اگر آپ کے پاؤں بھی سوجن کا شکار رہتے ہیں تو یہ ان بیماریوں کی علامت ہوسکتی ہے

image
 
انسانی جسم میں پیروں کی حیثیت ان ستونوں کی ہے جس پر یہ ساری عمارت قائم ہوتی ہے ۔ جسم کا مکمل بار اٹھانے کے سبب جسم کے اندر ہونے والی کسی بھی تکلیف کی علامات پیروں پر ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں- یہ علامات کبھی تو پیروں میں درد کی صورت میں ہو سکتی ہیں اور کبھی پیروں کی سوجن سے بھی ان کا اظہار ہو سکتا ہے- عام طور پر پیروں کی سوجن کو لوگ تھکن ،زیادہ دیر تک کھڑے رہنے یا پھر زیادہ وزن کا سبب قرار دیتے ہیں مگر ہمیشہ یہ مفروضہ ہمیشہ ثابت نہیں ہوتا ہے ۔ بعض اوقات پیروں کی سوجن کسی بڑی بیماری کی ابتدائی علامت بھی ہو سکتی ہے-
 
1: گردوں کے امراض کے باعث
گردوں کو جسم کا فلٹر پلانٹ بھی کہا جاتا ہے یہ جسم کے تمام زہریلے مادوں کو چھان کر جسم سے باہر خارج کرتے ہیں- مگر بعض اوقات ان میں پتھری یا انفیکشن ہونے کی صورت میں یہ اپنا کام درست طور پر انجام نہیں دے پاتے اور زہریلے مادے جسم میں جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں- اور یہی خرابی پیروں کی سوجن کی وجوہات میں سے ایک وجہ ہوتی ہے-
image
 
2: جگر کی خرابی کے سبب
انسانی جسم میں جگر کو ایک مرکزی حیثيت حاصل ہے- جگر کی تکلیف کی پہلی علامت ویسے تو بخار کا آنا ہوتا ہے مگر بعد میں بخار تو ختم ہو جاتا ہے- مگر جگر کی خرابی کے سبب پیٹ کے اور پیروں پر سوجن آجاتی ہے اور اس طرح محسوس ہوتا ہے جیسے ان میں پانی بھر گیا ہے-
image
 
3: ہا‏ئی بلڈ پریشر کے سبب
ہائی بلڈ پریشر وہ پوشیدہ بیماری ہے جو کہ انسان کے دل گردوں اور جگر کو متاثر کرنے کا باعث بنتی ہے- مستقل ہائی بلڈ پریشر کے سبب بھی پیروں پر مستقل سوجن کی شکایت ہو سکتی ہے-
image
 
4: ذیابطیس کی وجہ سے
ذیابطیس کے سبب پیروں کی شریانیں کمزور ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے پیروں میں خون کی ترسیل متاثر ہوتی ہے اور خون کی کمی کے باعث پیروں پر سوجن ہو سکتی ہے-
image
 
5: دل کے امراض کے سبب
دل کی بیماریوں کا سبب یہی ہوتا ہے کہ کسی نہ کسی وجوہ کی بنا پر دل جسم کے تمام حصوں تک خون کی ترسیل کرنا دشوار ہو جاتا ہے- اور چونکہ پیر جسم کے سب سے نیچے حصے کی طرف ہوتے ہیں تو ان تک خون کی ترسیل متاثر ہوتی ہے اور سوجن واقع ہو جاتی ہے-
image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: