خواتین کے وہ پیشے جو کہ دل کے دورے کا باعث بن سکتے ہیں

image


دل کی بیماری آج کل کے دور میں تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے ۔ اس کی وجہ انسان کا بدلتا ہوا طرز زندگی ہے جس میں چکنی غذاؤں کا استعمال بڑھ گیا ہے اور جسمانی مشقت میں کمی واقع ہو گئی ہے اور ذہنی دباؤ میں بھی اضافہ ہو گیا ہے ۔ جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں خواتین دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہی ہیں ۔آج ہم آپ کو خواتین کےان پیشوں کے بارے میں بتائيں گے جن سے منسلک خواتین دل کے دورے کے خطرے کا سامنا دوسری خواتین کے مقابلے میں زیادہ کرتی ہیں-

1: سوشل ورک سے منسلک خواتین
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن آف سائنٹفک ریسرچ نے دل کی بیماریوں کے حوالے سے 65 ہزار خواتین پر ریسرچ کی اور اوسط تریسٹھ سال تک کی خواتین پر ہونے والی اس ریسرچ کے نتیجے میں جو نتائج اخذ کیے گئے اس کے مطابق سوشل ورک سے منسلک خواتین کو دوسری خواتین کے مقابلے میں دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ 36 فی صد زیادہ ہوتا ہے ۔ ایسا ان کے کام کی نوعیت اور ان کی طرز زندگی کے سبب بھی ہوتا ہے کیوں کہ سوشل ورک سے منسلک خواتین کی ذمہ داری صرف ایک مقررہ وقت تک نہیں ہوتا ہے بلکہ ان کی ذمہ داری چوبیس گھنٹے کی ہوتی ہے اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مسائل سے متاثر ہونے کے سبب بھی یہ ذہنی دباؤ کا شکار ہوتی ہیں جو دل کے دورے کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے -

image


2: سیلز لائن سے وابستہ خواتین
سیلز لائن سے منسلک خواتین کے دل کے دورے کا خطرہ دوسرے نمبر پر ہوتا ہے ۔ ایسی خواتین جو چیزوں کو فروخت کرتی ہیں بھلے وہ یہ کام ملازمت کی صورت میں کرتی ہیں یا اپنے ذاتی کاروبار سے وابستہ ہوتی ہیں ایسی خواتین کے دل کے دورے میں مبتلا ہونے کی شرح 33 فی صد ہے- جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ خواتین اس شعبے میں کام کرتے ہوۓ حسابات رکھنے کے دوران دباؤ کا شکار ہوتی ہیں-

image


3: میڈیکل کے شعبے سے منسلک خواتین
ایسی خواتین جو میڈیکل کے شعبے سے وابستہ ہوتی ہیں چاہے وہ ڈاکٹر ہوں یا پھر وہ نرسز یا پیرا میڈیکل اسٹاف کے طور پر کام انجام دے رہی ہوں- اگرچہ یہ خواتین صحت کے معاملات سے دوسری خواتین کے مقابلے میں زیادہ آگاہ ہوتی ہین اس کے باوجود ان خواتین کے دل کے دورے میں مبتلا ہونے کی شرح 16 فی صد ہے جو کہ کافی زیادہ ہے-

image


4: رئیل اسٹیٹ کے پیشے سے وابستہ خواتین
اگرچہ پاکستان میں اس شعبے سے منسلک خواتین کی تعداد بہت کم ہے مگر اس کے باوجود وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خواتین اس شعبے میں بھی آرہی ہیں اور ان کی دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کی شرح بھی 24 فی صد ہے-

image


5: تدریس کے شعبے سے وابستہ خواتین
تدریس کے شعبے سے بڑی تعداد میں خواتین وابستہ ہوتی ہین اگر چہ یہ شعبہ خواتین کے لیے بہت زیادہ مناسب تصور کیا جاتا ہے- مگر اس شعبے سے منسلک خواتین کی دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کی شرح 28 فی صد ہے اور ماہرین کے نزدیک اس کی وجہ جسمانی سے زیادہ ذہنی دباؤ ہے جو کہ خواتین کو وقت سے پہلے بوڑھا کر ڈالتا ہے-

image


6: گھریلو خواتین
گھریلو خواتین جن میں ایک جانب تو تعلیم کی شرح کم ہوتی ہے دوسری جانب ان کی روٹین میں یکسانیت ہوتی ہے جو کہ ان کی زندگی کو بے رنگ اور بور بنا دیتی ہے جس کے سبب ان کے پاس بیمار ہونے کے مواقع زیادہ ہوتے ہیں اور دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ بھی بڑھ جاتا ہے اور ایسا ان کے غیر صحت مند طرز زندگی کے سبب بھی ہوتا ہے-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: