صاف ستھرا گھر: آٹھ جگہیں جو آپ کی توجہ چاہتی ہیں

برٹش رائل سوسائٹی کی صحت عامہ (آر ایس پی ایچ) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو گھروں میں گندی نظر آنے والی جگہ کی صفائی کے مقابلے میں جراثیم کو پھیلنے سے روکنے پر زیادہ توجہ صرف کرنی چاہیے۔
 

image


اچھی صفائی کے لیے وقت پر ہاتھ، کپڑوں اور استعمال کی جانے والی جگہ کو دھونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے لیکن رپورٹ نے متنبہ کیا ہے کہ ہر چار میں سے ایک شخص کے نزدیک یہ اہم نہیں۔

رپورٹ کے مطابق 'بہت زیادہ' صاف ستھرا ہونا جیسی کوئی چیز نہیں۔

آر ایس پی ایچ کی رپورٹ کے مطابق لوگ عام طور پر دھول، جراثیم، صاف صفائی اور حفظان صحت میں فرق نہیں جانتے۔ فرش اور فرنیچر بظاہر آپ کو گندے نظر آ سکتے ہیں لیکن ان میں عام طور پر وہ جراثیم ہوتے ہیں جو صحت کے لیے زیادہ مضر نہیں۔

دو ہزار افراد پر مبنی ایک سروے میں 23 فیصد افراد نے یہ خیال ظاہر کیا کہ بچوں کی قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے جراثیم سے ان کا سابقہ پڑنا چاہیے۔

لیکن اس رپورٹ کو تیار کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ 'یہ بہت حد تک نقصاندہ خیال ہے' جس کے نتیجے میں بعض خطرناک انفیکشن ہو سکتے ہیں۔

بہر حال انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ لوگوں کو مخصوص اوقات میں مخصوص چیزوں کی صفائی پر دھیان دینا چاہیے خواہ وہ صاف ہی کیوں نہ نظر آ رہی ہوں تاکہ 'خراب' جراثیم کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔

صفائی کے اہم موقع کیا ہیں؟

کھانا بنانے اور چھونے کے دوران
انگلیوں سے کھانا کھانے کے بعد
ٹوائلٹ کے استعمال کے بعد
جب لوگ کھانس، چھینک رہے ہوں یا ناک کو چھو رہے ہوں
گھر کے گندے کپڑے چھونے اور دھونے کے دوران
پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کے دوران
کوڑے کو چھونے اور پھینکنے کے دوران
انفیکشن زدہ کسی فرد کی دیکھ بھال کے دوران
 

image


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھانا چھونے، ٹوائلٹ جانے، کھانسنے، چھینکنے، پالتو جانوروں اور بیمار افراد کی دیکھ بھال کرنے کے بعد بطور خاص ہاتھ دھونے چاہیے۔

کچی غذا جیسے گوشت، مرغ، مچھلی کی تیاری کے بعد اور سینڈوچ یا دوسرے سنیکس بنانے سے قبل کچن کے فرش اور چوپنگ بورڈ کو صاف کرنا اہم ہے۔

اور برتن دھوتے وقت پہنے جانے والے ایپرن اور برتن مانجھنے والے مانجھے کو ان کے استعمال کے بعد دھونے کی تجویز دی گئی ہے۔

صفائی سے بیکٹریا کس طرح ختم ہوتا ہے؟
برتن اور کچن کی سطح کو گرم اور صابن والے پانی سے دھونے سے بیکٹریا صاف ہوتا ہے اور وہ بہہ کر نالی میں چلا جاتا ہے۔

فوڈ سٹینڈرڈ ایجنسی کا کہنا ہے کہ بیکٹریا کو پوری طرح سے مارنے کے لیے صاف کی جانے والی چیزوں کو کچھ وقت کے لیے 70 سینٹی گریڈ درجۂ حرارت سے زیادہ گرم پانی میں رکھنا اور دھونا چاہیے۔

کون سی چیزیں استعمال کریں؟
صفائی والی زیادہ تر چیزوں کی تین اقسام ہیں اور وہ مختلف کام کرتی ہیں:

ڈیٹرجینٹس سے سطح صاف ہوتی ہے اور چکنائی نکلتی ہے لیکن اس سے بیکٹریا نہیں مرتے

جراثیم کش: اس سے بیکٹریا تو مر جاتے ہیں لیکن یہ چکنائی والی چیز اور نظر آنے والی گندگی کو دور نہیں کرتے

سینیٹائزر سے صفائی بھی ہو جاتی ہے اور بیکٹریا سے سامان پاک بھی ہو جاتا ہے۔ پہلے سطح دھونے، برتن دھونے اور چکنائی نکالنے کے لیے سینیٹائزر کا استعمال کریں پھر اس کا صاف سطح سے بیکٹریا کو مارنے کے لیے استعمال کریں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صاف کرنے والی مصنوعات پر دی جانے والی ہدایات کو غور سے پڑھیں۔

کھانا پکانے والی سطح کو صاف کرنے کے لیے کپڑے کے بجائے کاغذ کے ٹاول کا استعمال کریں۔
 

image


ماہرین کیا کہتے ہیں؟
لندن سکول آف ہائجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن کی پروفیسر سیلی بلوم فیلڈ کہتی ہیں کہ لوگوں کو حفظان صحت اور صفائی کا فرق سمجھنا چاہیے۔

وہ کہتی ہیں 'صفائی کا مطلب گندگی اور جراثیم کو ہٹانا ہے لیکن ہائجین کا مطلب صحیح جگہ پر صحیح وقت میں درست طریقے سے صفائی کرنا ہے تاکہ کھانا بنانے، ٹوائلٹ جانے اور پالتو جانوروں کی دیکھ بھال وغیرہ کے دوران انفیکشن کے سلسلے کو توڑا جا سکے۔'

فوڈ ہائیجن کی ماہر اور آر ایس پی ایچ کی ٹرسٹی پروفیسر لیزا ایکرلی نے کہا 'گھر سے باہر جاکر دوستوں، رشتہ داروں اور پالتو جانوروں کے ساتھ کھیلنا 'اچھے بیکٹریا' سے آپ کی ملاقات کراتا ہے اور ایک صحتمند ماحول بناتا ہے لیکن اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ یہ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنے کی راہ میں رکاوٹ نہ ڈالے۔ ‘

صحیح وقت پر صحیح جگہ کی صفائی کرنا انفیکشن سے بچنے کا آسان طریقہ ہے اور ان تمام بیکٹریا سے واسطہ پڑنا بھی اس میں شامل ہے جو آپ کے جسم کے لیے فائدہ مند ہیں۔


Partner Content: BBC

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: