میں سلمان ہوں(١٠٦)

کھو گیا جو اعتبار وہ ڈھونڈتا ہوں
اس نے کہا تھا پیار تم سے کرتا ہوں
میں نہیں موسم جو ہر بار بدلتا ہوں
لڑ لوں گا جہاں سے میں کہاں ڈرتا ہوں
اب تو بس خواب بھی تمہارے ہی دیکھتا ہوں
راہ بدلی کچھ ایسی سائے سے بھی اب اس کے ڈرتا ہوں
نظر سے نظر ملے اب بچ کے رہتا ہوں
پہن کے نقاب اب میں دنیا سے ملتا ہوں

سلمان کریم صاحب کی کیمیکل فیکٹری میں واپس آگیا،،،امجد کار میں
کہیں جارہا تھا،،،سلمان کو دیکھ کر رک گیا،،،کیسا رہا انٹرویو سلمان بھائی؟؟

بہت اچھا،،،بس فیکٹری کی لیبر یونین میں میرا کوئی ماما،،،چاچا نہیں ہے،،،
اسی لیے میں نا قابل ٹھہرا،،،
امجد نےمایوسی سے سلمان پر سے نظریں ہٹا دیں،،،کریم صاحب کو کہتا ہوں،،،
سلمان نے سر ہلا کر انکار کر دیا،،،

پھر خود کلامی کے انداز میں بولا،،،پہلے ہی جسم پر جگہ جگہ ان کے احسانات کے
نشان ہیں،،،

امجد نے کار میں سے ہی آواز لگائی،،،آپ کینٹین میں چائے پیو،،،میں ساتھ والی
فیکٹری سے ابھی آیا،،،امجد نے کار کو اسٹارٹ کردیا،،،،
اندر سے پیون دوڑا ہوا آیا،،،امجد،،،امجد،،،،،
امجد نے کھسکتی ہوئی کار کو پھر سے روک لیا،،،امجد کارکی ہینڈبریک لگا کر نیچے
اتر آیا،،،ایک دفعہ تو انکو پوری بات کہنا ہی نہیں آتی،،،وہ بڑبڑاتا ہوا فیکٹری کے
ایڈمنسٹریشن بلاک میں گھس گیا،،،

تھوڑی دیر بعد وہی پیون آیا،،،اور سلمان کو کریم صاحب بلا رہے ہیں‘‘،،،کا بول کر سلمان
کا جواب سنے بغیر ہی اپنے پیچھے آنے کوکہا،،،
سلمان تھکے ہوئےقدموں سے اس کے پیچھے چل پڑا،،،
اچھا تو پھر،،،کریم صاحب جی بات سن کر سلمان نے کہا،،،بس پھر کیا ،،،وہ بولے
آپ اوور ایجوکیٹڈ ہو،،،لیب اسسٹنٹ کےلیے ہمیں بس ایف۔ایس۔سی بندہ چاہیے،،،
لیب انچارج ہی بی۔ایس۔سی ہے،،،،آپ ایم۔ایس۔سی ہو،،،وہ مائنڈ کر جائے گا،،،

کریم صاحب ہمممم کہہ کر پھرسے فون سننے میں لگ گئے،،،
فون رکھا،،،پھر سلمان کی طرف سوالیہ انداز میں دیکھا،،،جی بس،،،میں نے انکے
سامنے سی وی پر ایم۔ایس۔سی کی جگہ ایف۔ایس۔سی کردیا،،،بی۔ایس۔سی اور
ایم۔ایس۔سی کی ڈگریاں نکال لیں،،،

کریم صاحب مسکرا دئیے،،،ہنس کر بولے،،،جتنا میں تمہیں جانتا ہوں،،،تم نے یہی
کیا ہوگا،،،بہت مشکل ہو،،،اچھا،،،سنو،،،مشین سے پیار کرتے ہو؟؟،،،،،!!! بولو،،،

سلمان نے مسکرا کر کریم صاحب کو دیکھا،،،جب سب ان کے غلام،،،تو میں کیا
میری بساط کیا،،،مشین تو اب آقا ہیں ہماری،،،ہم ان کے غلام،،،
غلام تابعداری تو کر سکتا ہے،،،مگر پیار نہیں،،،

کریم صاحب نے زورسے قہقہہ لگایا،،،سوکول کوکی،،،
سلمان اسی زخمی مسکراہٹ کو چہرے پر سجا کر بولا،،،یس آئی ایم آ کوکی،،،،
جسٹ لائک آ پیس آف چاکلیٹ،،،

کریم صاحب نے بیل بجائی،،،ان کا پیون دوڑتا ہوا آیا،،،یس سر،،،
دیکھو اک اپائنمنٹ لیٹر ٹائپ کرو،،،اور فضلو بابا کو بھی بلاؤ،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1196934 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.