|
جیسا کہ ان دنوں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں انتہائی تیزی دیکھنے میں آئی ہے
اور روز بروز پاکستان میں اس کے مریضوں کی تعداد میں نہ صرف تیزی سے اضافہ
ہو رہا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا
ہے- اور ماہرین کے نزدیک اس بیماری سے بچنے کی واحد صورت خود کو اور اپنے
اردگرد ماحول کو جراثيم سے پاک کرنا ہے- جس کے لیے ماہرین سینٹائزر اور
جراثيم کش اسپرے کرنے کا مشورہ دیتے ہیں- مارکیٹ میں جیسے جیسے ان چیزوں کی
ڈیمانڈ میں اضافہ ہو رہا ہے ویسے ویسے کچھ ابن الوقت لوگ ایسے حالات میں
بھی مارکیٹ میں مہنگے جعلی جراثیم کش اسپرے بنا کر بیچ رہے ہیں جو فائدہ
دینے کے بجائے نقصان کا باعث بن رہے ہیں- ایسی جراثیم کش ادویات بازار سے
خریدنے سے بہتر ہے کہ انسان اپنے گھر پر بیٹھ کر خود ہی جراثیم کش اسپرے
تیار کرے اور اپنی جان اور پیسے بچائے-
جراثيم کش اسپرے بنانے کے اجزا
گھر میں جراثيم کش اسپرے بنانے کے لیے صرف تین اشیا کی ضرورت ہوتی ہے جن کو
ایک خاص تناسب سے ملا کر اسپرے گھر پر ہی تیار کیا جا سکتا ہے-
1: ہائيڈروجن پر آکسائڈ
ماہرین کے مطابق ہائيڈروجن پر آکسائڈ ہر طرح کے جراثيم کے خاتمے کے لیے
انتہائی مؤثر ثابت ہوتا ہے- یہی وجہ ہے کہ بازار سے ملنے والے جراثیم کش
محلول میں بھی بنیادی جز کے طور پر ہائيڈروجن پر آکسائڈ شامل ہوتا ہے اور
محلول میں اس کا تناسب تین فی صد تک ہوتا ہے جو کہ جراثيم کی ہلاکت کا باعث
بن سکتا ہے-
|
|
2: آئیسو پروپائل الکوحل
کسی بھی سطح پر الکوحل کے استعمال سے صرف 30 سیکنڈ میں اسے جراثیم سے پاک
کیا جا سکتا ہے اس کو پانی میں ملا کر اس کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکتا
ہے- لہٰذا جراثيم کش اسپرے کی تیاری میں پانی ملے آئيسو پروپائل الکوحل کا
ستر فیصد حصہ شامل کر کے اس محلول کو مؤثر ترین بنایا جا سکتا ہے-
|
|
3: گھریلو استعمال کا بلیچ
بلیچ بھی جراثیم کش کے طور پر پہچانا جاتا ہے مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ اس
کو خالص حالت میں استعمال نہ کیا جائے اور اس میں پانی شامل کر لیا جائے یہ
ہر قسم کے بیکٹیریا اور وائرس کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے-
|
|
گھر میں جراثیم کش اسپرے بنانے کا طریقہ
گھر میں اس محلول کو بنانے کے لیے ایک لیٹر بنانے کے لیے 700 ملی لیٹر پانی
ملے آئيسو پروپائل الکوحل میں تقریباً 300 ملی لیٹر ہائيڈروجن پر آکسائڈ
شامل کریں اور اس میں چند قطرے بلیچ کے شامل کر دیں-
یہ محلول بہت Concentrated یا خالص ہوتا ہے اور اس کے چند قطرے دو چائے کے
چمچے ایک بالٹی میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے-
|