عائشہ گلالئی ہی کیوں ؟

ہم سب مسلمان ہیں سب کی عزت سانجھی ہوتی ہے جب ہراساں ہونے والی ایک عورت سے بار بار اس طرح کے سوال کئے جائیں گے کہ تمہیں کیا میسج آیا تھا کب میسج آیا تھا آپ اتنا عرصہ چپ کیوں رہیں کسی کو بتایا کیوں نہیں اس میں کیا لکھا تھا اور کس کس نے تمہیں میسج کیا تھا یہ سارا کام عدالت کا ہے اگر سوشل میڈیا ، سیاسی کارکنان اور اینکرز کا یہی حال رہا تو یقین جانیں آنے والے وقت میں ہراساں ہونے والےکوئی بیٹی کوئی بہن خود کشی تو کر لے گی اپنے آپ کو جلتی آگ میں جلا ڈالے گی لیکن کبھی بھی کسی کو نہیں بتائے گی کیوں کہ اسے پتا ہے یہ لوگ مجھے معاشرے میں ننگا کر کے رکھ دیں گے کیا یہی چاہتے ہیں ہم لوگ ؟ کیا ہمارا دین یہی کہتا ہے ؟؟

عائشہ گلالئی ہی کیوں ؟

عائشہ گلالئی نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا کیا ایسا لگ رہا ہے جیسے پارٹی پر قیامت سے پہلے ہی قیامت آگئی ہے پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جس میں ہر شخص کو پوری آزادی ہے کہ وہ اپنی بات کو کھل کر بیان کرے اگر عائشہ نے اپنا یہ حق استعمال کیا ہے تو ایک پارٹی کے خاص چمچوں کو اتنی تکلیف کیوں ہو رہی ہے اس سے پہلے بھی تو کتنے لوگوں نے ایک پارٹی چھوڑی دوسری پارٹی جوائن کی اس وقت تو کسی نے کچھ نہیں کہا اب جب ایک با ہمت اور شیردل خاتون نے ایک ایشو کو اٹھایا ہے تو اس کا حل یہ نہیں ہے کہ سب لوگ اس پر کیچڑ اچھالنا شروع کر دیں اگر آپ لوگوں نے اسی طرح فیصلے کرنا ہیں تو ملک کا قانون کس لئے ہے عدالتیں کس لئے بنائی گئی ہیں ؟؟
مجھے خاص طور پر ان اینکرز کی عقل پر افسوس ہو رہا ہے کہ وہ ایک خاتون کی بات سننے کی بجائے اس طرح سے تفتیش کر رہے ہیں جیسے وہ اینکرز نہیں بلکہ عدالت کی طرف سے مقرر کردہ وکیل ہیں جو اپنے ٹاک شو میں فیصلہ کرنا چاہتے ہیں کہ سارا قصور اس خاتون کا ہے اور عمران خان تو معصوم ہے ۔
ان کو اتنی بھی شرم نہیں آتی کہ اس شخص کا دفاع کر رہے ہیں جس کی شراب ، کباب اور مستی کی تصویریں اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر ہر شخص دیکھ رہا ہے اور کیا عائشہ کی اس طرح کی کوئی تصویر کسی نے آج تک دیکھی ہے ؟؟
اور رہی بات اس کی بہن یا والد کی تو یاد رکھیں قرآن کی یہ آیت اسی لئے نازل ہوئی ہے
وَ اتَّقُواْ یَوْماً لاَّ تَجْزِی نَفْسٌ عَن نَّفْسٍ شَیْئاً و َلاَ یُقْبَلُ مِنْهَا عَدْلٌ وَ لاَ تَنفَعُهَا شَفَاعَةٌ و َلاَ هُمْ یُنصَرُونَ سورہ بقرہ آیت ۱۲۳
میں ہر گز عائشہ کا دفاع نہیں کر رہا میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ آخر وہ بھی کسی کی بیٹی ہے وہ بھی کسی کی عزت ہے آپ کورٹ میں جائیں اس نے جو الزام لگائے ہیں اسے چیلنج کریں اگر اس کے پاس ثبوت ہیں تو عمران خان کو کٹہرے میں لائیں اور اگر ثبوت نہیں ہیں تو عدالت اس کا فیصلہ کرے گی ۔
ہم سب مسلمان ہیں سب کی عزت سانجھی ہوتی ہے جب ہراساں ہونے والی ایک عورت سے بار بار اس طرح کے سوال کئے جائیں گے کہ تمہیں کیا میسج آیا تھا کب میسج آیا تھا آپ اتنا عرصہ چپ کیوں رہیں کسی کو بتایا کیوں نہیں اس میں کیا لکھا تھا اور کس کس نے تمہیں میسج کیا تھا یہ سارا کام عدالت کا ہے اگر سوشل میڈیا ، سیاسی کارکنان اور اینکرز کا یہی حال رہا تو یقین جانیں آنے والے وقت میں ہراساں ہونے والےکوئی بیٹی کوئی بہن خود کشی تو کر لے گی اپنے آپ کو جلتی آگ میں جلا ڈالے گی لیکن کبھی بھی کسی کو نہیں بتائے گی کیوں کہ اسے پتا ہے یہ لوگ مجھے معاشرے میں ننگا کر کے رکھ دیں گے کیا یہی چاہتے ہیں ہم لوگ ؟ کیا ہمارا دین یہی کہتا ہے ؟؟
مجھے یہاں پر ایک نشہ کرنے والے شخص کی وہ بات یاد آرہی ہے کہ جسے کوئی تبلیغی جماعت والا مل گیا اس نے اس کو بتایا کہ نشہ بری چیز ہے نشہ کرنے والے کی معاشرے میں کوئی عزت نہیں ہے اور اسے بہت زیادہ سمجھایا آخر کار اس نے نشہ چھوڑ دیا اب یہ تبلیغی جماعت والے اسے تبلیغ کے لئےساتھ لے گئے وہ جہاں بھی جاتے تبلیغ کے دوران بتاتے کہ یہ شخص پہلے نشہ کرتا تھا اسے ہم نے تبلیغ کی اس نے نشہ چھوڑ دیا ہے پھر اس سے کہتے ان کو بتاو تم نے نشہ کیسے چھوڑا کچھ عرصہ تک تو وہ بتاتا رہا آخر ایک دن تنگ آ گیا جب اس سے کہا گیا کہ لوگوں کو بتاو تم نے نشہ کیسے چھوڑا تو وہ اتھ کر کھڑا ہوا اور لوگوں سے مخاطب ہو کر کہتا ہے خدا کی قسم میری اتنی بے عزتی اس وقت تک کبھی نہیں ہوئی تھی جب میں نشہ کرتا تھا جتنی اب ہو رہی ہے میں نشہ کرتا تھا لیکن کسی کو پتا نہیں تھا جب سے میں نے نشہ چھوڑا ہے ان لوگوں نے مجھے اتنا بدنام کر دیا ہے کہ اب ہر شخص جانتا ہے جو لوگ پہلے میری عزت کرتے تھے اب وہ بھی نہیں کرتے ۔
میرے عزیز ہموطنوں میرے بزرگو میرے بھائیو !!!!!
خدارا ، سوچیں سمجھیں کیا کوئی شخص پارٹی کی طرف سے ٹکٹ نہ ملنے یا جلسے میں تقریر نہ کرنے کے لئے اس حد تک جا سکتا ہے اور پھر ایک عورت !!!
کیا آپ کا ضمیر اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ایک عورت اتنی چھوٹی سی بات کے لئے اس حد تک جا سکتی ہے ؟؟
میں عائشہ گلالئ کو نہیں جانتا لیکن اتنا جانتا ہوں کہ وہ مسلمان ہے اور سب کی عزت ہے اور میں دیکھ رہا ہوں جب سے اس نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا ہے اس نے پریس کانفرنس کی ہے یا اسے ٹاک شو میں بلایا جا رہا ہے اس کے سر سے دوپٹہ نہیں اترا جب بھی دوپٹا سرکتا ہے وہ وہ دوبارہ اوڑھ لیتی ہے اور جتنی خواتین بھی اس کی مخالفت کر رہی ہیں کسی کے سر پر دوپٹہ نہیں ہے ۔
میں پھر دوبارہ عرض کر رہا ہوں کہ میں عائشہ کا دفاع نہیں کر رہا لیکن اس مسئلے کا حل یہ نہیں ہے جو ہو رہا ہے لہذا اس کا صحیح حل تلاش کیا جائے اور اتنی باریک بینی سے تفتیش نہ کریں کہ کل حوا کی بیٹیاں ان سوالوں کے خوف کی وجہ سے چپ چاپ ظلم کی بھینٹ چڑھتی جائیں

hussain nasir
About the Author: hussain nasir Read More Articles by hussain nasir: 7 Articles with 9774 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.