چاندی کا پانی کیا ہوتا ہے، کیسے تیار ہوتا ہے اور صحت کے لیے کس لحاظ سے مفید ہے؟

image


چاندی سفید رنگ کی ایک دھات ہے جو کہ عام طور پر زیورات وغیرہ کے طور پر استعمال کی جاتی ہے- مرد سونے کے زیورات کا استعمال شرعی اعتبار سے نہیں کر سکتے ہیں تو عام طور پر وہ نگ والی چاندی کی انگوٹھی ہی پہنتے ہیں اور ایک عام نظریے کے مطابق بزرگوں کا یہ ماننا ہے کہ سونا اپنی تاثیر کے اعتبار سے گرم جب کہ چاندی تاثیر کے اعتبار سے ثھنڈی ہوتی ہے- اگرچہ سائنس اس امر پر یقین نہیں رکھتی ہے مگر قدیم آیوویدک ماہرین کا اس امر پر یقین ہے کہ چاندی کے اثرات ہوتے ہیں اور وہ بہت سارے امراض کے علاج کے طور پر بھی اس کا پانی استعمال کیا جاسکتا ہے-

چاندی کا پانی بنانے کا طریقہ
چاندی کے پانی کو تیار کرنے کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ چاندی کی بنی ہوئی کسی بھی چیز کو مثال کے طور پر انگوٹھی وغیرہ کو اچھی طرح دھو کر پانی پینے کے برتن میں ڈال دیا جائے اور پھر اسی پانی کو پینے کے لیے استعمال کیا جائے ہر چوبیس گھنٹوں کے بعد اس کو دوبارہ سے اچھی طرح دھو کر ڈال لیا جائے۔ آیوویدک کے ماہرین کے مطابق یہ پانی اپنی تاثیر کے اعتبار سے بہت ثھنڈا ہوتا ہے اور بہت سارے فوائد کا حامل ہوتا ہے-

1: جسم سے گرمی کا خاتمہ کرتا ہے
حکیموں کا یہ ماننا ہے کہ چاندی کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اس وجہ سے اس کا پانی پینے سے لو نہیں لگتی ہے اور گرمی کا اثر زائل ہو جاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ انسان گوشت اور مصالحے والی غذاؤں کا استعمال کرتا ہے جس سے معدے میں گرمی ہو جاتی ہے- اس کے علاوہ سخت بخار کی حالت میں بھی چاندی والا پانی پینے سے بخار میں کمی واقع ہوتی ہے- یہ گرمی چاندی کے پانی پینے سے دور ہو جاتی ہے تاہم حکما چاندی کے پانی کو سردی میں پینے سے منع کرتے ہیں-
 

image


2: اسٹیمنا میں اضافہ کرتا ہے
چاندی کو طاقت کا سرچشمہ قرار دیا جاتا ہے اور حکما کا یہ ماننا ہے کہ اس کا ساتھ جسم کو طاقت فراہم کرتا ہے اس وجہ سے چاندی والا پانی بھی انسان کی طاقت اس کی قوت میں اضافہ کرنے کا باعث بنتا ہے-

3: جراثیم کش ہوتا ہے
حکما کا یہ بھی ماننا ہے کہ چالدی کے اندر یہ خاصیت بھی موجود ہوتی ہے کہ یہ جراثیموں کا خاتمہ کرتی ہے اس لیے اس کا پانی نہ صرف جراّثیم سے محفوظ ہوتا ہے بلکہ اس کا استعمال جسم میں موجود خطرناک بیکٹیریا کے خاتمے کا بھی باعث ہو سکتے ہیں اور جسم کو وائرس سے بھی محفوظ رکھ سکتا ہے-
 

image


4: زخموں کو بھرنے میں مدد دیتا ہے
زخموں کو چاندی کے پانی سے دھونے سے ایک جانب تو وہ جراثیموں سے پاک ہو جاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ چاندی کی ٹھنڈی تاثیر کے سبب اس سے سوزش میں بھی آرام ملتی ہے اور زخم جلدی بھر جاتے ہیں- اس کے علاوہ جلے ہوئے پر بھی چاندی کا پانی ڈالنے سے نہ صرف ثھنڈک ملتی ہے بلکہ زخم کے بھرنے میں بھی مدد گارثابت ہوتا ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: