آنکھوں کے گرد حلقوں کو فوری بھگائیں۔۔۔اپنے کچن کی چند چیزوں سے

image


آنکھوں کے گرد گہرے حلقے کبھی کبھی پیدائشی یا جنیاتی ہوتے ہیں اور کبھی کبھی دیر تک جاگنے، زیادہ پریشان رہنے، پیٹ کی بیماری یا شدید کمزوری کے باعث ہوجاتے ہیں۔۔۔یہ صرف بڑوں کو ہی نہیں بلکہ بچوں کو بھی ہوجاتے ہیں۔۔۔اس کی وجہ سے چہرہ بے رونق اور عمر زیادہ لگتی ہے۔۔۔لیکن اب اس کا حل آپ کے گھر، کچن اور آپ کی ضرورت کی اشیاء میں ہی چھپا ہے۔۔۔

آلو سے حلقوں کو فوری بھگائیں
آلو میں بلیچنگ کی تمام تر خصوصیات شامل ہیں اور اس کے استعمال سے نا صرف حلقے دور ہوجاتے ہیں بلکہ رنگ بھی صاف ہوجاتا ہے۔۔۔ایک آلو کا جوس نکالیں اور اسے ململ کے کپڑے سے چھان لیں۔۔۔اب کاٹن یا پھر انگلی کی مدد سے اسے آنکھوں کے گرد اچھی طرح لگالیں اور پندرہ سے بیس منٹ کے لئے بھول جائیں۔۔۔اب ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔۔۔یہ عمل ہفتے میں تین سے چار بار دہرانا ہے اور پھر اس کا کمال دیکھیں۔۔۔
 

image


کینو کی مدد سے اپنے حلقوں سے جان چھڑائیں
کینو کا موسم ہے اور ہر گھر میں اس وقت یہ پھل تقریبا روز ہی آتا ہے۔۔۔آپ نے صرف آدھا کینو لے کر اس کا رس نکالنا ہے ۔۔جو تقریباً دو چمچے نکلے گا۔۔۔اب اس وٹامن سی بھرے جوس کو اپنی آنکھوں کے گرد حلقوں پر لگائیں اور نا صرف حلقے دور بلکہ چہرے پر چمک بھی آجائے گی۔۔

خالص دادی جان کا ٹوٹکا
حلقوں کو جڑ سے مٹانے کے لئے خاص دادی جان کا آزمودہ ٹوٹکا ۔۔۔ایک چمچہ لال ٹماٹر کا رس لیں۔۔۔اس میں ایک چٹکی ہلدی ، آدھا چمچہ لیموں کا رس، ایک چمچہ بیسن اور آدھا چمچہ شہد ملا کر پیسٹ بنالیں۔۔۔یہ پیسٹ روزانہ رات کو سونے سے پہلے لگائیں اور آدھے گھنٹے بعد منہ دھو کر خشک کر کے سو جائیں۔۔۔ دس دن میں ہی لوگ پوچھیں گے آپ سے یہ راز۔۔۔

پودینہ حلقوں کا علاج
ایک مٹھی پودینہ لے کر اس کو کوٹ لیں اور ململ کے کپڑے میں بھر کر اسے ڈبل کرکے آنکھیں بند کریں اور چوڑی پٹی آنکوں پر باندھ لیں۔۔۔دس منٹ بعد پٹی ہٹادیں اور فوری نتائج دیکھیں-
 

image


بادام کے تیل سے مساج
اگر حلقوں کے ارد گرد انگلوں کو باہر کی طرف لاتے ہوئے بادام کے تیل کا مساج کیا جائے تو بھی آنکھوں کے گرد حلقوں سے نجات مل جاتی ہے-

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: