ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں ایک شادیوں کا موسم بھی
آتا ہے اور یہ ایک انتہائی دلچسپ اور حیرت انگیز موسم ہوتا ہے- یہ موسم
جہاں ایک جانب تفریح اور رونق سے بھرپور ہوتا ہے وہی دوسری طرف کنوارے
افراد کے لیے بھی عجیب اور مضحکہ خیز صورتحال پیدا کردیتا ہے- شادیوں کے
موسم میں کنواروں پر کیا گزرتی ہے؟ آئیے اس کا دلچسپ احوال آپ کو بتاتے ہیں-
|
|
غیر شادی شدہ فرد اگر غلطی سے کسی قریبی رشتے دار کی
شادی میں شرکت کرلے تو زیادہ تر خواتین اس بیچارے سے ایک ہی سوال کرتی نظر
آتی ہیں “ آخر تم کیوں ابھی تک کنوارے بیٹھے یا بیٹھی ہو؟“
|
|
شادی میں شریک خواتین کا اس کے بعد اگلا سوال وہی ہوتا ہے جو پہلے بھی
کئی بار پوچھا گیا ہوتا ہے کہ “ پھر کوئی رشتہ آیا یا نہیں؟“- جیسے آپ کی
شادی کی فکر میں ان کی نیندیں اڑ گئیں ہوں-
|
|
ایک جملہ جو کنواروں کو اپنے کزن کی شادی میں ضرور سننے کو ملتا ہے وہ یہ
ہے کہ “ چلو بیٹا اب اگلی باری تمہاری ہے “-
|
|
شادیوں کا موسم شروع ہوتے ہی اکثر والدین اپنے کنوارے بچے پر شادی کے لیے
کچھ اس طرح دباؤ ڈالتے نظر آتے ہیں “ فلاں نے کرلی٬ اس نے بھی کرلی اب تو
بھی کر ہی لے“-
|
|
دوسری جانب شادیوں کا سیزن تو آپ کے نزدیک صرف لذیذ کھانا کھانے کا ایک
سنہری موقع ہوتا ہے جسے آپ کسی صورت ہاتھ سے گنوانا نہیں چاہتے-
|
|
شادیوں میں کنواروں کا سامنا ایسی آنٹیوں سے ضرور ہوتا ہے جو یہ کہتی
دکھائی دیتی ہیں “ چلو میں تمہارے لیے کوئی رشتہ تلاش کرتی ہوں “ - اور آپ
کو نہ چاہتے ہوئے بھی جواب میں مسکرانا پڑتا ہے-
|
|
شادیوں کے موسم میں گھر کے تمام بزرگ افراد کی
زبان پر صرف گھر بسانے کے فوائد ہی پائے جاتے ہیں-
|
|
بالآخر اگر آپ شادی کرنے پر آمادہ ہو بھی جائیں تو کسی
نئے شادی شدہ جوڑے کے جھگڑوں کے بارے میں سنتے ہی اپنا یہ ارادہ ترک کردیتے
ہیں- |
|
آپ اپنے تجربات بھی تبصرے
کی صورت میں یہاں ضرور شئیر کریں! |