صرف چند منٹوں کے مساج سے بند ناک کھولیں اور سکون پائیں

image


جن لوگوں کو بند ناک کی شکایت ہوتی ہے وہ اس اذیت کو محسوس کر سکتے ہیں جو کہ ناک کے بند ہونے پر ان کو محسوس ہوتی ہے- ناک کے بند ہونے کے سبب سر میں ہونے والے درد اور بھاری پن کو برداشت کرنا آسان نہیں ہوتا ہے- اس کے ساتھ ناک کے بند ہونے کی وجہ سے منہ سے سانس لینا پڑتا ہے جس کی وجہ سے گلا خشک ہو جاتا ہے اور گلے کا درد بھی شروع ہو جاتا ہے اتنی بے سکونی کے سبب بند ناک کا مریض ہر ممکن کوشش کرتا ہے کہ کسی بھی طرح اس کا بند ناک کھل جائے- آج ہم آپ کو اس حوالے سے کچھ آسان تراکیب سے آگاہ کریں گے-

1: بھنوؤں کی درمیانی جگہ پر مساج کریں
اپنی دونوں بھنوؤں کی درمیانی جگہ پر انگوٹھے سے ہلکے ہاتھوں سے ایک منٹ تک مساج کریں اس مساج سے ناک کے اندر موجود خشکی کا خاتمہ ہوتا ہے اور سانس کی نالی میں موجود سوجن کا خاتمہ ہوتا ہے- جس سے بند ناک کھل جاتا ہے اور یہ سانس کی نالی کے اوپر سے دباؤ کا بھی خاتمہ کرتا ہے -

image


2: ناک کی دونوں جانب مساج کریں
ناک کی دونوں جانب اپنی شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی سے ایک سے دو منٹ تک اس طرح مساج کریں کہ آپ کی انگلیاں اوپر کی جانب دائرہ بناتی جائيں اس سے بند ناک کو کھلنے میں کافی مدد ملتی ہے-

image


3: ناک اور ہونٹوں کے درمیانی جگہ پر مساج
ناک اور ہونٹوں کی درمیانی جگہ پر دو سے تین منٹ تک مساج کرتے رہیں اس سے ناک کے اندر موجود سوزش کا خاتمہ ہوتا ہے اور سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے-

image


4: ناک کی اندرونی سطح کو نم کریں
عام طور پر ناک کے بند ہونے کا سبب ہوا میں نمی کے تناسب میں کمی بھی ہوتی ہے اس وجہ سے ناک کی اندرونی سطح کو سادہ پانی یا تیل سے نم کریں اس سے بند ناک کھل جاتا ہے-

5: ناک کی اوپری سطح کو گرم کریں
کسی بھی کپڑے کو مناسب حد تک گرم کریں یا پھر گرم پانی میں بھگو کر اس کو ناک کے اوپر رکھنے سے بھی ناک کے اندر جما ہوا ریشہ پگھل جاتا ہے جس سے بند ناک کھل جاتا ہے-

image


6: ورزش کریں
اگر کسی الرجی کی وجہ سے ناک بند ہو گیا ہے تو اس کے علاج کا آسان طریقہ یہ ہے کہ دس سے پندرہ منٹ تک ورزش کریں- جس سے ایک جانب تو دل کی دھڑکن تیز ہو گی اور سانس تیز ہوگا جب کہ اس سے ناک کے اندر ریشہ بھی پگھل جائے گا جس سے سانس لینے میں آسانی ہو گی-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: