کسی بڑے شہر کے پرہجوم ماحول میں گاڑی چلانا یقیناً
انتہائی دشوار کام ہے جبکہ ایسے میں بسوں اور گاڑیوں کے ہارن کا شور اس
مشکل میں مزید اضافے کا سبب بنتا ہے-
|
|
ٹریفک جام میں پھنس کر آپ کے لیے جو چیز سب سے زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے
وہ ہے گاڑیوں کے عجیب و غریب ہارن-
ہارن کا شور برداشت کرنا انتہائی مشکل کام ہوگیا ہے- یہ ہارن انسان کے لیے
کئی نقصانات کا سبب بن رہے ہیں-
ہارن کے شور کی وجہ سے ماحول کی آلودگی بڑھ جاتی ہے- یہ آلودگی انسانی صحت
بالخصوص دل کے مریضوں کے لیے بہت خطرناک ہے-
|
|
اس کے علاوہ ہارن کے شور کے باعث ذہنی دباؤ بھی بڑھ جاتا ہے- اس شور کے
دوران ڈرائیونگ کرنا ایک تھکا دینے والا عمل بن جاتا ہے جبکہ انسان کے مزاج
میں چڑچڑا پن پیدا ہونے لگتا ہے-
روزمرہ کے ٹریفک جام اور ہارن کے شور کے بعد جب آپ گھر پہنچتے ہیں تو تھوڑی
دیر پر آپ کا دماغ سُن رہتا ہے کیونکہ آپ میں سننے کی طاقت کم ہوچکی ہوتی
ہے- اس کے بعد آہستہ آہستہ دماغ پرسکون ہوتا ہے-
مگر روزانہ ہارن کے شور کی وجہ سے آپ کی قوتِ سماعت بری طرح متاثر ہوتی ہے
اور یہ شور آپ کو آہستہ آہستہ بہرے پن کی جانب لے جاتا ہے-
|
|
متعدد ممالک میں انہی نقصانات کے باعث ہارن بجانے پر پابند عائد کردی گئی
ہے- دبئی میں تو بلا ضرورت ہارن بجانے پر جرمانہ بھی عائد کردیا جاتا ہے-
اس سے نہ صرف ماحول پرسکون رہتا ہے بلکہ آپ کا ذہنی دباؤ بھی کم رہتا ہے
جبکہ بہت زیادہ ٹریفک ہونے کے باوجود بھی ڈرائیونگ میں کسی مشکل کا سامنا
نہیں کرنا پڑتا-
|