سراسر زیادتی

اگر بھٹو کا موازنہ نوازشریف سے کیاجائے تو عجب بات سامنے آتی ہے۔ سوائے اس کے کہ دونوں پر قسمت کی دیوی مہربان ہوئی اور وہ شہرت کی بلندیوں پرپہنچے کسی اور چیز میں مماثلت نہ ملے گی۔دونوں کے مزاج اور طریقہ کار میں زمین آسمان کا فرق ہے۔دونوں کی سیاست الگ الگ او ر دونوں کے ٹاسک جداجدا ۔اس کے باوجود دونوں کو عوامی محبت نصیب ہوئی۔بھٹو ایک ہمہ جہتی شخصیت رکھتے تھے۔ وقت او رموقع کے مطابق ڈھل جانے کی صفت نے انہیں ہر دلعزیز لیڈر بنا رکھا تھا۔مگر نواز شریف چوغہ بدلنے کے فن سے نا آشنا ۔اتنے پھرتیلے بھی نہیں۔اورنہ ہی اتنی آنیاں جانیاں دکھانے کے ماہر ۔دونوں لیڈرز کے مختلف مزاج ہونے کی جھلک ان کی پارٹیوں میں بخوبی دیکھی جاسکتی ہے۔پی پی کا ماحول کسی لحاظ سے مسلم لیگ ن سے نہیں ملتا۔دونوں پارٹیوں کے کارکنان کے کام کرنے کا انداز بھی الگ ہے۔بھٹو کی ہر طبقہ میں مقبولیت کے پیچھے ان کی پل پل رنگ بدلنے کی خصوصیت تھی ۔جس کے سبب بھٹو جوانوں میں جوان بن جاتے ۔بڈھوں میں بڈھے او ربچوں میں بچے۔نوازشریف اس لحاظ سے بد قسمت واقع ہوئے ہیں۔کہ انہیں وقت کے ساتھ ساتھ روپ بدلنے کی قدرت حاصل نہیں۔ان کا چہرہ ۔ان کاکلام وہی ہوا۔جو ان کے دل میں رہا۔انہیں اپنے اندر کی بات کو چھپانے کا سلیقہ آیا نہ باہر کے ماحول میں ڈھلنے کی عادت ہوئی۔حیرت ہے بھٹو اور نوازشریف میں مزاج او رطریقہ کار میں زمین آسمان کا فرق ہونے کے باوجود انہیں یکساں کامیابی حاصل ہوئی۔اور وہ پاکستان کے ٹاپ کے لیڈرز شمارہوئے۔

نوازشریف کی تصویر پارلیمنٹ میں لانے کے واقعہ کو میڈیا میں خاصا ہائی لائیٹ کیا جارہا ہے۔پہلے ق الیگ کے چوہدری پرویز الہی نے اس کا نوٹس لیا۔فرماتے ہیں کہ ایک نااہل اور اجنبی شخص کی تصویر کا پارلیمنٹ میں کیا کام ۔اس شخص کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا ہے۔جو اللہ تعالی کے بعد پاکستان میں سب سے بڑی عدالت ہے۔اس شخص کی تصویر لانے والے بھی نااہل ہیں۔تصویر لانا پری پلان تھا۔ شیخ رشید کے ساتھ ہونے والے واقعہ کو بھی کنٹرول کرنا چاہیے تھا۔سپیکر اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اراکین کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔چوہدری پرویز الہی کے بعد قائد حزب اختلاف نے بھی نواز شریف کی تصویر سے متعلق اجنبی او رنااہل کے الفاظ استعمال کیے۔

نوازشریف کو اجنبی اور نااہل کا نام دینا ق لیگی قیادت کے منہ سے سننا تو سمجھ میں آتاہے۔مگر پی پی کی طرف سے ایسا کہنا سمجھ سے باہر ہے۔اسے تو عدالتی فیصلوں سے متعلق مکمل تاریخ ازبرہے۔جس وثوق سے خورشید شاہ نوازشریف کو نااہل اور اجنبی قراردے رہے ہیں۔وہ اس تاریخ سے روگردانی کرنے کے ضمرے میں آتاہے۔ایسا کہنا قول وفعل میں تضادکا غمازی ہے۔پی پی نے ہمیشہ عدالتوں سے ناانصافی پر مبنی فیصلے دیے جانے کا واویلہ کیا۔اسے اپنی اسمبلیوں کے ٹوٹنے کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے پر بھی انصاف نہیں ملا ۔او راپنی قیادت کے خلاف کرپشن اور لوٹ مار کے مقدمات میں بھی تسلی بخش نتائج نہیں مل پائے۔سب سے بڑی شکایت اس جماعت کو اپنی قیادت کو پھانسی دیے جانے سے متعلق فیصلے سے پر ہے۔ایسے موقف کے باوجود آج اپوزیشن لیڈر عدالتی فیصلے پر بغلیں بجارہی ہے تو یہ حقائق سے منہ موڑنے کی کوتاہی سمجھی جائے گی۔ بھٹو صاحب کو تو سپریم کورٹ نے ہی قاتل قر ار دیا تھا۔کیا پی پی والے بھی اپنے سرکاری اور نجی دفاترمیں ایک قاتل کی تصویر لگائے بیٹھے ہیں۔پی پی کو بحیثیت جماعت غیرذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہیے نوازشریف کی نااہلی دور حاضرکی سب سے بڑی ناانصافی ہے ۔اکثریتی حلقے اس فیصلے پر عدم اطمینا ن کا اظہار کررہے ہیں۔نواز شریف کو پانچ سال کے لیے قوم نے بھاری اکثریت سے منتخب کروایا تھا۔یہ بھاری اکثریت اب بھی قائم ہے حالیہ تمام ضمنی الیکشنزمیں سے نوازشریف کے امیدواران زیادہ تعداد میں کامیاب رہے ۔یہ ان مقبولیت کے قائم رہنے کی دلیل ہے۔پارلیمانی نظام میں عوامی مینڈیٹ حرف آخر ہوتاہے۔نوازشریف کی جماعت اب بھی واضح اور فیصلہ کن مینڈیٹ رکھتی ہے۔اس تمام تر عوامی حمایت اور زمینی حقائق کے باوجود نوازشریف کوایک چور راستے سے نکال باہرکردیا گیا۔
خورشید شاہ صاحب نوازشریف کو نااہل اور اجنبی کہہ کر اپنے سابقہ موقف کی تردید نہ کریں۔شکر کی بوری پر نمک لکھ دینے سے وہ کڑوی نہیں ہوجاتی۔نااہلی والے فیصلے کی جو درگت پاکستان کے اندر او رباہر بن رہی ہے۔اس کو دیکھنے کے باوجود بھی آپ نوازشریف کو نااہل او راجنبی قرار دے رہے ہیں۔صد آفرین ہے ۔آپ پر اور آپ کی سیاست پر۔حضور نہ بھٹو قاتل تھے۔اور نہ نواز شریف نااہل ۔کل بھٹو کے ساتھ ناانصافی ہوئی تھی۔آج نوازشریف بھی اسی سوچ کے شکار بنے ہیں۔پاکستان کے اندر نواز شریف کو دھکے شاہی سے نکالنے پر غصہ ہے۔دنیا بھی اس فیصلے پرمسکراہی ہے۔نوازشریف کی اہلیت اور قابلیت کا ثبوت دنیا بھرکا نوازشریف کے ساتھ مل کر کام کرناہے۔سی پیک میں آدھی دنیا کی شراکت داری نوازشریف پراعتمادد کا ثبوت ہے۔نوازشریف کو نااہل او راجنبی قرار دینے والے حقائق سے نظر چرا رہے ہیںَ۔لیگی قیادت کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔وہ سراسر زیادتی کے شکارہوئے ہیں۔

 

Amjad Siddique
About the Author: Amjad Siddique Read More Articles by Amjad Siddique: 222 Articles with 124299 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.