|
کرونا وائرس جس کو عالمی ادارہ صحت نے ایک وبائی مرض قرار دے دیا ہے اور
دنیا کا ایک بڑا حصہ اس وقت اس سے بری طرح متاثر ہے اور اس کے متاثرین کی
تعداد لاکھوں میں پہنچ گئی ہے اور اس کے متاثرین میں عام لوگوں کے ساتھ
ساتھ مختلف حکومتوں کے بڑے بڑے عہدیدار بھی شامل ہیں- یہاں تک کہ برطانیہ
کے وزیر اعظم بھی اسی کرونا وائرس کے سبب آئی سی یو تک جا پہنچے ہیں اسکی
ویکسین کی تیاری کے لیے دنیا بھر کے ماہرین سر توڑ کوششوں میں مصروف ہیں
مگر اب تک اس حوالے سے عملی کامیابی نہیں مل سکی ہے- دنیا بھر کے لوگ اپن
طور پر اس بیماری سے محفوظ رہنے کے لیۓ اپنے اپنے طور پر کوششیں کر رہے ہیں
اور مختلف قسم کے دیسی نسخے استعمال کر رہے ہیں ان نسخوں کی کامیابی کے
حوالے سے یقین سے تو کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے مگر ہر معاشرت کا مشکل کا
سامنا کرنے کا اپنا ہی انداز ہوتا ہے-
1: پاکستان
پاکستانی قوم ہر ایک مشکل کا حل ٹوٹکوں میں ڈھونڈنے کی عادی ہے- لہٰذا
کرونا کے لیے بھی وہ ابھی تک ٹوٹکوں کا ہی استعمال کر رہی ہے- پنجاب کے
گورنر چوہدری سرور کے مطابق گرم پانی کو گھونٹ گھونٹ کر کے پینے سے گلے میں
موجود کرونا وائرس ہلاک ہو کر معدے کے راستے خارج ہو جاتا ہے- اسی طرح
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا بھی یہ کہنا ہے کہ گرم موسم کے آتے ہی
کرونا وائرس کا زور ٹوٹ جائے گا اور وہ ہلاک ہو جائے گا اس لیے پاکستانی
قوم اب شدت سے گرمی کا انتطار کر رہی ہے تاکہ کرونا وائرس کا خاتمہ ہو سکے-
|
|
2: بھارت
بھارت جو کہ ایک توہم پرست قوم ہے ان کے نزدیک ان کی گاؤ ماتا کا پیشاب اور
گوبر کرونا وائرس کی ہلاکت کا ذریعہ ہو سکتا ہے- اس لیے انہوں نے اپنی قوم
کو مشورہ دیا ہے کہ کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے گائے کے پیشاب کو
پئیں اور گائے کے گوبر کو کھائیں تاکہ کرونا وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔ جب کہ
بھارتی ریاست تامل ناڈو کے ایک ہوٹل والے کا ماننا ہے کہ چھوٹا پیاز کھانے
میں کھانے سے کرونا وائرس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے-
|
|
3: چین
کرونا وائرس سے سب سے پہلے متاثر ہونے والے ملک چین کی عوام نے اس
کے علاج کے لیے ایلوپیتھک ادویات کے ساتھ ساتھ اپنے دیسی نسخوں کا بھی
استعمال کیا- ان کے دیسی نسخوں میں مویشیون کے پتے کے اجزا ، بیل کے سینگ ،
چنبیلی اور پرل شامل ہیں جن کا استعمال انہوں نے دوسری ادویات کے ساتھ کیا
اور اس بیماری کے لیے استعمال کیا-
|
|
4: امریکہ
امریکہ کا شمار بھی اس وقت کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک میں صف
اول میں ہوتا ہے اس ملک میں اس وقت کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی
تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے امریکی صدر نے قوم کے نام ایک پیغام میں
عوام کو اس بات کی خوشخبری سنائی کہ ان کے ملک کے سائنسدانوں نے کرونا کا
علاج دریافت کر لیا ہے- اور اس کے لیۓ انہوں نے ملیریا کی دوا کلوروکوئن کا
نام دیا ان کے مطابق یہ دوا کرونا کے مریضوں کو اس مرض سے نجات دلوانے میں
اہم کردار ادا کر رہی ہے مگر شواہد نے یہ بھی ثابت کیا کہ ان کا دعویٰ سچا
ثابت نہیں ہو سکا اور اس دوا نے کچھ مریضوں کے علاوہ زیادہ تر مریضوں پر
مثبت اثرات مرتب نہیں کیے-
|
|