فاسٹ فوڈز زہرِ قاتل ہے، آپ اِن چیزوں میں سے کیا کھاتے ہیں؟

image


ہر جاندار کو زندہ رہنے کے لئے غذا کی ضرورت ہوتی ہے لیکن انسان کے لئے ضروری ہے کہ وہ صحت مند غذا کا استعمال کرے اگر غذا صحت مند نہیں ہو گی تو انسان بھی تندرست نہیں ہوگا- صحت مند غذا کے ساتھ غذا کا متوازن ہونا بھی ضروری ہے-

جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے لوگوں کے طرز زندگی میں بھی تبدیلی آ رہی ہے کیونکہ اب زندگی بہت تیز ہو چکی ہے اور لوگوں کے پاس کم وقت ہے اس لئے وہ فاسٹ فوڈز کھانے پر ہی اکتفا کرتے ہیں۔ فاسٹ فوڈز میں برگر،پیزا، پیٹیز، پاستا اور سینڈوچ وغیرہ شامل ہیں ۔
 

image


فاسٹ فوڈز وزن بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جو بعد میں موٹاپے کا سبب بن جاتا ہے اور موٹاپا کئی امراض کو جنم دیتا ہے- اس کے علاوہ فاسٹ فوڈز کا زیادہ استعمال ڈپریشن کا بھی سبب بنتا ہے اور اگر انسان ذہنی طور پر تندرست نہ ہو تو اس کی اپنی زندگی تو اجیرن بن جاتی ہے اس کے ساتھ رہنے والے دوسرے لوگوں کی زندگی بھی جہنم بن جاتی ہے-

کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کم مقدار میں فاسٹ فوڈز کا استعمال کرتے ہیں لیکن آہستہ آہستہ وہ ڈپریشن میں مبتلا ہونا شروع ہو جاتے ہیں- جو نوجوان ہفتہ میں دو یا تین بار فاسٹ فوڈزکا استعمال کرتے ہیں وہ دمہ کا شکار ہو سکتے ہیں- کچھ اشیاء مارکیٹ میں بند پیکنگ میں بھی دستیاب ہوتی ہیں لیکن اکثر معیاری نہیں ہوتیں ہیں- ہمیشہ تازہ سبزیاں ،پھل ،گوشت اور دالوں کا استعمال کرنا چاہیئے۔

اس کے علاوہ فاسٹ فوڈز کینسر،دل کے امراض،ذیابیطس ،کولیسٹرول ،ہارمونز میں تبدیلی اور قبض جیسی موذی مرض کا سبب بنتے ہیں بہتر یہی ہے کہ متوازن اور صحت مند غذا ہی کھائی جائے اور ورزش کو روزانہ کا معمول بنایا جائے۔
 

image


بچوں کو ہمیشہ صاف ستھری اور صحت مند غذا ہی کھلائیں خاص طور پر سکول جانے والے بچوں کا زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے- اگر بچوں کو فاسٹ فوڈز کا عادی بنا دیا گیا تو وہ چھوٹی عمر میں ہی موٹاپے کا شکار ہو جائیں گے اور طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہو جائیں گے۔

بچوں کے لئے ایسی غذا کا چناؤ کریں جس میں آئرن، کیلشیئم، فیٹ اور فولک ایسڈ موجود ہو- بچوں کی خوراک میں دودھ،دہی ،مکھن،سبزیاں ،پھل ،مچھلی اور گوشت شامل کریں تاکہ وہ جسمانی اور ذہنی طور پر تندرست رہ سکیں ۔بچوں کو فاسٹ فوڈز سے دور ہی رکھیں تاکہ ایک صحت مند معاشرہ تشکیل پا سکے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: