بچے کی پیدائش سے قبل جو مائیں یہ غذا استعمال کرتی ہیں ان کا پیدا ہونے والا بچہ ذہین ہوتا ہے

image
 
ہمارے معاشرے میں حاملہ عورت کی دیکھ بھال کرنے والی بزرگ خواتین جہاں ان کو وزن اٹھانے اور اٹھنے بیٹھنے میں احتیاط کا مشورہ دیتی ہیں وہیں پر ان کو اچھی غذا کھانے کی بھی ترغیب دیتی ہیں- اور ان کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ جو عورت حمل کے دوران اچھی غذا لیتی ہے اور اپنی صحت کا خیال رکھتی ہے اس کا بچہ نہ صرف پیدائش کے وقت صحت مند ہوتا ہے بلکہ آنے والی زندگی کے مشکل ترین حالات کا مقابلہ بھی زیادہ بہتر طریقے سےکر سکتا ہے- اور اب غذائيت کے ماہرین نے اپنی تمام تر تحقیق کے نتیجے میں اس بات کو تسلیم کر لیا ہے کہ ماں کی غذا کا اثر نہ صرف بچے کی جسمانی صحت پر پڑتا ہے بلکہ اس کا براہ راست اثر بچے کی ذہنی نشونما پر بھی ہوتا ہے- اور کچھ خاص غذائيں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کے استعمال سے بچہ ذہین پیدا ہوتا ہے ایسی ہی کچھ غذاؤں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-
 
1: زیادہ چکنائی والی غذائيں
ایک نئی تحقیق کے مطابق جن غذاؤں میں چکنائی کا تناسب زیادہ ہوتا ہے ایسی غذا اگر حاملہ ماں استعمال کرے تو اس سے پیدا ہونے والے بچے کے دماغ پر بہت بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ان کے اندر ایک دماغی بیماری الزائمر میں مبتلا ہونے کے امکانات میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں- الزائمر ایک ایسی بیماری ہے جس سے انسان کا حافظہ کمزور ہو جاتا ہے یہ بیماری اگر ماں یا باپ میں سے کسی کو ہو تو بچے کے اس میں مبتلا ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں مگر زیادہ چکنائی والی غذا بچے کو اس خطرے سے بچا سکتی ہے-
image
 
2: مچھلی
مچھلی کے اندر اومیگا تھری فیٹی ایسڈ موجود ہوتا ہے اور اس کو کھانے والی حاملہ ماں کی صحت کے لیے یہ بہت مفید ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ پیدا ہونےوالے بچے کی ذہانت میں بھی اضافے کا باعث بنتی ہے-
image
 
3: ہرے پتوں والی سبزیاں
ہرے پتے والی سبزیوں میں ایک جانب تو آئرن کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ حالت حمل میں ماں کے لیے بہت ضروری ہوتی ہیں- اس کے ساتھ ساتھ اس میں بڑی تعداد میں فولک ایسڈ موجود ہوتا ہے جس کی موجودگی بچے کو مختلف ذہنی اور دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھ کر اس کی پیدائش کے عمل کا آسان بناتی ہیں اس لیے حاملہ ماں کو ہرے پتوں والی سبزیوں اور دالوں کا استعمال بکثرت کرنا چاہیے-
image
 
4: ٹماٹر اور سرخ سبزیوں اور پھلوں کا استعمال
ٹماٹر چقندر اسٹرابیری وغیرہ ایسی سبزیاں اور پھل ہیں جن میں اینٹی آکسیڈنٹ بڑی مقدار میں موجود ہوتے ہیں اور ان کا استعمال اگر حاملہ ماں کرے تو اس سے بچے کے محسوس کرنے کی حس کی نشونما بہتر طور پر ہوتی ہے اور اس کے حسی اعضا کی نمو میں بہتری آتی ہے اس لیے ان کا باقاعدہ استعمال بچے کی ذہنی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں-
image
 
5: انڈے
انڈے غذائيت کے اعتبار سے ایک بہترین غذا ہے اس کا استعمال عام طور پر کرنا بھی صحت کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے- اس میں پروٹین کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ حالت حمل میں ماں اور بچے دونوں کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے اس کے علاوہ انڈے میں امائنو ایسڈ کی ایک قسم کولین پائی جاتی ہے جو بچے کی یاداشت پر براہ راست اثر انداز ہو کر اس کو بہتر بناتی ہے اور ذہنی نشونما کے لیے بہترین ہوتی ہے-
image
 
6: خشک میوہ جات
بادام ، اخروٹ اور مونگ پھلی چلغوزے اور کاجو ایسے خشک میوہ جات ہیں جس کے اندر بڑی مقدار میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ موجود ہوتا ہے- اس لیے دن بھر میں مٹھی بھر میوہ جات کا استعمال حاملہ ماں اور بچے کی صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے اور بچے کی ذہنی نشونما کو بڑھانے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے -
image
 
7: دہی اور دودھ کا استعمال
دہی ،دودھ اوراس سے بنی اشیا میں کیلشیم ، پروٹین کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو بچے کے نروز سیل کے بننے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور نروز سیل کے نظام کے مناسب انداز میں بن جانے کے سبب بچے کا اعصابی نظام مضبوط ہوجاتا ہے اور اس کی ذہانت میں اضافہ ہو جاتا ہے-
image
 
8: پنیر
پنیر کا شمار ان غذاؤں میں ہوتا ہے جن میں بڑی مقدار میں وٹامن ڈی موجود ہوتی ہے اور وٹامن ڈی کی موجودگی بچے کے آئی کیو لیول کو بہتر بناتی ہے جو کہ ذہانت میں اضافے کا باعث ہوتی ہے- اس کے علاوہ حاملہ ماں کو چاہیے کہ وٹامن ڈی کے حصول کے لیۓ کچھ وقت سورج کی روشنی میں لازمی گزاریں-
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: