گردوں میں پتھری سے بچانے میں مددگار غذائی عادات

گردوں میں پتھری ایک تکلیف دہ مرض ہوتا ہے جس کا علاج بھی آسان نہیں ہوتا کیونکہ وہ دوبارہ بھی بن سکتی ہے۔ گردوں میں پتھری کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسا پانی کم پینا، خاندان میں اس کے مریضوں کی موجودگی، مخصوص غذائیں خاص طور پر زیادہ نمک اور کیلشیئم والے کھانے، موٹاپا، ذیابیطس، پیٹ کے امراض اور سرجری وغیرہ۔

گردے کی پتھری پیشاب کی نالی کے کسی بھی حصے کو متاثر کرسکتی ہے اور وہاں سے ان کا نکلنا کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔

ڈان کے مطابق عام طور پر اس سے کوئی زیادہ نقصان نہیں ہوتا، درد کش ادویات اور بہت زیادہ پانی پینا معمولی پتھری کو نکانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے تاہم اگر وہ پیشاب کی نالی میں پھنس جائے یا پیچیدگیوں کا باعث بنے تو پھر سرجری کروانا پڑتی ہے۔

تاہم گردوں میں پتھری سے بچنے یا اس سے ریلیف کے درج ذیل غذائی عادات پر عمل کرنا فائدہ مند ہوسکتا ہے۔
 

پانی
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ پانی کم پینے کی عادت گردوں کی پتھری کا باعث بن سکتی ہے کیونکہ یہ پتھری جذب نہ ہونے والی منرلز کا اجتماع ہوتی ہے، مناسب مقدار میں پانی پینا ان منرلز کے اخراج کا بہترین اور قدرتی ذریعہ ہے۔ پانی پینے سے نہ صرف اس پتھری کو کم کیا جاسکتا ہے بلکہ یہ جسم کو فٹ اور ہائیڈریٹ بھی رکھتا ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے کی ایک نشانی پیشاب کی رنگت ہوتی ہے جو کہ اگر ہلکی زرد ہے تو سمجھ لیں کہ جسم کو مناسب مقدار میں پانی مل رہا ہے تاہم رنگت گہری ہونے پر پانی پی لینا چاہئے۔

image


ترش پھل
ترش پھل خصوصاً لیموں میں موجود پوٹاشیم جسم میں کیلشیئم اور دیگر منرلز کو اکھٹا ہوکر گردوں میں پتھری کی شکل میں بدلنے سے روکنے کے حوالے سے مددگار ثابت ہوتا ہے۔

image


آلو
آلو نشاستہ سے بھرپور غذا ہے، یہ نشاستہ جسم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس سے گردوں میں پتھری بننے کا خطرہ کم ہوتا ہے، ایک آلو روزانہ گردوں کی پتھری کو ہمیشہ دور رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔

image


نمک کا کم استعمال
بہت زیادہ نمک کھانے کی عادت گردوں میں پتھری کا خطرہ بڑھاتی ہے، نمک کا کم استعمال جسم میں کیلشیئم کے اجتماع کو کم کرتا ہے جو کہ پتھری کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔

image


شکر کا اعتدال میں رہ کر استعمال
اگر آپ بہت زیادہ چینی کھانے کے عادی ہیں تو گردوں میں پتھری پر حیران نہیں ہونا چاہئے، بہت زیادہ مقدار میں میٹھا کھانا گردوں میں پتھری کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

image


سرخ گوشت
سرخ گوشت کا زیادہ استعمال بھی گردوں میں پتھری کا خطرہ بڑھاتا ہے جس کی وجہ اس گوشت میں موجود حیوانی پروٹین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، اس پروٹین کی زیادہ مقدار کو جزو بدن بنانا صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

image

انڈے
ویسے تو انڈے صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں تاہم اگر کسی فرد کو گردوں میں پتھری کا مرض لاحق ہے یا اس کی علامات سامنے آرہی ہیں تو اسے کم سے کم کھانا چاہئے کیونکہ اس میں موجود حیرونی پروٹین گردوں میں پتھری بننے کے عمل کو تیز کردیتا ہے۔

image

چکوترے
گردوں میں پتھری کی بڑی وجہ کیلشیئم کی ایک قسم کا بڑھ جانا ہوتا ہے، چکوترے کیلشیئم کی سطح کو بڑھاتے ہیں جس کے نتیجے میں پتھری کا خطرہ بڑھتا ہے۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پھل کا بہت زیادہ استعمال کرنا اس خطرے کا باعث بنتا ہے لہذا معتدل مقدار میں کھانا نقصان دہ نہیں ہوتا پھر بھی گردوں میں پتھری کے تجربے سے گزرنے والے افراد ڈاکٹر سے رجوع کرکے ان کا استعمال کریں۔

image

پالک
پالک بھی جسم کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے مگر جب بات گردوں میں پتھری کی ہو تو یہ نقصان دہ ہے۔ اس میں موجود منرلز جیسے آکسلیٹ گردون میں پتھری بننے کا خطرہ بڑھاتی ہے، تو جس فرد کو گردوں میں پتھری کا مرض ہو تو پالک کھانے سے گریز کرنا ضروری ہوتا ہے۔

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Kidney stone pain can be unbearable, but your diet can have a major impact on stone formation. If you’re trying to avoid forming stones, here are some kidney stone diet tips.