ذیابطیس کے مریض کرونا کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد کون سی خصوصی احتیاطیں لازمی کریں؟

image


کرونا کے وائرس نے اس وقت دنیا بھر کو بری طرح لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ماہرین کے نزدیک وہ تمام لوگ جو پہلے ہی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں ان میں کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں پیچیدگیوں کے امکانات بہت زیادہ ہیں- خاص طور پر وہ مریض جو ذیابطیس میں مبتلا ہوتے ہیں ایسے مریضوں کے لیے کرونا وائرس ایک جان لیوا مرض کے طور پر خطرناک ثابت ہو سکتا ہے-

ذيابطیس کے مریض اور کرونا وائرس
ماہرین کے مطابق ایسے امکانات اعداد و شمار کی صورت میں سامنے نہیں آسکے ہیں کہ ذیابطیس کے مریض کرونا وائرس میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں- اگر ایسے مریض سماجی فاصلے اور ماسک کے استعمال کا خیال رکھیں تو وہ بھی اس مرض سے عام انسان کی طرح محفوظ رہ سکتے ہیں-

ذیابطیس کے مریض اور کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں پیچیدگی
ماہرین کے مطابق کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں ذیابطیس کے مریضیوں کے لیے یہ زیادہ مہلک ثابت ہو سکتی ہے- ذیابطیس کے مریضوں کی کرونا وائرس یا کسی بھی وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں پیچیدگیوں کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور اس کا براہ راست اثر دل ۔ پھپیھڑوں اور گردوں پر پڑ سکتا ہے کیوں کہ ذیابطیس کے سبب ایسے مریضوں کے اندر قوت مدافعت کافی کم ہوتی ہے اس وجہ سے اس بیماری میں مبتلا لوگوں کو خصوصی احتیاط کرنی چاہیے تاکہ پیچیدگیوں سے بچا جا سکے اور کچھ علامات کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے-
 

image


ذیابطیس کے مریض میں کرونا کی پیچیدگی کی علامات
1: سانس لینے میں دشواری یا گھٹن کا احساس ہونا
2: سینے پر دباؤ یا درد
3: جسم میں کسی بھی قسم کی نئی علامت
4: چہرے یا ہونٹوں کا نیلا ہو جانا

ذیابطیس کے مریض کی کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں خصوصی احتیاطیں
1: باقاعدگی سے شوگر لیول کو چیک کریں اور اس کو نارمل حالت میں برقرار رکھنے کی کوشش کریں اگر شوگر لیول میں اضافہ ہو رہا ہو تو اپنے معالج سے رجوع کریں
2: مائع یا پانی کا استعمال زیادہ سے زيادہ کریں کیوں کہ جسم میں پانی کی کمی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے
3: اپنی علامات پر خصوصی نظر رکھیں سانس لینے میں دشواری ، متلی یا چکر آنے کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں
4: دوائيوں کے استعمال میں باقاعدگی اختیار کریں
5: چہل قدمی یا جسمانی ورزش کم سے کم کریں
6: بخار کو باقاعدگی سے چیک کریں اور سینے پر دباؤ کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں -
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: