|
بچہ دانی یا یوٹرس نکلوانے کے سب سے زیادہ آپریشن امریکہ میں کروائے جاتے
ہیں جہاں پر ساٹھ سال کی عمر کے بعد ہر تیسری عورت یہ آپریشن کروا لیتی ہے-
اس آپریشن کے نتیجے میں خواتین کے رحم سے یوٹرس کو نکال دیا جاتا ہے- اور
اس آپریشن کے بعد عورت ماں بننے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتی ہے- اس کو
ڈاکٹری نقطہ نظر سے بڑا آپریشن قرار دیا جاتا ہے لہٰذا اس آپریشن کے حوالے
سے کچھ بنیادی معلومات کے بارے میں جاننا ہر عورت کے لیے ضروری ہے-
یوٹرس نکلوانے کے آپریشن کی وجوہات
کسی بھی عورت کے رحم سے بچے دانی کو نکلوانے کا فیصلہ ڈاکٹر کچھ خصوصی
حالات کے پیش نظر کرتے ہیں جن کا جاننا ہر خاتون کے لیۓ بہت ضروری ہوتا ہے-
رسولی کی موجودگی:
بعض حالات میں خواتین کے یوٹرس میں رسولی بننا شروع ہو جاتی ہے جس کے بارے
میں خواتین کو کچھ علامات کی بنیاد پر پتہ چل سکتا ہے- اس کی علامات میں
ماہواری کے دنوں میں بہت زيادہ خون آنا ، ماہواری کا بہت تکلیف سے آنا اور
ماہواری کا سات دن سے زيادہ جاری رہنا شامل ہے- مگر بچے دانی میں رسولی کی
موجودگی الٹراساؤنڈ کے ذریعے حتمی طور پر جانچی جا سکتی ہے- رسولی کی صورت
میں جلد یا بدیر ڈاکٹر یوٹرس کو نکلوانے کا مشورہ دیتے ہیں کیوں کہ اس بات
کا امکان موجود ہوتا ہے کہ وقت کے ساتھ یہ رسولی ٹیومر میں تبدیل ہو سکتی
ہے-
اینڈومیٹروس
اینڈومیٹروس سے مراد کچھ ایسے خلیات یا ٹشوز ہیں جو کہ یوٹرس کی اندرونی
دیواروں کے بجائے بیرونی طرف بننا شروع ہو جاتے ہیں- جس کی وجہ سے اس کی
دیواروں کی موٹائی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور یہ مستقل درد ، حیض میں بے
قاعدگی کا سبب بن جاتا ہے جس کے بعد اس کو نکلوا دینا ہی بہتر حل ہوتا ہے-
|
|
یوٹرس کا سائز بڑھ جانا
بعض اوقات پے در پے حمل کے نتیجے میں یا کسی قسم کے انفیکشن کے نتیجے میں
یوٹرس کا سائز بڑھ جاتا ہے- جس کے سبب بار بار پیشاب کی حاجت محسوس ہوتی ہے
اس کے علاوہ ہارمون میں بھی تبدیلی واقع ہوتی ہے- اس صورتحال کو اول تو
آرام اور دواؤں کے ذریعے قابو میں کرنے کی کوشش کی جاتی ہے مگر آرام نہ
ہونے کی صورت میں یوٹرس نکلوا دیا جاتا ہے-
یوٹرس کے نکلوانے کے اثرات
یوٹرس ایک عورت کی صحت کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے اس لیے اس کے جسم
سے نکلوانے کے بعد اس کے عورت کے جسم پر بہت اثرات مرتب ہوتے ہیں- مثال کے
طور پر سب سے پہلا اثر جو ایک عورت پر مرتب ہوتا ہے وہ یہ ہوتا ہے کہ اس کے
بعد ماہواری کے آنے کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے بہت ساری ہارمونل
تبدیلیاں بھی واقع ہوتی ہیں-
|
|
اس کے ساتھ ساتھ بعض خواتین میں اس وجہ سے وزن میں کمی یا زیادتی واقع ہونے
لگتی ہے اس کے علاوہ ہارمون کی تبدیلی کے باعث خواتین کے موڈ پر بھی اثرات
مرتب ہوتے ہیں۔ ہارمون کی زیادتی کے سبب دل کے امراض اور بلڈ پریشر میں
اضافے کی شکایت بھی ہو سکتی ہے-
|