بچوں کو کتنا وقت موبائل کیساتھ گزارنا چاہیئے؟ جانیں اور بچوں کو جسمانی مسائل سے بچائیں

دور حاضر میں بچوں کا زیادہ وقت اسمارٹ فون ، کمپیوٹر ، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ ، ٹی وی، ویڈیو کنسول کے ہمراہ گزرتا ہے۔ ان چیزوں کا استعمال انکے لیے فائدے مند تو ہے لیکن اس کے بیجا استعمال کہ بے انتہا نقصانات آپکے بچوں کو خطرناک جسمانی مسائل میں مبتلا بھی کرسکتے ہیں۔

image

اسکرین ٹائم کے مختلف پہلو کچھ یوں ہیں۔

دوطرفہ (Interactive) :ویڈیو گیم کھیلنا، اسکائپ کے ذریعے بات چیت کرنا یا آن لائن ٹولز استعمال کرکے تصویریں بنانا۔

بچوں کیلئے اسکرین ٹائم کتنا ہونا چاہئے؟ اسکرین ٹائم کا مطلب ہے کہ آپ ایک دن میں ٹی وی، ویڈیو کنسول، کمپیوٹر ، لیپ ٹاپ، اسمارٹ فون اور ٹیبلٹ کے سامنے کتنا وقت صرف کرتے ہیں۔ یہ چیزیں کارآمد تو ہیں لیکن ان کے کچھ نقصانات بھی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایک صحت مند گھرانے میں محدود پیمانے پر اسکرینز کا استعمال کیا جاتاہے۔ اسکرین ٹائم کے مختلف پہلو کچھ یوں ہیں:

دوطرفہ (Interactive) :ویڈیو گیم کھیلنا، اسکائپ کے ذریعے بات چیت کرنا یا آن لائن ٹولز استعمال کرکے تصویریں بنانا۔

یک طرفہ (Not- interactive) :ٹی وی پروگرام، فلم یا یوٹیوب وڈیوز دیکھنا۔

تعلیمی (Educational) :آن لائن میتھ ہوم ورک کرنا، ویڈیو کے ذریعے کوئی کورس سیکھنا ۔

تفریحی (Recreational) :گیمز کھیلنا یا تفریحی ویڈیوز دیکھنا ۔

رہنما ہدایات

چائلڈ ڈیویلپمنٹ ماہرین بچوں کے اسکرین ٹائم کو محدود کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ بچوں کا آپ کے ساتھ گفت و شنید کرنا اور مشغول ہونا ان کو اچھا انسان بنانے، سیکھنے اور پھلنے پھولنے میں زیادہ کام آتاہے۔

امریکن اکیڈمی اور پیڈیاٹرکس (APP) کی جدید ترین رہنما ہدایات کچھ یوں ہیں :

٭18ماہ سے کم عمر بچوں کو اسکرین سے دور رکھنا چاہئے۔

٭18ماہ سے ڈھائی سال کے بچوں کو کچھ دیر اسکرین دکھائی جاسکتی ہے تاکہ بچے نئی چیزیں سیکھیں۔

٭2سے پانچ سال کے بچوں کوایک گھنٹے سے زائد اسکرین نہیں دیکھنی چاہئے۔ بڑوں کو چاہیے کہ اس عرصے میں ان کی سرپرستی کریں۔

٭6سال سے بڑے بچوں کو محدود وقت اسکرین کے سامنے گزارنا چاہئے، وہ بھی ان کے استعمال کی نوعیت کے حساب سے۔

محدود اسکرین ٹائم

محدود اسکرین ٹائم کا مطلب اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ آپ کا بچہ اسکرین ٹائم سے جو لطف اٹھائے وہ صحت بخش اور تفریح سے بھرپور ہو۔ یعنی بچہ جو وقت اسکرین پر صرف کررہا ہے، وہ ا س کیلئے فائدہ مند ہو اور اس کے آرام یا نیند کے وقت کو متاثر نہ کرتاہو، تاکہ اس کی گروتھ کا جو وقت ہے وہ اسکرین ٹائم میں ضائع نہ ہوجائے۔

اسکرین ٹائم ایک دوگھنٹے سے زیادہ نہ ہو، اگر وہ تعلیمی سرگرمی یا تفریح کیلئے ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ بچے کا باقی وقت جسمانی سرگرمیوں، کتابیں پڑھنے، تخلیقی کھیل کھیلنے یا دوستوں اور گھر والوں کے ساتھ گزرنا چاہیے۔

محدود اسکرین ٹائم کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بچوں کو ٹی وی دیکھنے یا ویڈیو گیمز کھیلنے سے بالکل ہی روک دیں، وہ اسکول میں بھی اسکرین کے سامنے وقت گزارتے ہیں، انھیں بعض اوقات ہوم ورک کیلئے اسکرین کے سامنے بیٹھنا پڑتا ہے۔

اسکرین ٹائم محدود کرنے کے فوائد

ٹیلی ویژن، فلمیں، ویڈیو گیمز اور انٹرنیٹ آپ کے بچے پر مثبت اثرات بھی مرتب کرسکتے ہیں مگر اس وقت جب :

بچہ اسے استعمال کرےتو آپ اس کے ساتھ مشغول ہوں اور اسے تجویز کریں کہ اسے کونسا گیم کھیلنا چاہئے یا کونسی چیز دیکھنی چاہئے۔

کسی بھی فلم، گیم یا پروگرام کے دوران اپنے بچے سے پوچھتے رہیں کہ کیا ہورہاہے، آیا کہ اسے کچھ سمجھ بھی آرہا ہے یا نہیں ۔

آپ کے بچے کو اسکرین پر اعلیٰ معیار کا کانٹینٹ دیکھنا یا استعمال کرنا چاہئے، مثلاً ایسے گیمز کھیلیں جس سے دماغ تیز ہوتا ہو، جیسے کوئی پزل گیم یا تخلیق صلاحیتوں یا ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے اگلے لیول پر جانا۔

اسکرین کا استعمال آپ کے بچے کو روایتی کھیل سے کچھ ہٹ کر سکھاتا ہے، مثلاً گارڈننگ کا کوئی بھی گیم آ پ کے بچے میں دلچسپی پیدا کرے گا کہ اصل زندگی میں پھول اور پودے کیسے اُگائے جاسکتے ہیں۔

اسکرین کے استعمال سے بچہ نئی مہارتیں حاصل کرتاہے۔ مثال کے طور پر فلائنگ سِمولیشن بچے کے دماغ میں پائلٹ بننے کی آرزو پیدا کرسکتا ہے۔

زائد اسکرین ٹائم کے نقصانات

اسکرین ٹائم کا زیادہ استعمال جسمانی نشوونما، تحفظ اور دیگر خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔ آپ جتنا زیادہ اسکرین ٹائم کم کریں گے، اتنا زیادہ بچوں کو ان خطرات سے دور رکھ سکیں گے۔

جسمانی مسائل

اسکرین پر مسلسل نظریں جمائے رکھنے سے بچوںکو آنکھوں میں جلن، خشک آنکھوں، سردرد یا تھکن کی شکایت ہو سکتی ہے۔

اسکرین پر دیر تک جُھکے رہنے سے بچے کی گردن میں درد ہوسکتاہے اور ریڑھ کی ہڈی بھی متاثر ہوسکتی ہے۔

بچے بیٹھے بیٹھے ویڈیو گیمز کھیلتے ہیں ،جس کی وجہ سے وہ موٹاپے کا شکار ہوسکتے ہیں۔

آپ کو کیا کرنا چاہیے ؟

ہر تھوڑی دیر بعد بچے کو مخاطب کرکے نظریں ہٹانے کا کہیں۔

فون یا ٹیبلٹ کے استعمال میں بچے کو گردن سیدھی رکھنے کا کہیں ۔

ہر تھوڑی دیر بعد بچے کو اٹھنے اور وقفہ لینے کا کہیں ۔

Courtesy: Jang

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: