آج سے قریب دو سال پہلے اے آر وائی زندگی کے مارننگ شو
سلام زندگی میں فیصل قریشی نے کچھ ہربلسٹس کو بلا کر ایک شو منعقد کیا۔۔۔جس
میں مشہور ہربلسٹ رانی آپا بھی موجود تھیں ۔۔۔دوران گفتگو کسی بات پر رانی
آپا نے کہا کہ بہت ساری بیماریوں کے لئے گدھی کا دودھ سب سے بہترین
ہے۔۔۔بلکہ لوگ حیران ہوں گے لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ یہ انسانی دودھ کا نعم
البدل ہے۔۔۔ان کی اس بات پر سوشل میڈیا پر کافی بحث اور تکرار ہوئی۔۔۔لوگوں
نے اس بات پر غصہ بھی کیا اور کچھ نے اس بات کو لے کر مذاق کا نشانہ بھی
بنایا۔۔۔لیکن آج ہم آپ کو اس دودھ کے حیرت انگیز فوائد بتانے جا رہے ہیں۔۔۔
|
|
یہ بالکل حقیقت ہے کہ گدھی کا دودھ غذائی اعتبار سے بہت حد تک انسانی دودھ
سے ملتا ہے۔۔۔تاریخ میں مصری بادشاہت میں کاسمیٹک میں استعمال ہوتا تھا اور
ساتھ ہی اس سے دوائیں بھی بنتی تھیں۔۔۔کہا جاتا ہے کہ قلو پطرہ گدھی کے
دودھ سے باقاعدہ نہاتی تھیں اپنے حسن کو برقرار رکھنے اور جھریوں سے دور
رہنے کے لئے۔۔۔اور کیونکہ ایک گدھی پورے دن میں صرف چھے سے سات گلاس دودھ
دے سکتی ہے اس لئے بتایا جاتا ہے کہ قریب سات سو گدھیوں کا دودھ ان کے
نہانے کی غرض سے نکالا جاتا تھا۔۔۔
ان چھوٹے بچوں کو جن کو شدید قسم کی الرجی ہے اور جسم پر سرخ یا سفید رنگ
کی الرجی ہوجاتی ہے۔۔۔ان کے منہ میں اس دودھ کے چند قطرے بھی بہت کمال کام
کرتے ہیں۔۔وہ بچے جن کو پیدائش کے فوراً بعد کسی بھی قسم کی کمزوری ہو اور
ماں کا دودھ کسی بھی وجہ سے میسر نا آسکے وہ یہ دودھ کچھ عرصہ کے لئے پی
سکتے ہیں۔۔۔یہ دودھ انتہائی ہلکا ہوتا ہے۔۔۔اس میں میٹھا بہت زیادہ ہوتا ہے
لیکن چکنائی بالکل بھی نہیں ہوتی۔۔۔
|
|
ہمارے یہاں دودھ حاصل کرنے کے لئے گائے، بکری، بھینس، اونٹنی کو ہی ترجیح
دی جاتی ہے لیکن بیماریوں کے علاج اور افادیت میں اگر دیکھا جائے تو گدھی
کے دودھ کو تحقیق کے مطابق ان سب پر فوقیت حاصل ہے۔۔۔
گدھی کے دودھ میں منرلز کی ایک بہت بڑی تعداد موجود ہوتی ہے اور کیلشیم ،
فاسفورس کی مقدار گائے کے دودھ سے کم ہونے کے باوجود انسانی دودھ سے زیادہ
ہوتی ہے۔۔۔اس میں وٹامن سی کی مقدار گائے کے دودھ سے چار گنا زیادہ ہوتی
ہے۔۔۔اس میں کیسین، لیکٹوز، وائٹامن A, B1, B2, B6, D, E بھی شامل ہوتے ہیں۔۔۔
اس میں گائے کے دودھ کی نسبت چکنائی بہت کم ہوتی ہے اور اینٹی انفلیمیٹری
بھی زیادہ ہوتا ہے۔۔۔جبکہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز بھی شامل ہوتے ہیں۔۔۔یہ
ایستھیما، ایگزیما،سورائسس جیسی بیماریوں سے تو لڑتا ہی ہے بلکہ بہت مفید
ہے لیکن ساتھ ہی یہ بریسٹ کینسر والوں کے لئے بھی ایک دوا کی حیثیت رکھتا
ہے۔۔۔
|
|
گدھی کے دودھ پر تحقیق ابھی بھی جاری ہے لیکن اسے ماں کے دودھ کا نعم البدل
کہنا صحیح ہے یا غلط یہ فیصلہ کرنا بہت مشکل ہے۔۔۔لیکن یہ سچ ہے کہ بیماری
میں اس دودھ کا استعمال کئی ممالک میں بہت عام ہے ۔۔۔
|