میں سلمان ہوں(٧٨)

سنو! بھیگو کے اپنی پلکوں کو
جو لکھا تھا نام دل پر
اسے مٹا دینا،،
کل کے جو خواب
سجائے تھے آنکھوں میں
ہاں ان کو بھلا دینا
ذرا سنو!
مجھے بھلا دینا

سلمان اپنے بکھرتے وجود کو سمیٹنے لگا،،،کوئی اسے چاہتا ہے جس کے اپنے بہت سے دیوانے ہوں گے،،
اسے ایک ایسی لڑکی چاہنے لگی تھی جس میں حسن۔عقل۔احساس۔سوچ اور عقل کی کوئی کمی نہ تھی،،
وہ کائنات کا اک مکمل پیکج تھی،،،مگر سلمان،،کسی اور نگر کا مسافر تھا،،،زمانے نے جس طرح سے،،،
اسے سبق یاد کروایا تھا،،،اسے بھولنا اس کےبس میں نہ تھا،،،
روزی میڈم!اسکی آواز میں جیسے کوئی حاکم بول رہا ہو،،،جسے صرف فیصلہ سنانا آتا ہو،،،کسی وکیل کی،،،
اسے ضرورت ہی نہ ہو جیسے،،،آپ کے جذبات ایسے ہیں کہ انہیں سونے میں تولا جائے،،،مگر،،،
پردیسیوں کو دل کی وزارت نہیں دی جاتی،،،ہم کیا جانیں دل کیا ہوتا ہے،،،
سوچ۔لگن۔پیار یہ ہم جیسے بھوکے ننگوں کا کام نہیں،،،آپ اک ایسی ہستی ہو جس کی ضرورت کائنات،،
میں ہرایک کو ہے،،،آپ ہر رول میں فٹ ہو،،،آپ بہن ہو توایسی جس کو دیکھ کے جیا جائے،،،
ہر دکھ درد ان سے شیئر کیا جائے،،،بیٹی ہوتو ایسی،،جو ماں باپ کا فخرہو،،،،غرور ہو،،،
مالکن ایسی،،،کہ ہر خادم دعائیں دیتا ہے،،،خوبصورت اتنی ہو کہ آنکھ بھر کے دیکھنے سے میلی ہوجاؤ،،،
انسان ایسی کہ آخری ٹائم میں فرشتے سے انسان بنا دیاگیا ہو،،،آپ ہم سب کامان ہو روزی میڈم،،،
مگر جس مسافرکوآپ ہمسفر بنانا چاہتی ہو،،،وہ آپ کی پوجا تو کرسکتا ہے،،،پجاری بن سکتا ہے،،،
مگر ہمسفر نہیں،،،فراز نہ بھی ہوتا میں پھر بھی آپ سے یہی سب کہتا،،،میں اس سوسائٹی میں،،،
مس فٹ ہوں،،،میں ایسا جوتا ہوں جو پاؤں میں آ بھی جائے پھربھی تنگ کرتا ہے،،،
مٹی سے مانگ نہیں بھری جاتی،،،میں ہمیشہ آپ کی ایسے ہی عزت کروں گا،،،مگر کبھی پیار نہیں،،،
کروں گا،،،بس عزت،،،آپ کا سایہ بھی اس قدر آرام دہ ۔۔پرسکون ہے،،میں صدیوں میٹھی نیند سوسکتا ہوں،،
آپ ہماری عزت ہو۔شان ہو،،،مگر بس اک بات،،،آپ فراز کی امانت ہو،،،یہ سب آپ کے میرے بیچ ہے،،،
آج کے بعد میں سب بھول جاؤں گا،،،جیسے میں نے اپنا گزرا ہواکل بھلا دیا،،،
سلمان!!!!روزی بس سلمان بول سکی،،،ہر بار کیوں جیت جاتے ہو،،،قسم سے سلمان،،،
تم سے ہارنے کا بھی اپنا ہی مزا ہے،،،یہ میں تمہارا حکم سمجھ کر مان لوں گی،،،بس اک بار کہہ دو،،،
یہ میرا حکم ہے،،،روزی کے آنسو برسنے لگے،،،سلمان نے روزی کے دونوں ہاتھ پکڑ کے چوم لیا،،،
آہستہ سے کہا،،،یہ میرا حکم ہے،،،،(جاری)
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1201483 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.