چاندی سفید رنگ کی ایک دھات ہے جو کہ عام طور پر زیورات وغیرہ کے طور پر
استعمال کی جاتی ہے- مرد سونے کے زیورات کا استعمال شرعی اعتبار سے نہیں کر
سکتے ہیں تو عام طور پر وہ نگ والی چاندی کی انگوٹھی ہی پہنتے ہیں اور ایک
عام نظریے کے مطابق بزرگوں کا یہ ماننا ہے کہ سونا اپنی تاثیر کے اعتبار سے
گرم جب کہ چاندی تاثیر کے اعتبار سے ثھنڈی ہوتی ہے- اگرچہ سائنس اس امر پر
یقین نہیں رکھتی ہے مگر قدیم آیوویدک ماہرین کا اس امر پر یقین ہے کہ چاندی
کے اثرات ہوتے ہیں اور وہ بہت سارے امراض کے علاج کے طور پر بھی اس کا پانی
استعمال کیا جاسکتا ہے-
چاندی کا پانی بنانے کا طریقہ
چاندی کے پانی کو تیار کرنے کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ چاندی کی بنی ہوئی کسی
بھی چیز کو مثال کے طور پر انگوٹھی وغیرہ کو اچھی طرح دھو کر پانی پینے کے
برتن میں ڈال دیا جائے اور پھر اسی پانی کو پینے کے لیے استعمال کیا جائے
ہر چوبیس گھنٹوں کے بعد اس کو دوبارہ سے اچھی طرح دھو کر ڈال لیا جائے۔
آیوویدک کے ماہرین کے مطابق یہ پانی اپنی تاثیر کے اعتبار سے بہت ثھنڈا
ہوتا ہے اور بہت سارے فوائد کا حامل ہوتا ہے-
1: جسم سے گرمی کا خاتمہ کرتا ہے
حکیموں کا یہ ماننا ہے کہ چاندی کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اس وجہ سے اس کا
پانی پینے سے لو نہیں لگتی ہے اور گرمی کا اثر زائل ہو جاتا ہے اس کے ساتھ
ساتھ انسان گوشت اور مصالحے والی غذاؤں کا استعمال کرتا ہے جس سے معدے میں
گرمی ہو جاتی ہے- اس کے علاوہ سخت بخار کی حالت میں بھی چاندی والا پانی
پینے سے بخار میں کمی واقع ہوتی ہے- یہ گرمی چاندی کے پانی پینے سے دور ہو
جاتی ہے تاہم حکما چاندی کے پانی کو سردی میں پینے سے منع کرتے ہیں-
|