کشمیر ،بن کر رہے گا پاکستان

کشمیر پربھارتی قبضے کو 70سال ہوگئے لیکن ان برسوں میں ایک بار بھی بھارت کشمیر کے معاملے پر سکون میں نہیں رہا ہے۔قابض بھارتیوں نے مظلوم کشمیریوں پر ظلم تک کے پہاڑ ڈھادیئے ہیں تاہم اس کے باوجود بھارت کشمیر پر قبضہ کرنے کے باوجود بھی اسے بات کا احساس ہے کہہ وہ کشمیر کو دبا کر نہیں رکھ سکے گا اور جلد انہیں اس ضمن میں اپنے خیالات کا اظہار کرنا ہوگا۔اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والے اک چوتھے درجے کے ہندو سے لے کر اعلی درجے کے ہندو تک ،قیام پاکستان سے لے کر اب تلک رہنے والے تمام طرح کے بھارتی صدور و وزرائے اعظم اپنی تمام تر کاوشوں کے باوجود صرف خواب ہی دیکھتے رہے ہیں۔اکھنڈ بھارت کبھی نہیں بنے گا ۔ یہ اپنی نوعیت کا اک انوکھا سا خواب ہے اوریہ خواب، خواب ہی رہے گا بلکہ تازہ ترین حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے واضح طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اکھنڈ بھارت کا خواب بھی نہیں رہے گا۔ بھارتی سرکار اپنی تمام تر مکارانامنصوبوں کے تخت ہمیشہ پست ہی رہے گی۔ عالمی سطح کی تمام تر قووتوں کی حمایت حاصل کرنے کیھ باوجود بھی بھارت کھبی کامیاب نہیں ہوگا۔ وہ وقت بھی دور نہیں کہ جب بھارتی سرکار کو اپنے ملک پر قابو پانا آسان ہوجائے۔ کشمیر سے لے کر بھارت ہی کے دوسرے کونے تلک متعدد علیحدگی پسند تنظیمیں ہیں جو کہ مدتوں سے قربانیاں دیئے جارہی ہیں اور ان ان قربانیوں کے نتیجے میں ہی بھارتی حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے تو دوسری جانب ان مجاہدین کی راہیں ہموار ہوتی جارہی ہیں۔

عالمی سطح پر دیکھا جائے تو یہ خیال واضح ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ نے آج تلک بھارت کے ساتھ قیام پاکستان سے اب تلک کشمیر کے مسئلے پر کوئی ٹھوس کاوشیں نہیں کی ہیں۔بھارت اور ان کے پیچھے ان کے حامی سبھی ان معاہدوں کے خلاف ہوگئے ہیں۔تاہم اس کے باوجود بھارت اقوام متحدہ کو اس مسئلے کے حل میں ذرا بھی مکعاونت فراہم نہیں کرتاہے۔اسی وجہ سے کشمیر پر ڈھائے جانے والے مظالم بڑھتے رہتے ہیں لیکن اس صورتحال میں زیادہ مسائل ان لوگوں کو سامنا کرنا پڑتا ہے جو کہ مقبوضہ کشمیر میں رہائش پذیر ہوں۔ بھارتی مظالم اپنی تمام تر انتہاؤں کو عبور کرچکے ہیں تاہم اس کے باوجود بھی انہیں تاحال سکون نہیں ہے۔ 27اکتوبر کو عالمی سطح کشمیر یوں کے ساتھ ان کی ہر طرح سے مدد کو بڑھانے کیلئے اس منصوبے ہر عمل درآمد کریں گے۔کشمیری عوام سمیت پوری قوم اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتاہے ۔بھارت مظالم کے خلاف ایک بھی ظلم ہوا تو عوام دیکھے گی کہ کس طرح انہیں عوامی ردعمل کاسامنا کرنا پڑتاہے۔

بھارت آئے روز کشمیر پر اپناظالمانہ کاروائیوں میں مصروف عمل رہتا ہے۔ اس ملک کی سرکار کو اس بات کی کوئی فکر نہیں لہذا وہ آئے روز قیدیوں پر مظالم کے ساتھ ہی عام عوام کو بھی قابل مذمت انداز میں اپنے قبضہ کئے ہے۔ تاہم وہ وقت دور نہیں کہ جب کشمیر کی آزادی کا خواب پورا ہوگا اور کشمیری دونوں علاقے یکجا ہو کر ملک کی تعمیر و ترقی میں بہتر ین انداز میں اپنا کردار اداکریں گے۔ کشمیر کی تاریخ اٹھاکر دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارت کی حکومت کس قدر ظلم ڈھا کر اپنا جھنڈا گاڑھے ہوئے ہے اور یہ مظالم ہیں کہ ختم ہوکر ہی نہیں دے رہے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود کشمیر میں جس طرح کی تحریک جاری ہے اور اب وہ جس مقام پر پہنچ چکی ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیر بہت جلد بھارتی سرکار کی موجودگی کو ہٹا کر کشمیر سے آملے گا۔ یہ تحریک آزادی جس انداز میں جاری اور ساری ہے اس سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ ہر اک قوم کا اور اس سے بھی بٖڑھکر اس جدودجہد کا صلہ مل جاتاہے ۔ قیام پاکستان سے اب تلک بھارتی سرکار نے آج تلک سکون کا سانس نہیں لیاہے اور نہ ہی وہ لے سکے گا۔تحریک آزادی جس انداز میں موجود ہے اور آگے کی جانب بڑھ رہی ہے بہت جلد اسی خیمے سے نکل کرآزاد اور خودمختیار ملک کا صوبہ بنے گا اور عوام الحاق کے بعد شکرانے کے نوافل ادا کریں گے۔

اس وقت بھی اگر صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو کشمیر کے حواکے سے ہونے والی سرگرمیاں منظم انداز میں آگے کی جانب بڑھ رہی ہیں۔ کشمیریوں کے ساتھ ہی بھارت میں متعدد ممالک و ریاستیں ایسی ہیں کہ جو جن علیحدگی کی کوشوں میں مصروف ہوتی ہیں اور اپنے مخصوص مقاصد کیلئے وہ ممالک سازشوں میں مصروف نظر آتے ہیں ۔بھارتی عوام بھارت میں ہی موجود مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔اور ان مظالم کے باوجود عالمی سطح پر انسانی حقوق کا نام لینے والی اور اسی مقصد کیلئے کام کرنے والے ادارے خاموش ہیں نہیں بالکل سوتے رہتے ہیں ۔ عالمی سطح پر موجود مسلمانوں کی کے ساتھ ہونے والے مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ 56سے زائد اسلامی ممالک ہونے کے باوجود بھی مظلوم مسلمان مظلوم ہی رہتا ہے اور وہ کوئی احتجاج کرتاہے اوردیگر ان کا ساتھ دیتے ہیں ۔او آئی سی کے اقدامات قابل مذمت ہیں بحرحال کشمیری آگے کی جانب بڑھ رہے اور بہت جلدایسا آجائیگا کہ بھارت کی حکومت کا ان پر قابض رہنے والی ازخود ختم ہوجائے گی۔

کشمیری بھی آزاد ہونگے اور ان کے ساتھ ہی سکھوں کو بھی اپنی جدوجہد کو تیز کرنے کا موقع ملے گا۔تاہم یہ واضح طور پر ذہن نشین رہنا چاہئے کہ وہ بھارت جو پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل رہتا ہے اور اس کے ساتھ ہی مسلسل حدود کی خلاف ورزی کرتا ہے ۔اسے اپنے ہر منصوبے میں ہی ناکامی ہوگی۔یہ بھارت ایسے نہیں رہے گا بلکہ جلد ہی اس متعدد ٹکروں میں منقسم ہوجائے گا۔ حافظ سعید سینکٖڑوں دنوں سے نظر بند ہے تاہم اس کے باوجود ان کی جماعت ہر طرح سے حالات کا مقابلہ کر رہی ہے۔ کشمیر میں جہاد جاری ہے ۔اور پوری قوم کی یہ دعا ہے کہ کشمیر سمیت جہاں کہیں بھی مسلمان مظلوم ہیں وہ زیر عتاب ہیں اور انہیں ہر حال میں ان مظالم کا مقابلہ کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔ ایک دن کا یوم سیاہ منالینے سے جہاں مثبت پہلو ہی سامنے رکھاجاتا ہے وہاں پر بھارت کشمیریوں کو شدید ترین مظالم کے بعد انہیں شہید کر دیا جاتاہے تاہم اس کے بدلے کشمیری عوام اپنی جدوجہد میں ہی ذرا بھی روکنے نہیں دیتے بلکہ آزادی کی جنگ میں وہ سبھی اور بھی اضافہ کردیتے ہیں۔اس کو مدنظر رکھتے ہوئے کشمیری کی بھر پور اندازمیں حمایت کرنی چاہئے ۔ ان کاوشوں کے نتیجے میں ہی ہمیں جلد کامیابی نصیب ہوگی۔کشمیر ، اسی صورت میں بن کر رہے گا پاکستان اور ان شاء اﷲ یہ وقت جلد آنے والا ہے۔

Hafeez khattak
About the Author: Hafeez khattak Read More Articles by Hafeez khattak: 195 Articles with 163747 views came to the journalism through an accident, now trying to become a journalist from last 12 years,
write to express and share me feeling as well taug
.. View More