خون کی کمی خود ایک بیماری نہیں بلکہ کئی خطرناک جان لیوا بیماریوں کی علامت ہے

image


دنیا بھر میں خون کی کمی کے مریضوں کی تعداد تقریباً ڈیڑھ ارب تک جا پہنچی ہے جب کہ پاکستان کی بالغ آبادی کے 54 فی صد لوگ خون کی کمی کا شکار ہوتے ہیں ۔ خون کی کمی سے مراد خون کے اندر سرخ ذرات کی کمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے خون کے آکسیجن کو جذب کرنے کی استعداد میں کمی واقع ہوتی ہے اس بیماری کو انیمیا کا بھی نام دیا جاتا ہے- یہ درحقیقت خود کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ بہت خطرناک بیماریوں کی علامت ہو سکتی ہے-

خون کی کمی کی علامات
خون کی کمی کی علامات شروع میں بہت غیر محسوس سی ہوتی ہیں جسے انسان فطری کمزوری سے بھی معمور کر سکتا ہے مگر وقت کے ساتھ ساتھ یہ بڑھ کر خطرناک بیماریوں کا بھی باعث ہو سکتا ہے- اس کی ابتدائی علامات میں جلد تھک جانا ، سانس پھول جانا ، چہرے کا زرد ہو جانا ، جسم میں سوجن وغیرہ شامل ہے-

خون کی کمی کی وجوہات
خون کی کمی کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جس کو دیگر علامات کے بغور جانچ سے شناخت کی جا سکتی ہے-
 

image


1: تھیلیسیمیا
یہ خون کی انتہائی خطرناک اور جان لیوا بیماری ہے جو کہ موروثی ہو سکتی ہے اور ماں باپ سے بچوں کو منتقل ہو سکتی ہے اس میں خون کے سرخ ذرات یعنی ہیموگلوبین بے قاعدگی کا شکار ہو جاتے ہیں- اور بعض صورتحال میں اس کے مبتلا مریضوں کی بچپن میں ہی موت واقع ہو جاتی ہے یا پھر ان کو ساری زندگی خون کی تبدیلی کرواتے رہنا پڑتا ہے- اور اس بیماری کی تمام علامات وہی ہیں جو کہ خون کی کمی کے مریضوں کو ہوتی ہے-

2: جگر کے امراض
جگر انسانی جسم کا ایک اہم عضو ہے اور اس میں ہونے والی خرابی جسم کو بڑے خطرات میں مبتلا کر سکتی ہے- جگر کی خرابی کی صورت میں ہونے والی بیماریوں کی علامات بھی خون کی کمی کی علامات کی طرح ہی ہوتی ہے اس میں بھی چہرے کی رنگت زرد ہو جاتی ہے اور جسم جلد تھکن کا شکار ہو جاتا ہے اس کے ساتھ خون کے اندر پلیٹی لیٹس کی کمی بھی واقع ہو جاتی ہے-

3: گردوں کے امراض
گردے ہمارے جسم کے گمنام ہیروں کی طرح ہوتے ہیں اور ان کے کام کی وجہ سے ہمارے جسم کا سارا نظام درست رہتا ہے اور ان میں ہونے والی خرابی پورے نظام کو گڑبڑ کر سکتی ہے- جس کا براہ راست اثر جسم میں خون کے سرخ ذرات پر بھی ہوتا ہے اور اس کی شرح میں کمی واقع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جلد کی رنگت زرد پڑ جاتی ہے اور جسم میں خون کی کمی واقع ہو جاتی ہے-
 

image


خون کی کمی کا علاج
خون کی کمی کا علاج اس کی وجوہات کو دیکھ کر کیا جاتا ہے- اگر اس کا سبب عام کمزوری، یا عورت کا حاملہ ہونا یا بچے کو دودھ پلانا وغیرہ شامل ہے تو اس کے لیے ایسی غذاؤں کا استعمال جس میں فولاد کی مقدار زیادہ ہو بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے- مثال کے طور پر پالک چقندر، گاجر کلیجی اور دالیں اور سبزیوں کا استعمال اس کمی کو دور کرنے میں مفید ثابت ہو سکتی ہے- مگر اگر خون کی کمی کسی خطرناک بیماری کے سبب ہے تو اس صورت میں فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور اپنی ڈائٹ کا انتخاب ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ہی کریں-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: