دوسرے
حصوں کو لڑائی کیلئے تیار کرنے کا سگنل جاری کرتا ہے، جس سے نیورو سسٹم میں
ایک ایمرجنسی جیسی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے اور اگر یہی صورتحال مستقل رہنے
لگے تو جسم میں تناؤ کی کیفیت مستقل رہنے لگتی ہے ، جس سے دماغی کارکردگی
پر منفی اثر پڑتا ہے- لہذا آج کے جدید دور میں جہاں اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے
پیدا ہونے والے مسائل ، کورونا ودیگر بیماریوں کی وجہ سے فکرات بڑھ گئے ہیں
،ایسی صورت میں جسم کو سکون پہنچانے ، اس کے نیورو سسٹم کو درپیش ایمرجنسی
کی صورتحال کو ختم کرنے کیلئے ’’مراقبہ‘‘ کرنا فائدہ مند ثابت ہوگا۔ |
|
کوشش کریں ڈر ، خوف اور جیسے جذبات پر جلدی قابو پائیں ۔ ٹورنٹو کے ’’مائنڈ
سیٹ برین جم‘‘ کے بانی ’’سین فینیل ‘‘ کا کہنا ہے کہ روزانہ سکون سے گھر کے
کسی گوشے میں کم سے کم 2سے 10منٹ تک کا مراقبہ کریں ،اس سے ذہنی تناؤ کم
ہوگا اور یادداشت اچھی ہوگی۔ |
|
|
|
مراقبہ کرنے کا طریقہ: |
آنکھیں بند کرکے سکون سے بیٹھ جائیں ، آہستہ آہستہ گہری سانس لیں ۔ ناک کے
ذریعے سانس کو نکالیں ، سانس لینے پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں ، چاہیں تو اﷲ
کے نام کا کوئی ورد کریں ،یہ خیال بنائیں کی ذہن میں موجود تناؤ اب ختم
ہورہا ہے، اس دوران اپنے اردگرد کی چیزوں پر ہرگز غور نہ کریں ، صرف اپنے
دماغ اور خیالات پر زور دیں۔ سکون سے سانس لیتے رہیں اور سوچتی رہیں کہ
’’فیملی کی ٹینشن ‘‘ ختم ہورہی ہے ، پھر سوچیں کہ ’’آفس کی ٹینشن ‘‘ختم
ہورہی ہے ، پھر کوئی اور ذہن میں الجھن ہے تو اس کا نام لے کر بھی اسی طرح
دہرائیں ۔یوں مراقبہ کرنے سے دماغ سے تناؤ کم ہوگا اور یادداشت اچھی ہوگی۔ |
|
نیند پوری کریں : |
آج کے جدید تیز رفتار دور میں مکمل نیند لینا بہت ضروری ہے ،جدید دور میں
اسکرین ٹائم بڑھ جانے کی وجہ سے لوگ رات کو دیرسے سوتے ہیں ، جس کی وجہ سے
بھی دماغ کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ لہٰذا کوشش کریں کہ اپنی نیند پوری
کریں ۔ 8گھنٹے کی نیند ضرور لیں ، سونے اور اٹھنے کا ایک وقت مقرر کرلیں ،
سونے کے اوقات میں کیفین والی ڈرنکس نہ پئیں ، الکوحل اور تمباکو والی
چیزوں سے پرہیز کریں ۔ اگر کمرے میں سونے کا ماحول نہ رہتا ہو تو اسے بہتر
بنانے کی کوشش کریں ، اس سے بھی نیند وقت پر آتی ہے ۔ ذہن کو سکون ملتا ہے
اور یادداشت پر اچھا اثر پڑتا ہے ۔ |
|
|