|
انسان جس ماحول میں رہتا ہے اس کے اردگرد لاکھوں کی تعداد میں ایسے جرثومے
ہوتے ہیں جو کہ سائز میں اگرچہ اس سے بہت چھوٹے ہوتے ہیں مگر ان کے نقصان
اور اثرات انسانی جسم میں کسی حد تک مثبت اور بعض اوقات انتہائی منفی بھی
ہو سکتے ہیں- حالیہ دنوں میں وبائی صورت اختیار کرنے والے کرونا وائرس کی
مثال ہم سب کے سامنے ہے جو کہ بظاہر نظر نہ آنے والا وائرس ہے مگر اس نے
انسان کو اپنی زندگی کو محدود کرنے پر مجبور کر دیا ہے اور پوری دنیا کو اس
سے متاثر کر ڈالا ہے- ایسی ہی ایک چھوٹی سی چیز مچھر بھی ہے جس کا ہمارے
ارد گرد بھنبھنانا نہ صرف ہر ایک کو برا لگتا ہے بلکہ اس کے کاٹنے پر ہونے
والی خارش انسان کو سخت کوفت میں مبتلا کر دیتی ہے- مچھر کے کاٹنے سے صرف
خارش ہی نہیں ہوتی بلکہ یہ معمولی سا مچھر کئی ایسی خطرناک بیماریوں کا
باعث بن سکتا ہے جو کہ جان لیوا بھی سکتی ہیں-
1: ملیریا
مچھر کے کاٹنے سے سب سے بڑا خطرہ ان بیکٹیریا اور جراثیموں سے ہوتا ہے جو
کہ مچھر کے کاٹنے کے سبب اس کے کاٹنے کے سبب انسان کے خون میں داخل ہو جاتے
ہیں خطرناک بیماری کا باعث بنتے ہیں- ایسی ہی ایک بیماری ملیریا بھی ہے
گزشتہ سال 228 ملین لوگ اس بیماری میں مبتلا ہوئے ۔ جن میں سے تقریباً چار
لاکھ افراد اس بیماری سے ہلاک ہوئے اس بیماری کی علامات میں شدید سردی کے
ساتھ بخار ہے ملیریا پلازموڈیم نامی ایک بیکٹیریا کے سبب ہوتا ہے جو کہ
مادہ مچھر کے کے کاٹنے سے انسان میں منتقل ہوتا ہے-
2: ڈینگی
ڈینگی بخار ایک وائرس کے سبب ہوتا ہے جو کہ ایک خاص قسم کے مادہ مچھر کے
اندر ہوتا ہے اور اس سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے- اس بیماری میں بھی مرنے
کی شرح کافی زیادہ ہے اس کی علامات میں شدید بخار ، اعصابی و عضلات میں درد
اور متلی اور الٹی شامل ہے عام طور پر برسات کے موسم میں یہ بخار ایک وبائی
صورت اختیار کر سکتا ہے-
|
|
3: چکن گونیا
چکن گونیا بھی ایک خاص مچھر کے اندر موجود وائرس سے ہوتا ہے بدقسمتی سے اس
بیماری کا علاج بھی اب تک دریافت نہیں ہو سکا ہے- اس میں مبتلا ہونےکے بعد
مریض کو زیادہ سے زيادہ آرام کرنا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ مائع اشیا کا
استعمال کرنا چاہیے
4: زکا بخار
یہ بھی مچھر کے کاٹنے سے ایک وائرس کے سبب ہوتا ہے اس کے نتیجے میں بخار کے
ساتھ ساتھ جسم پر خارش بھی ہو سکتی ہے اس کے علاوہ جسم اور جوڑوں میں درد
بھی اس کی علامات میں شامل ہے-
5: لمفاٹک فلیارسس
عام طور پر کہیں خریداری کرتے ہوئے بھیک مانگتے ہوئے ایسے فقیر بھی ہماری
نظر سے گزرتے ہیں جن کے جسم کا کوئی بھی حصہ جسامت میں بہت بڑا ہو گیا ہوتا
ہے- مثال کے طور پر ایک ٹانگ یا چہرے کا کوئی حصہ وغیرہ یہ لوگ درحقیقت
لمفاٹک فلیارسس کے مریض ہوتے ہیں جو کہ چھوٹے چھوٹے کیڑوں کے انسانی جسم
میں داخل ہونےکے سبب ہوتا ہے- یہ کیڑے انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد لمف
کی غیر معمولی سوجن کا باعث بنتے ہیں جس سے یہ عضو سائز میں بہت بڑے ہو
جاتے ہیں اور ان کیڑوں کے جسم میں داخلے کا سبب یہی مچھر ہوتے ہیں-
|
|
6: جاپانی اینسیفیلٹس وائرس
یہ بیماری عام طور پر ان لوگوں میں ہوتی ہے جو کہ سبزے کے قریب ہوتے ہیں
خاص طور پر چاول کی فصل کے اردگرد کھڑے پانی کے اندر جو مچھر نشونما پاتے
ہیں ان کے کاٹنے سے یہ وائرس انسانی جسم میں داخل ہو سکتا ہے- اور اس کی
وجہ سے انسان کا اعصابی نظام تباہ ہو جاتا ہے اور یہ براہ راست دماغ پر اثر
انداز ہوتا ہے اس وائرس کی ویکسین دریافت ہو چکی ہے-
|