ٹرانسپورٹ سسٹم

جب سے گورنمنٹ نے پیٹرول کے ریٹ بڑھائے ہیں عام لوگ سوچنے لگے ہیں کھ چھوٹے سائز کی گدھا گاڑیاں بنوائی جائیں اور گدھے چائنا سے درآمد کئے جائیں جو کھ سستے بھی ہوں گے اور قد میں چھوٹے- دفتروں کے باہر گاڑی کھڑی کر کے گدھے کو کسی درخت کے ساتھ سنٹرل لاک کر کے اپنا دفتری کام ختم کریں- واپسی پر گدھا گاڑی پر کوئی آئیٹم مثلاً فروٹ وغیرہ بیچتے ہوئے گھر جائیں- اس طرح ہوشربا مہنگائی کا مقابلھ بھی ہو سکے گا اور گدھے کی خوراک بھی پوری ہوجائے گی- لیکن اگر غلطی سے اس گاڑی کا افتتاح وزیراعظم نے کیا تو وزیراعظم کے ساتھ سکیورٹی ایجنسیوں کی چار پانچ سو گدھا گاڑیوں کا بل ہزاروں ڈالرز میں ہوجائے گا اس لئے حکومت کو کفائت شعاری اپنانی چاہیے

چوبیس گھنٹوں میں سے چار گھنٹے بجلی آنے پر بھی بل تقریباً تین گناہ زیادہ آ رہے ہیں- گدھا گاڑی پر گھر کا سامان رکھ کر کہیں بھی رات بسر کی جا سکتی ہے- نہ بجلی- گیس اور پانی کا بل نہ ٹینشن- ہر حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ غربت ختم کریں گے- اس بار تین پارٹیوں کے اتحاد سے بنی حکومت سے امید بندھی ہے کہ شاید اس بار غریب ختم ہوجائیں- اور اگر بچ گئے تو حکومت ختم ہو جائے گی-آزادی اس وقت ہمارے ملک میں بہت زیادہ ہے- ہر دوکاندار اپنی مرضی کے ریٹ لے رہا ہے-انتظامیہ کے سارے لوگ سکھ کا ہارمونیم بجا رہے ہیں- لکھنے کو میرے پاس بڑا مواد ہے لیکن جگہ اور ٹائم نہ ہونے کی وجہ سے صرف دعا گو ہوں کہ اللہ حکمرانوں کو عقل کے (ناخن) بال دے
Dr Munir Ahmad
About the Author: Dr Munir Ahmad Read More Articles by Dr Munir Ahmad: 3 Articles with 6325 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.