آپ کی ہتھیلیاں آپ کے بارے میں سات کون سی خاص باتیں بتا سکتی ہیں؟ جن کا جاننا آپ کو بڑی بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے

اللہ تعالیٰ نے انسان کے جسم میں ایک ایسا مدافعتی نظام قائم کیا ہے جو کہ کسی بھی بڑی بیماری کی آمد سے قبل اشارے دینا شروع کر دیتا ہے جو لوگ ان اشاروں پر دھیان دیتے ہیں وہ بڑی بییماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں اور صحت مند زندگی گزارتے ہیں- اور جو لوگ ان نشانیوں پر دھیان نہیں دیتے ہیں وہ بڑے خطرے سے بھی دوچار ہو سکتے ہیں ۔ ماہرین کے مطابق ہاتھوں کی ہتھیلیاں جن میں خون کی رگوں کا جال بچھا ہوتا ہے ان کے ذریعے بھی بہت سارے خطرناک امراض کے بارے میں وقت سے پہلے آگاہی حاصل ک جاسکتی ہے-

1: ہتھیلیوں کی سرخی
عام طور پر ہاتھوں کی ہتھیلیوں کی رنگت سے بہت ساری اندرونی کیفیات کے بارے میں جانا جا سکتا ہے اگر ہتھیلیاں گلابی رنگت کی ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ صحت مند ہیں اور آپ کے اندر خون کی کمی نہیں ہے- مگر اگر یہی ہتھیلیاں زردی مائل ہوں تو اس کا مطلب ہے جسم میں خون کی کمی ہے اور اگر یہی ہتتھیلیاں سرخ ہوں یعنی ان کی رنگت گلابی کے بجائے سرخ ہو تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا جگر درست کام نہیں کر رہا ہے- اگر سرخی مائل ہتھیلیوں کے ساتھ آپ کی عمر بھی پچاس سال سے زیادہ ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیوں کہ اس کا سبب ہارمون کی خرابی بھی ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے نسیں پتلی ہو رہی ہیں اور یہ کسی بڑی بیماری کا سبب بھی بن سکتی ہیں-

image


2: ہتھیلیوں میں زیادہ پسینہ آنا
بعض لوگوں کے ہاتھوں میں ہر وقت پسینہ آتا ہے اس کی تین وجوہات ہو سکتی ہیں پہلی وجہ تو ایسے افراد کو صرف ہاتھوں ہی میں نہیں بلکہ پورے جسم میں زیادہ پسینہ آتا ہے تو یہ ایک نارمل عمل ہے ۔ بعض صورتحال میں ذہنی دباؤ کے سبب بھی اچانک ہاتھوں میں پسینہ آنا شروع ہو جاتا ہے جو کہ ذہنی دباؤ کے خاتمے کے بعد خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے اگر پہلی دونوں باتیں نہ ہوں اور اس کے باوجود بھی پسینہ آرہا ہو تو اس کا سبب جسم میں موجود تھائی رائڈ کے افعال میں خرابی بھی ہو سکتی ہے جو کہ گوئٹر جیسی بیماری کی شروعات بھی ہو سکتی ہے اس لیے ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ہی بہتر ہوتا ہے-

image


3: ہاتھوں کا سن ہونا
بعض افراد جب سو کر اٹھتے ہیں تو ان کے ہاتھ سن ہوتے ہیں اگر یہ عمل کبھی کبھار ہو تو اس کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ سوتے ہوئے کسی نس کے دب جانے کے باعث یہ ہوا ہے جو وقت کے ساتھ صحیح ہو جائے گا- لیکن اگر یہ عمل ہر بار سو کر اٹھنے کے بعد ہو تو یہ خطرناک بیماری کی نشانی بھی ہو سکتی ہے مثلا اگر خون میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہو ، یا پھر ریڑھ کی ہڈی کی مہروں کے درمیان کسی نس کے آنے کے سبب ، دل کی بیماری کے سبب یا پھر ذیابطیس کے سبب ان تمام صورتوں میں ڈاکٹر سے جانچ کروانی ضروری سے جو اس مسلے کی حقیقی وجوہات کے بارے میں مختلف ٹیسٹ کے ذریعے جانچ کر سکتے ہیں-

image


4: ہتھیلیوں کا خشک ہونا
ہتھیلیوں کا خشک ہونا عام طور میں جسم میں پانی کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور اس کمی کو پورا کرنے کے لیے زیادہ پانی کے ساتھ ساتھ مچھلی ، چکنائی والی اشیا کو غذا میں شامل کر کے بھی کیا جا سکتا ہے ۔ بڑی عمر کی خواتین میں ماہواری کے بند ہونے کے بعد جسم میں ہارمونل تبدیلی کے سبب بھی ہتھیلیاں خشک ہو سکتی ہیں ایسی صورت میں ان کو اپنی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے جو کہ ہارمون کو درست کرنے کی دوا دے سکتی ہیں-

image


5: ہاتھوں کا کانپنا
ہاتھوں کا کانپنا ایک خطرناک مرض پارکنزم کی نشانی ہوتی ہے اس وجہ سے اگر آپ کے ہاتھ عام حالات میں بھی کانپتے رہتے ہیں تو اس حوالے سے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں- اس کے علاوہ بعض اوقات شدید ذہنی دباؤ ، غصے یا خوف کے عالم میں بھی ہاتھ ککانپتے ہیں جو کہ اس کیفیت کے گزرنے کے بعد ٹھیک بھی ہو جاتے ہیں-

image


6: کٹے پھٹے ناخن
جسم کی صحت کو ناخنوں سے بھی جانچا جا سکتا ہے اگر ناخن ٹوٹے پھوٹے ہوں اور ان کی سطح غیر ہموار ہو تو یہ درحقیقت جسم میں زنک کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں- زنک جسم کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے اس کے حصول کے لیے اناج ، مغزیات اور گوشت کا وافر مقدار میں استعمال کیا جا سکتا ہے ورنہ ڈاکٹر اس کے لیے زنک سے بھر پور سپلیمنٹ بھی دیتے ہیں-

image


7: انگلیوں کے پھولے ہوئے بند
بعض اوقات ہاتھ کی انگلیوں کے بند پھول سے جاتے ہیں جس کے سبب ہاتھوں کی انگلیوں کی شکل یکساں نہیں رہتی ہے اور بنیاد سے پتلی اور آگے کی طرف جا کر موٹی ہو جاتی ہے یہ کئی خطرناک بیماریوں کی علامت ہو سکتی ہے ۔انگلیوں کی یہ شکل جسم میں آکسیجن کی کمی کو ظاہر کرتی ہے جس کا سبب پھپھڑوں کا کینسر یا دل کا کوئی خطرناک مرض ہو سکتا ہے-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: