ادرک کا شمار ہمارے گھریلو استعمال کے ان مصالحہ جات میں ہوتا ہے جن کی
افادیت اور ذائقے کے سبب وہ ہمارے روزمرہ کھانوں کا ایک لازمی جز تصور کیا
جاتا ہے- یہ سال کے بارہ مہینے دستیاب وہ سبزی ہے جو کہ بازار میں آسانی سے
دستیاب ہوتی ہے- مگر اس حقیقت سے بہت کم لوگ واقف ہیں کہ بازار سے جس ادرک
کی ہم خریداری کرتے ہیں وہ جب زمین سے نکلتی ہے تو اس کی شکل ایسی نہیں
ہوتی ہے بلکہ اس کے اوپر جڑیں اور چھلکے وغیرہ ہوتے ہیں جن کو فروخت کرنے
سے قبل صاف کیا جانا ضروری ہوتا ہے-
ادرک کی صفائی کے طریقے
ادرک کو زمین سے نکال کر مارکیٹ تک لانے کے قابل بنانے کے لیے صدیوں سے جو
طریقہ کار اختیار کیا جاتا رہا ہے اس کے لیے خاص مزدور ہوتے ہیں جو کہ اس
ادرک کے اوپر لگے ہوئے چھلکوں کو صاف کر کے اس کے اوپر لگی مٹی کو دھوتے
ہیں اور اس کام کے پندرہ سے بیس روپے فی کلو معاوضہ لیتے ہیں- ادرک کی
صفائی کا یہ طریقہ صحت کے اصولوں کے مطابق ہے اور اس سے ادرک کو کسی قسم کا
نقصان نہیں پہنچتا ہے-
مگر اب کچھ کاروباری حضرات نے اپنے منافع میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کے لیے
تیزاب کا استعمال شروع کر دیا ہے- یہ لوگ ادرک کو کچھ گھنٹوں کے لیے تیزاب
ملے پانی میں بھگو دیتے ہیں جس سے اس کے اوپر لگے پتے اور مٹی دھل جاتی ہے
اور پھر اس کو جب صاف پانی میں ڈالا جاتا ہے تو اس کی اوپری سطح آسانی سے
صاف ہو جاتی ہے اور اس طرح اس کی صفائی کی رقم دینے سے بچت ہو جاتی ہے-
|