فیس بک کمنٹ 'لائیک' کرنا جرم بن گیا٬ عدالت کا تاریخی فیصلہ

کیا آپ سوچ سکتے ہیں سماجی روابط کی سب سے مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک پر درج صرف کسی کمنٹ کو لائیک کرنا جرم بھی بن سکتا ہے؟ جی ہاں سوئٹزرلینڈ کی ایک عدالت نے حال ہی میں اپنے ایک شہری پر ایک نفرت انگیز فیس بک کمنٹ 'لائیک' کرنے پر جرمانہ عائد کیا ہے-

اس 45 سالہ شخص نے ایک ایسے ہتک آمیز کمنٹ کو لائیک کیا تھا جو جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن کے بارے میں فیس بک پر درج کیے گئے تھے۔

مذکورہ شخص کے خلاف یہ انوکھا فیصلہ زیورخ کی ایک َضلعی عدالت کی جانب سے کیا گیا ہے- عدالت کی جانب سے کمنٹ کو لائیک کرنے والے شخص پر 4000 سوئس فرانک کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے-
 

image

سزا سننے والے شخص نے جن کمنٹ کو لائیک کیا ہے وہ 2015 میں فیس بک گروپ پر جاری ایک گرما گرم مباحثے کے دوران کیے گئے تھے۔ اس مباحثے میں جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم کے سربراہ ارون کیسل کو نسل پرست قرار دیا گیا تھا-

مذکورہ شخص کے وکیل عمر عبدالعزیز کے مطابق ارون کیسل درجنوں ایسے افراد کو عدالت کے کٹہرے تک لائے جنہوں نے ان کے خلاف نفرت انگیز تبصرے کیے تھے- تاہم یہ پہلا موقع تھا کوئی ایسا شخص بھی عدالت میں موجود تھا جس نے صرف اس تبصرے کو لائیک کیا تھا-

دوسری جانب عدالت کا اپنے بیان میں کہنا تھا کسی کمنٹ کو لائیک کرنے کا مطلب بھی کمنٹ کرنے والے کے خیالات کی تائید کرنا ہوتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE:

A Swiss court has fined a man for “liking” defamatory comments on Facebook, in what is believed to be the first case of its kind. According to a statement from the Zurich district court, the 45-year-old defendant accused an animal rights activist, Erwin Kessler, of racism and antisemitism and hit the “like” button under several comments from third parties about Kessler that were deemed inflammatory.