لُو لگنے کی کی علامات اور کرونا وائرس کی علامات میں کیا فرق ہے؟ جانیں اور پریشانی سے بچیں

image



اس وقت ملک بھر میں ایک جانب کرونا کی وبا خطرناک حد تک پھیل رہی ہے تو دوسری طرف شدید گرمی کی لہر نے بھی پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے- شدید گرمی کے سبب ماضی میں بھی لوگ گرمی اور لو لگنے کے سبب مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے رہے ہیں یہاں تک کہ لو لگنے کے سبب بڑی تعداد میں اموات بھی دیکھنے میں آتی رہی ہیں- مگر اب چونکہ ہر طرف کرونا کے چرچے ہیں اس وجہ سے لوگ لو لگنے کی علامات کو بھی کرونا سمجھ بیٹھتے ہیں- آج ہم آپ کو لو لگنے کی ان علامات کے بارے میں بتائيں گے جن کو لوگ غلطی سے کرونا سمجھ کر اس سے سخت خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور علاج میں غلطی کر بیٹھتے ہیں جو بڑے نقصان کا باعث ہو سکتا ہے-

1: ہائپرتھیرمیا
جب بیرونی درجہ حرارت بہت زیادہ ہوتا ہے اور جسم اندرونی طور پر درجہ حرارت کو نارمل حد تک برقرار رکھنے میں گرمی کے سبب ناکام ہو جاتا ہے تو اس کے بعد جسم کا درجہ حرارت 99.5سے بڑھ جاتا ہے اور بعض صورتوں میں شدت کی صورت میں درجہ حرارت 104 تک بھی پہنچ سکتا ہے-

مگر یہ بخار کرونا میں ہونے والے بخار سے اس حوالے سے مختلف ہوتا ہے کہ اس کا سبب جسم میں ہونے والا کسی قسم کا انفیکشن نہیں ہوتا ہے بلکہ صرف گرمی کی وجہ سے ہوتا ہے- جسم کو ٹھنڈی جگہ پر رکھنے سے یہ بخار خود بخود کم ہونا شروع ہو جاتا ہے جب کہ کرونا کے بخار میں ایسے نہیں ہوتا ہے-
 

image


2: جلد پر خارش
شدید گرمی کے اثرات جب جسم پر پڑتے ہیں تو اس صورت میں جلد کے مسام بند ہو جاتے ہیں اور جسم سے پسینہ باہر نہیں نکل سکتا ہے اس وجہ سے وہ مسام پھول جاتے ہیں اور جلد بیرونی طور پر سرخ ہو جاتی ہے اور اس پر خارش اور کھجلی بھی شروع ہو جاتی ہے- بعض افراد اس علامت کو بھی کرونا قرار دیتے ہیں کیوں کہ کچھ امریکی ماہرین کے مطابق کرونا سے جلد پر الرجی نما خارش بھی ہو سکتی ہے مگر اس حوالے سے گرمی کے سبب ہونے والی کھجلی کا معاملہ مختلف ہے- صاف اور سادے پانی سے نہانے سے اگر اس کھجلی میں کمی واقع ہو جائے تو یہ کرونا کے بجائے گرمی کا سبب ہے-

3: جسم کی ہڈیوں اور پٹھوں میں درد
بعض اوقات گرمی کے سبب جب جسم میں سے زیادہ پسینہ اور نمکیات خارج ہوں تو اس وجہ سے جسم میں پانی اور الیکٹرولائٹ کی کمی واقع ہو جاتی ہے جس کے سبب پٹھوں اور ہڈیوں میں شدید اینٹھن اور درد ہوتا ہے جب کہ کرونا کی بیماری کی اہم علامات میں بھی جسم میں شدید درد شامل ہے- مگر گرمی کے سبب ہونے والے درد کا علاج جسم کو مقررہ مقدار میں پانی اور نمکیات کی فراہمی سے کیا جاتا ہے اور پانی پینے کی صورت میں جسم کے اس درد میں کمی واقع ہوتی ہے جب کہ کرونا کی صورت میں ایسا نہیں ہوتا ہے-
 

image


4: گلا دکھنا ، متلی اور چکر آنا
لو لگنا یا جس کو ہیٹ اسٹروک بھی کہا جاتا ہے یہ انسان کے پورے جسم پر اثر انداز ہوتا ہے جس کے سبب نہ صرف انسان کے گلے اور سر میں شدید درد ہوتا ہے بلکہ بخار کے ساتھ ساتھ متلی آنا اور چکر آنا بھی شامل ہے اور علامات کی یکسانیت کے سبب لوگ اس کو کرونا بھی قرار دے دیتے ہیں- ان علامات میں بھی بلڈ پریشر خطرناک حد تک کم ہو جاتا ہے اور ڈرپ لگانے کی صورت میں مریض بہتری محسوس کرتا ہے مگر ان تمام علامات کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیۓ اور وہ کچھ ٹیسٹ کے ذریعے ان دونوں بیماریوں کی تشخیص کر سکتے ہیں -

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: