اگر آپ کی ہر روز رات میں ایک خاص وقت پر آنکھ کھلتی ہے تو یہ درحقیقت جسم کے کسی عضو کی خرابی ہوسکتی ہے

image
 
اللہ تعالیٰ نے رات آرام کے لیے بنائی ہے رات بھر کی پرسکون نیند انسان کو اگلے دن کے لیے چاک و چوبند کر دیتی ہے۔ انسانی جسم کو اللہ تعالیٰ نے ایک توازن کے ساتھ تخلیق کیا ہے اس توازن میں کسی قسم کا بگاڑ اس کے اندر کسی بگاڑ کی نشاندہی کرتی ہے- چینی ماہرین کی تحقیق کے مطابق اگر انسان کی آنکھ رات کے کسی ایک خاص حصے میں ہر روز کھلے تو اس کا واضح مطلب کسی خاص عضو کی خرابی ہو سکتی ہے ۔
 
ہر رات ایک خاص وقت پر آنکھ کھلنا
ماہرین کی تحقیق کے مطابق ہمارا جسم ایک ردھم کے مطابق کام کرتا ہے جس میں سونے جاگنے کا ایک مقرر وقت طے ہوتا ہے اور انسان کے صحت مند ہونے کی صورت میں یہ ردھم برقرار رہتا ہے- لیکن کسی قسم کی اندرونی خرابی کی صورت میں سب سے پہلے یہ ردھم متاثر ہوتا ہے اور سونے جاگنے کے وقت متاثر ہوتے ہیں اور سوتے ہوئے بار بار آنکھ کھلتی ہے یا پھر کسی خاص وقت میں سونے میں دشواری ہوتی ہو تو یہ جسم کے کسی خاص عضو میں خرابی کا سبب ہو سکتی ہے-
 
1: رات 10 بجے سے گیارہ بجے کے درمیان
رات کے اس وقت میں اگر سونے میں دشواری پیش آرہی ہو یا پھر سوتے ہوئے اس وقت میں آنکھ کھل جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ جسم کے ہارمون کے نظام میں خرابی موجود ہے جس کی خرابی کے باعث اس وقت سونا مشکل ہو رہا ہے- ایسی صورت میں اپنے ہارمون کے حوالے سے ڈاکٹر سے ٹیسٹ کروائیں اور اس کے علاج کی طرف خصوصی توجہ دیں-
 
image
 
2: رات 11 بجے سے 1 بجے کے درمیان
اگر آپ ذہنی تناؤ کا شکار ہوں یا پھر کسی بھی فیصلے کے حوالے سے شش و پنج کا شکار ہوں تو اس سبب رات کے اس حصے میں آپ کی آنکھ کھل سکتی ہے- اس کے ساتھ ساتھ اگر آپ کے پتے میں کسی قسم کی تکلیف ہو یا اس کے نظام میں کسی قسم کی خرابی واقع ہو رہی ہو تو اس صورت میں بھی رات کے اس حصے میں آنکھ کھل سکتی ہے-
 
3: رات 3 بجے کے وقت
رات کے تین بجے آنکھ کھلنے کا مطلب چینی ماہرین کے مطابق اس غصے اور بے چینی کا اشارہ کر رہا ہوتا ہے جس کا اظہار ہم دن کی روشنی میں نہیں کر سکتے ہیں- اس کے علاوہ اس وقت جاگنے کا براہ راست تعلق ہمارے جگر کے معاملات سے ہوتا ہے- خون کی کمی کی صورت میں یا پھر لڑکیوں میں ماہواری کے نظام میں کسی قسم کی خرابی بھی تین بجے آنکھ کھلنے کا سبب بن سکتی ہے جس کے نتیجے میں شدید سر درد اور تھکن کا سامنا دن بھر کرنا پڑ سکتا ہے- ایسی صورت میں جگر کے افعال کا ٹیسٹ کروانا ضروری ہے-
 
4: صبح 5 بجے روزانہ آنکھ کھلنا
کسی بھی قسم کی افسردگی یا افسوسناک حادثہ انسان کو اس وقت جگانے کا باعث بن سکتا ہے- چینی ماہرین کے مطابق ہمارے پھپیھڑے جسم کی توانائی کا اہم مرکز ہوتے ہیں جو ہمارے مدافعتی نظام کو درست رکھتے ہیں- کسی قسم کے رنج و غم کا سامنا کرنے کے سبب صبح کے اس وقت ہماری آنکھ خود بخود کھل جاتی ہے صبح کے اس وقت دن بھر کے جمع شدہ زہریلے مادے جسم میں توڑ پھوڑ کا شکار ہوتے ہیں لیکن پھیپھڑوں کی کمزوری کے سبب ان وقت آنکھ کھل جاتی ہے اور انسان کو چھینکیں ، کھانسی یا سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے-
 
image
 
5: صبح 7 بجے کے وقت
یہ وقت ہمارے جسم کی بڑی آنت کے فعال ہونے کا وقت ہوتا ہے اس وقت میں بڑی آنت کے فعال ہونے کے سبب جسم کے اندر موجود زہریلے مادوں کے خارج ہونے کا وقت ہوتا ہے- لیکن اگر اس وقت میں جاگنے کے باوجود بھی انسان فاضل مادوں کا اخراج نہ کرے تو اس صورت میں ایک جانب تو وہ قبض کا شکار ہو سکتا ہے اور دوسری جانب جسم پر خارش اور جزباتی اتار چڑھاؤ کا سامنا بھی کر سکتا ہے-
 
پرسکون نیند کا حصول کس طرح ممکن ہے
ایک اچھی اور پر سکون نیند جسم کے لیے غذا کی طرح ضروری ہوتی ہے اس لیے انسان کو صحت مند رکھنے کے لیے اپنی نیند کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے اس کے حصول کے لیے کچھ اقدامات ضروری ہیں-رات کو سونے کا ایک وقت مقرر کریں اور اس وقت بستر پر لیٹ کر لازمی سونے کی کوشش کریں  رات گئے کچھ بھی کھانے پینے سے پرہیز کریں- موبائل فون وغیرہ کو رات کو سونے سے قبل خود سے دور رکھ کر سوئيں تاکہ ان کی شعاعیں نیند کو خراب نہ کر سکی- اگر ہر روز رات ایک مقرر وقت پر آپ کی آنکھ کھلے تو اس کے حوالے سے کسی ماہر داکٹر سے رجوع کریں اور اس کا باقاعدہ علاج کروائیں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: