کس پیشے سے وابستہ لوگ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں؟

image


کرونا وائرس جو کہ چین کے شہر ووہان سے شروع ہوا تھا اس وقت تک پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے اور عالمی ادارہ صحت اس کو عالمی وبا قرار دے چکا ہے- جس میں دنیا بھر کے لاکھوں لوگ نہ صرف مبتلا ہو چکے ہیں بلکہ اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھو چکے ہیں اور اب تک کرونا وائرس کے سبب پھیلنے والی بیماری کووڈ 19 نہ صرف لا علاج ہے بلکہ ایک انسان سے دوسرے انسان میں تیزی سے منتقل ہونے کے سبب پھیلتی جا رہی ہے- اس حوالے سے امریکی لیبر ڈپارٹمنٹ کے ایک سروے کے مطابق دنیا بھر میں ایسے کئی پیشہ اور افراد ایسے ہیں جن کے اس بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات سب سے زیادہ ہیں ایسے ہی کچھ پیشوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائیں گے-

1: میڈیکل پروفیشنل
میڈیکل پروفیشنل جن میں ڈاکٹر ، نرسز ، پیرا میڈیکل اسٹاف اس کے علاوہ مختلف ٹیکنیشن کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جو کہ کرونا وائرس کے خلاف ہونے والی جنگ میں سب سے پہلے مورچوں پر لڑ رہے ہیں اور سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں- اس حوالے سے سندھ میں اب تک تیرہ میڈیکل پروفیشن اس بیماری میں مبتلا ہو چکے ہیں اور ایک ڈاکٹر عبدالقادر سومرو اس بیماری کے باعث انتقال بھی فرما چکے ہیں- جبکہ کے پی کے میں اب تک نو ڈاکٹر اور کئی نرسز اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ ڈاکٹر اسامہ نام کے ایک نوجوان ڈاکٹر کا بھی گلگت بلتستان میں انتقال بھی ہو چکا ہے جبکہ پنجاب میں میڈیکل شعبے کے افراد کے متاثر ہونے کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور ایک محتاط اندازے کے مطابق صرف ملتان کے ایک ہسپتال کے ستائیس سے زيادہ ڈاکٹر اور میڈیکل پروفیشنل کے لوگ اس مرض سے متاثر ہو چکے ہیں ۔ یہ تعداد وقت کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے اور اس شعبے کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات سب سے زیادہ ہیں-

image


2: سماجی کارکن
ڈاکٹرز کے بعد کرونا وائرس کا شکار ہونے والے افراد میں دوسری باری سماجی کارکنوں کی آتی ہے جو کہ ایمبولنس کے ذریعے متاثرہ مریضوں کو ہسپتال تک لے جانے کی ذمہ داری نبھاتے ہیں انہیں فرسٹ ایڈ دیتے ہیں اور ان کی زںدگی بچانے کی کوشش کرتے ہیں- مگر اس کوشش کے دوران خود بھی اس بیماری میں مبتلا ہونے کے بڑے خطرے کا شکار ہو سکتے ہیں -

image


3: سیلز مین
جیسا کہ اس وقت دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کی کیفیت ہے مگر صرف لوگوں کو ضروریات زندگی کی بہم فراہمی کے لیے کھانے پینے کی اشیا کے اسٹورز اور دکانیں کھلی ہوئی ہیں اس وجہ سے اس اسٹورز کا عملہ اور ان کے سیلز مین و سیلز وومن کے اس مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں- اور اب تک ایک بڑی تعداد اس وائرس سے متاثر ہو بھی چکے ہیں-

image


4: باربر اور بیوٹیشن
ایسے افراد جو نائی یا بیوٹی پارلر کے شعبے سے وابستہ ہیں ان کا براہ راست گاہک کے ساتھ فزیکل تعلق ہوتا ہے جس کے سبب ان کےاس مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات اور ان سے یہ مرض دوسرے لوگوں تک منتقل ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں- اسی وجہ سے دنیا بھر میں لاک ڈاون کے دوران اس شعبے پر خاص طور پر سخت ترین پابندیاں لگائی گئی تھیں-

image


5: ایوی ایشن کے شعبے سے وابستہ لوگ
اس شعبے سے وابستہ لوگ نہ صرف کرونا وائرس سے بری طرح دنیا بھر میں متاثر ہو رہے ہیں بلکہ اس کی منتقلی کا بھی باعث بنے ہیں- حال ہی میں بیرون ملک کی کچھ پروازوں کے عملے کا ٹیسٹ کروایا گیا تو ان میں سے اکثر افراد کرونا وائرس سے متاثر سامنے آئے- جس کے بعد ان کو قرنطینہ میں محدود کر دیا گیا ہے اور اسی وجہ سے دنیا بھر میں بیرون ملک اور اندرون ملک پروازوں کو سختی سے بند کر دیا گیا ہے-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: