اس کو تو ہاتھ لگاتے ہی نیل پڑ جاتا ہے ، کچھ لوگوں کے جسم پر جلدی نیل کیوں پڑ جاتے ہیں؟ وجہ جانیے

image


عام طور پر یہ شکایت ہر بھائی کو اپنی بہن سے ہوتی ہے کہ اس کو ہلکا سا ہاتھ بھی لگا دیں تو اس کو نیل پڑ جاتا ہے جو کہ امی ابو سے ڈانٹ سنوانے کا سبب بن جاتا ہے ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کچھ لوگوں کے جسم پر فوری طور پر نیل کا نشان پڑ جاتا ہے مگر اس نیل کے پڑنے کی وجہ کیا ہوتی ہے اس بارے میں ہم آج آپ کو بتائیں گے-

1: عورتوں کو مردوں کے مقابلے میں جلدی نیل پڑتا ہے
اس بات میں کسی بھی قسم کے شبہ کی گنجائش نہیں ہے کہ عورتوں کی جلد مردوں کے مقابلے میں زیادہ نازک ہوتی ہے- اس لیے جلد کے نیچے موجود خون کی باریک نالیاں ذرا سے بھی دباؤ سے پھٹ جاتی ہیں اور جس کے سبب مردوں کے مقابلے میں عورتوں کی جلد پر نیل کا نشان جلدی پڑ جاتا ہے-

2: عمر کے بڑھنے کے ساتھ نیل پڑنا
جیسے جیسے انسان کی عمر میں اضافہ ہوتا جاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ انسانی جلد بھی باریک ہوتی جاتی ہے جس کی وجہ سے نیل پڑنے کے امکانات میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے اسی طرح ادھیڑ عمر عورتوں میں جوان عورتوں کے مقابلے میں زیادہ جلدی نیل پڑ جاتے ہیں-
 

image


3: غذائی سپلیمنٹ کا استعمال
بعض اوقات لوگ زیادہ توانائی اور وٹامن کے حصول کے لیۓ غذائی سپلیمنٹ کا استعمال کرتے ہیں- ڈاکٹروں کے مطابق ایسے مریضوں کی جلد پر نیل پڑنے کے امکانات میں عام لوگوں کے مقابلے میں زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے-

4: خون پتلا کرنے والی ادویات کا استعمال
بعض اوقات دل کے مریضوں کو ڈاکٹر خون پتلا کرنے والی ادویات کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں ان ادویات کے استعمال سے بھی جلد پر نیل پڑنے کے واقعات میں اضافہ ہو جاتا ہے- اور معمولی سے دباؤ کے نتیجے میں بھی جسم پر نیل کے نشانات نمودار ہو جاتے ہیں-
 

image


5: وٹامن کی کمی
وٹامن سی اور ڈی کی کمی کی وجہ سے بھی جسم پر نیل پڑ سکتے ہیں اور ایسی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے جو کہ ان اسباب کے بارے میں جان سکے گا- جن کی وجہ سے جسم میں ان وٹامن کی کمی واقع ہو رہی ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: