کرونا وائرس کے خوف سے بار بار ہاتھ دھونے کے فائدوں کے ساتھ کچھ نقصان بھی ہیں جانیے

image


کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے جو ہدایت نامے جاری کیے جا رہے ہیں ان میں سر فہرست ہاتھوں کو صاف رکھنا ہے- اس لیے بار بار ہدایت کی جارہی ہے کہ ہاتھوں کو بار بار دھوئيں اور ان کو مکمل طور پر صاف کرنے کے لیے صابن ، ہینڈ واش یا سینیٹائزر کا استعمال کیا جائے تاکہ کرونا وائرس ہاتھوں کے ذریعے انسان کے جسم میں داخل ہو کر نقصان نہ پہنچا سکے- مگر اس حوالے سے ماہرین جلد کا نقطہ نظر یہ بھی ہے کہ بار بار ہاتھ دھونے سے اگرچہ کرونا وائرس کا خطرہ تو کم ہو سکتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ ہاتھوں کی جلد کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے جس کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے-

1: ہاتھوں کی جلد خشکی کا شکار ہو جاتی ہے
صابن اور ہینڈ واش کا بار بار استعمال نہ صرف ہاتھوں پر سے گند اور جراثيموں کو صاف کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ ہاتھوں کی جلد پر موجود قدرتی چکنائی کو بھی دھو ڈالتا ہے- جس کی وجہ سے ہاتھوں کی جلد خشکی کا شکار ہو جاتی ہے اور اس خشکی کے سبب بہت ساری اقسام کے بیکٹیریا جلد پر حملہ کر کے انسان کو بیمار کر دینے کا باعث بن سکتے ہیں- ماہرین جلد کا اس حوالے سے یہ بھی کہنا تھا کہ بار بار ہاتھ دھونے کے بجائے سینیٹائزر کا استعمال ہاتھوں کو نقصان پہنچانے سے محفوظ رکھ سکتا ہے-

image


2: اپنے ہاتھوں کو صاف اور نم کیسے رکھا جا سکتا ہے
ہاتھوں کو دھونے کے بعد کسی بھی چیز سے رگڑ کر ان کو خشک کرنے کے بجائے ان کو خود بخود خشک ہونے کا موقع دینا چاہیے- اس سے ایک جانب تو ہاتھوں پر جراثیم نہیں لگتے ہیں اور دوسرا جلد خشکی کا شکار کم ہوتی ہے- اس کے علاوہ ہاتھوں کو دھونے کے بعد ان کی چکنائی کو برقرار رکھنے کے لیے ہینڈ کریم کا کسی موسچرائزر کا استعمال ضروری ہے تاکہ جلد کو وہ قدرتی نمی برقرار رکھی جا سکے-

image


3: ہاتھوں کی خشکی دور کرنے کے ٹوٹکے
بار بار ہاتھ دھونے سے ہونے والی خشکی سے محفوظ رکھنے اور ہاتھوں کی جلد پر پڑنے والی جھریاں اور دراڑوں کو دور کرنے کے لیے جلد کے اوپر بغیر خوشبو کی ویسلین کا استعمال کر لیں- اور اس کے بعد ہاتھوں پر دستانے پہن لیں اس سے ہاتھ ایک تو جراثيم سے محفوظ رہ سکتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان کی خشکی بھی دور ہو سکتی ہے-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: