ماہی بے آب(٣٥)

شاور لے کر وہ نکلا،،آج اس کا ارادہ فری آنٹی کی طرف جانے کا تھا،،،ڈریسنگ ٹیبل
میں اپنا عکس دیکھا،،،اس کے چہرے پر تھکن رقم تھی،،،جیسے صدیوں سے مسافت
میں ہو،،، کتنی عجیب بات ہے،،،میں اندھا دھند چل رہا ہوں،،، منزل کا کچھ پتا نہیں
بس خود کو راستوں کے حوالے کر دیا ہے،،،جہاں لے جانا ہے لے جاؤ،،،،

جانے سے پہلے اس نے شفیق کو بتایا،،،اور فری آنٹی کے گھر کی طرف چل دیا،،،
وہاں پہنچ کر اسے سخت کوفت ہوئی،،،بار بار بیل بجانے پر بھی دروازہ نہ کھلا،،،
مجھےآنا ہی نہیں چاہیے تھا،،،پتا نہیں کیوں آگیا،،،مجھے لوگوں سے الجھن ہوتی ہے
لوگوں کو مجھ سے،،،اس لیے بہترتھا اپنے کمرے میں ہی رہتاخود کے ساتھ ہی
وقت گزار لیتا۔۔اس نے جھنجلاتے ہوئے سوچااور پلٹ گیا۔۔

باسط ،،،،رکوبیٹا،،،وہ پلٹا،،،فری آنٹی نے لاک کھولا اور اسےاندرآنےکا اشارہ کیا،،،نا چاہتے
ہوئے بھی اس کے قدم واپس مڑگئے،،،
معاف کرنابیٹا تمہیں انتظارکرنا،،، ذرا اور دیر ہو جاتی،،،تم تو واپس چلے جاتے،،، وہ اپنی
ٹائمنگ پر خوش ہورہی تھیں،،،
جنہیں خوش رہنا ہو ان کےلیے ضروری نہیں ہوتا کہ خوشی منانے کی وجہ ملے،،،وہ خود بھی
خوش رہتے ہیں،،،دوسروں کو بھی رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔۔
وہ باسط سے اس کی جاب اور گھر والوں کے بارے میں پوچھنےلگیں،،،مایا کچن میں
آگئی،،،جسکو اک نظر دیکھنے کے بعد کتنے ہی دن وہ ناچاہتے ہوئےبھی اسے
سوچتی رہی،،،وہ آج اس کے سامنے تھا،،،

چائے بناتے ہوئے وہ مسلسل اس کے بارے میں سوچتی رہی،،،
پھر چائے لےکر لاؤنج میں آگئی،،،فری آنٹی کی اس پر نظرپڑی ،،،انہوں نے ماتھے پر ہاتھ مارا،،،
دیکھو تمہیں دیکھ کر خوشی میں بھول گئی،،،اس سے ملو یہ مایا ہے،،،
آپ کی بیٹی،،،باسط نے ان کا جملہ اچک لیا،،،
ہاں میری بیٹی،،،،باسط نے اسکی طرف دیکھا،،،ہاف وائٹ ڈوپٹے کوسر پر جمائے وہ عام سی
لڑکی تھی،،،پھربھی کچھ ایسا خاص تھا اس میں کہ دیکھنے والا اس پر سے نظریں نہ
ہٹا پائے،،،
(جاری ہے)
 

Mini
About the Author: Mini Read More Articles by Mini: 57 Articles with 49282 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.