لقوہ ایک ایسا مرض ہے جس میں چہرے کے ایک جانب کے عضلات
مفلوج ہو جاتے ہیں مگر شازونادرہی دونوں طرف کے عضلات مفلوج ہوتے ہیں۔ ایک
جانب کا چہرا اور منہ نیچے کی طرف لٹک جاتے ہیں.
|
|
اسباب
1۔ لقوہ کی صحیح اور حقیقی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ لیکن یقیناً
لقوہ کے مرض کی وجہ ان اعصاب یا نروز کی سوزش ہے جو چہرے کے عضلات یا مسلز
کو کنٹرول کرتے ہیں۔
2 ۔ وائرل انفیکشن سے بھی لقوہ کا مرض پیدا ہوسکتا ہے۔
3۔ دماغی امراض۔ کان کی ہڈیوں کے زخم ، بوسیدہ دانت ۔ سردی لگ جانا اور گل
پیڑے بھی اس مرض کے اسباب ہو سکتے ہیں-
4۔ زیادہ تر لوگوں کو لقوہ عارضی نوعیت کا ہوتا ہے۔ کچھ ہفتوں کے بعد بہتری
کے آثار ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ تقریبا6 ماہ میں مریض مکمل طور پر صحت
یاب ہو جاتا ہے۔ لیکن بعض لوگوں میں لقوہ کے اثرات تا حیات رہتے ہیں۔
علامات
لقوہ کے مرض کا حملہ کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے۔ جب مرض کا حملہ ہوتا ہے
تو چہرے کے عضلات میں اچانک کمزوری پیدا ہو جاتی ہے۔ مریض کےایک طرف کا
چہرہ نیچے کی طرف لٹک جاتا ہے۔
متاثرہ جانب کا چہرہ تندرست چہرے کی جانب کھنچ جاتا ہے۔جس طرف چہرہ کھنچا
ہوا ہوتا ہے اس جانب کا چہرہ تندرست ہوتا ہے۔
عام طور پر لقوہ سے چہرے کی ایک ہی طرف یا سائیڈ متاثر ہوتی ہے ۔بہت ہی کم
کیسز میں چہرے کی دونوں اطراف متاثر ہوتی ہیں۔
منہ کی ایک سائیڈ نیچے لٹک جاتی ہے۔
پانی پیتے وقت پانی منہ سے باہر بہے جاتا ہے۔
منہ سے رال بھی بہتی رہتی ہے۔مریض تھوک نہیں سکتا ۔
متاثرہ جانب کی آنکھ کھلی رہتی ہے اور اس سے آنسو بہتے رہتے ہیں۔
ذائقہ کی خاصیت میں بھی کمی آجاتی ہے۔
|
|
تشخیص
لقوہ کی تشخیص کیلئے کوئی خاص ٹیسٹ نہیں۔ عام طور پر مریض کا چہرہ اور چہرے
کے مسلز کی حرکت۔ متاثرہ جانب کی آنکھ بند کرنے ماتھے سے تیوری چڑھانے کی
صلاحیت سے معالج لقوہ کے عارضہ کی تشخیص کرتے ہیں ۔
دوسری صورت میں سٹروک انفیکشن،ٹیومر سے بھی چہرے کے مسلز کی کمزوری پیدا ہو
سکتی ہے، جو کہ لقوہ کی طرح ہی ظاہر ہوتی ہے۔ اگر یہ ثابت یا کنفرم نہ ہو
کہ لقوہ کا عارضہ پیدا ہونے کی اصل وجہ کیا ہے تو معالج دوسرے لیب ٹیسٹ
کیلئے بھی سفارش کر سکتاہے۔ مثلاً الیکٹرو مایئو گرافی
Electromyography(EMG اس ٹیسٹ سے چہرے کے مسلز کا نقصان یعنی ڈیمج Damage
کنفرم ہوجاتا ہے اور یہ بہی پتہ چل جاتا ہے کہ کس حد تک نقصان پہنچا ہے۔
بسا اوقات(MRI) اور CT Scan ٹیسٹوں کی ضرورت بھی پڑتی ہے تاکہ یہ معلوم ہو
سکے کہ اور کن وجوہات کی وجہ سے چہرے کے مسلز متاثر ہوئے ہیں، جیسا کہ
ٹیومر، کھوپڑی کی ہڈی کا فریکچر وغیرہ۔
علاج
لقوہ کے عارضہ سے متاثرہ زیادہ تر لوگ دوا یا دوا کے بغیر ہی مکمل طور پر
صحت مند ہوجاتے ہیں۔لقوہ کے تمام مریضوں کیلئے کوئی ایک قسم کا علاج نہیں
ہے جو تمام مریضوں کیلئے موزوں ہو. یہ فیصلہ معالج کو کرنا ہوتا ہے کہ مریض
کی جلد صحتیابی کیلئے دواؤں سے ؑعلاج بہتر ہے یا جسمانی تھراپی یا دونوں۔
اگر یہ مرض سردی یا کمزوری کی وجہ سے ہوا ہو تو ایک یا اڑھائی ماہ میں
مناسب علاج سے مریض صحت یاب ہو جاتا ہے۔اگر کسی دماغی مرض کے سبب ہو تو
مریض مشکل سے اچھا ہوتا ہے۔
فزیو تھراپی کا علاج لقوہ میں بہت اہم ہے۔ یہ دو طرح کی ہوتی ہے: -1 نرو کو
متحرک کرنا، -2چہرہ کی ورزش- نرو کو متحرک کرنے کے لیے گیلوانک مشین کے
ذریعے کرنٹ دیا جاتا ہے جس میں آہستہ آہستہ پہلے ہلکا بعد میں زیادہ کرنٹ
دے کر نرو کو متحرک کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ فزیو تھراپی کے ساتھ چہرہ کی ورزشیں بہت ضروری ہیں۔ جس میں
ماتھے پہ بل ڈالنے کی کوشش کریں۔ آنکھ کو بار بار جھپکتے رہیں۔ منہ میں
ہوا بھرنے کی کوشش کریں۔ منہ کے جبڑے کو ایک طرف سے دوسری جانب کرتے رہیں۔
چہرہ پر اوپر اور سائیڈز پر ہاتھ سے ہلکی مالش کرتے رہیں۔
|