عام طور پر جزیرے اپنے حسن اور دلکشی کے باعث لوگوں کے درمیان انتہائی
مقبول ہوئے ہیں لیکن حال میں دریافت ہونے والے ایک خطرناک جزیرے نے لوگوں
کے درمیان خوف و ہراس پھیلا دیا ہے-
|
|
جی ہاں رواں سال اپریل میں نارتھ کیرولینا کے سمندری ساحل کے قریب اچانک
ایک ایسا جزیرہ نمودار ہوا ہے جس کے بارے میں حکام مسلسل لوگوں کو خبردار
کر رہے ہیں اور وہاں جانے سے روک رہے ہیں-
ورجینیا کے ایک پائلٹ کے مطابق یہ نیا جزیرہ چند ہفتوں قبل ہی سمندر سے
ابھر کر باہر آیا ہے- یہ خطرناک جزیرہ 1 میل طویل جبکہ 146 میٹر چوڑا ہے
اور نارتھ کیرولینا کے Buxton نامی ساحل کے قریب واقع ہے-
اس جزیرے کو سب سے پہلے پائلٹ Janet Regan نے دریافت کیا جو وہاں اپنے 11
سالہ بیٹے کو سیپیاں جمع کرنے کے لیے لے گئے تھے- یہاں بےپناہ سیپیاں پائی
جاتی ہیں اور اسی وجہ اس لڑکے نے اس جزیرے کا نام Shelly Island رکھ دیا-
|
|
نارتھ کیرولینا ساحل کی ایسوسی ایشن کے صدر بل سمتھ نے کئی انکشافات کرتے
ہوئے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ یہ ایک انتہائی خطرناک مقام ہے اور یہاں
جانا ان کی جان لے سکتا ہے- اس جزیرے کے خوفناک ہونے کی کئی وجوہات ہیں-
پہلی تو یہ کہ درحقیقت یہ جزیرہ ایک ایسے سمندری مقام کے انتہائی قریب ہے
جہاں مچھلیوں کا شکار کیا جاتا ہے- اور جزیرے کی ریت کے نیچے ماہی گیروں کے
کانٹے نصب ہوسکتے ہیں-
اس کے علاوہ اس مقام پر موجود پانی کے نیچے شارک اور کئی قسم کے دیگر مہلک
سمندری جانور بھی پائے جاتے ہیں- بات یہی ختم نہیں ہوتی بلکہ اسی مقام پر
ایک ایسا دریا بھی موجود ہے جو خطرناک کرنٹ پیدا کرتا ہے-
|
|
بل سمتھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ “ اگرچہ اس جگہ شارک کے حملے کا خوف ہے لیکن
اس سے زیادہ خوفناک بات یہاں ڈوبنا ہے-
اس جزیرے تک رسائی صرف کشتیوں کے ذریعے ممکن ہے- یہی وجہ ہے کہ فوٹوگرافر
Chad Koczera نے اس جزیرے کی تصاویر ڈرون کی مدد سے حاصل کی ہیں-
بل سمتھ کا مزید کہنا ہے کہ “ اس مقام کے محل و قوع میں مسلسل تبدیلی واقع
ہورہی ہے جس کی وجہ سے امکان ہے آئندہ آنے والے ایک یا دو سال کے دوران یہ
جزیرہ یا تو اس سے بھی بڑا ہوسکتا ہے یا پھر مکمل طور پر واپس ڈوب سکتا ہے“-
|