|
|
ادرک کا شمار ان سبزیوں میں ہوتا ہے جس کے بے پناہ فوائد آئے دن سوشل میڈیا پر
چھپتے رہتے ہیں یا پھر بزرگوں سے سینہ بسینہ منتقل ہوتے رہتے ہیں اور لوگ کبھی
ہاضمے کی خرابی کے لیے اور کبھی نزلہ زکام کے لیے اس ادرک کا استعمال بلا سوچے
سمجھے کرتے رہتے ہیں- مگر اب جدید تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ادرک کا
استعمال ہر فرد کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتا ہے بلکہ بعض بیماریوں میں مبتلا افراد
کے لیے اس کا استعمال نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے ایسے ہی کچھ امراض کے متعلق آج
ہم آپ کو بتائيں گے- |
|
1: کم وزن رکھنے والے افراد |
ایسے لوگ جو کہ دبلے پتلے ہوں اور ان کا وزن نارمل رینج سے کم ہو ایسی صورت
میں ادرک کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیوں کہ ادرک میں ایک جانب تو
فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے- دوسری جانب ادرک معدے میں جا کر معدے کے
پی ایچ کو بڑھا دیتا ہے جس سے بھوک کم ہو جاتی ہے اور وزن مزيد کم ہونے کا
خدشہ ہوتا ہے جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے- |
|
|
2: ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے |
ہیموفیلیا خون کی ایک ایسی بیماری ہے جس میں خون کو جمنے میں مشکلات درپیش
ہو سکتی ہیں ادرک کے اندر ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو کہ خون کو پتلا کرتے
ہیں- اس وجہ سے ایسے مریضوں میں ادرک کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے
کیوں کہ اس کے استعمال سے خون کو جمانے والی ادویات اپنا اثر کھو بیٹھتی
ہیں- |
|
|
3: حاملہ خواتین کے لیے |
ادرک کا استعمال ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے اور اس کے ساتھ پٹھوں کی
صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے مگر حاملہ خواتین کے لیے اس کا استعمال اس وجہ
سے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیوں کہ اس وجہ سے وقت سے پہلے درد زہ شروع ہو
سکتے ہیں- اور اس کی وجہ سے وقت سے پہلے ڈلیوری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں
اسی وجہ سے حمل کے آخری دورانیہ میں حاملہ خواتین کو اس کے استعمال سے سختی
سے پرہیز کرنی چاہیے- |
|
|
4: ذیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر کی ادویات
استعمال کرنے والوں کے لیے |
ذیابطیس کے مریض جو انسولین استعمال کرتے ہوں یا پھر جو لوگ ہائی بلڈ پریشر
کی ادویات استعمال کرتے ہوں ان کو اس کے استعمال میں خصوصی احتیاط برتنی
چاہیے کیوں کہ ادرک ایسی ادویات کے ساتھ مل کر اس کے اثرات کو تبدیل کر
سکتی ہے جو کہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے- |
|