افغانستان ایران اور بھارت

گزشتہ چندروزسے پاکستان شدیدخلفشار کی زدمیں ہے اندرونی طورپرپانامہ لیکس کامعاملہ قانونی کی بجائے سیاسی رخ اختیارکرچکاہے اوپرسے ڈان لیکس کے حوالے سے سول ملٹری تعلقات بھی معمولی درجے کے زلزلے سے مشابہہ رخ اختیارکرگئے اورملک میں موجودانتشاروخلفشارکی خواہاں قوتوں کوبغلیں بجانے کاموقع ملااسپر مستزاد یہ کہ برادراسلامی ملک افغانستان کوبھی کراس بارڈرفائرنگ کے ذریعے پاکستان کے احسانات چکانے کاخیال آہی گیاایرانی آرمی چیف نے بھی پاکستان کوحملے کی دھمکی ضروری سمجھی جبکہ بھارت کی توخواہش ہی یہی رہی ہے کہ لوہے کے چنے پاکستان کوکس طرح چبایاجائے؟ افغانستان کی جانب سے سرحدی فائرنگ کے نتیجے میں درجن بھرافرادکی ہلاکت اورایران کی جانب سے اسی قسم کی دھمکی کے بعدبھارت نے بھی انگڑائی لی اورسرجیکل سٹرائیک کی ایک اوردھمکی دے ڈالی پاکستان خطے کاایساملک ہے جواگرشرپسندی پہ اترآئے تواسکے مذکورہ تینوں ہمسایوں کوجائے پناہ نہیں ملے گی مگرپاکستان کی پالیسی جیواورجینے دوکے اصول پرمبنی ہے یہ ملک ریاستی طورپرکسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پرگامزن ہے ورنہ افغانستان جیسے ملک کومنہ توڑجواب دیناپاکستان جیسے ایٹمی اسلحے سے لیس اوردنیاکی ساتویں بڑی فوجی طاقت کیلئے چنداں مشکل نہیں موجودہ افغان حکمرانوں کی آنکھیں بھارتی دولت کی چکاچوندسے خیرہ ہوچکی ہیں اورانکی آنکھوں پرلالچ اورحرص کی وہ پٹیاں لگی ہوئی ہیں جن کے ہوتے ہوئے ان سے کسی خیرکی توقع رکھناعبث ہے منہ اندھیرے پاکستان کے ان علاقوں پراندھادھندفائرنگ کرناجن علاقوں نے سالہاسال تک انہی افغانیوں کوپناہ دئے رکھی، ان کاخیال رکھا،انہیں جنگ سے امان دیا،انکی رہائش کابندوبست کیااورسب سے بڑھکریہ کہ زندگی کے تحفظ کااحساس دلایامگرایک چھوٹی سی بات کابہانہ بناکرافغان توپوں کے دہانے انہی لوگوں پرآگ برسانے لگے جنہیں افغان عاقبت نااندیش حکمران پختون بھائی کہتے ہوئے نہیں تھکتے ان کٹھ پتلی حکمرانوں نے آج تک خون بہانے کے سواکیابھی کیاہے عرصہ درازسے اپنے ہی عوام کی خون سے ہولی کھیلتے رہے اوراب ہولی والوں کے اشارے پراپنے محسنوں کوآگ وبارودمیں بھسم کرنے لگے ہیں افغان حکمرانوں کے یہ محسن کش اقدامات بھارت کی آشیربادسے ہورہے ہیں پاکستان اوراسکے عوام اس سے باخوبی آگاہی رکھتے ہیں جہاں تک ایرانی آرمی چیف کی دھمکی کاتعلق ہے تو اس نے بھی بہتی گنگامیں ہاتھ دھونے کی روایت اپنائی ایران یاد رکھے کہ وہ پاکستان جیسے ملک پر حملہ کرکے اپنے لئے آسانی نہیں مشکلات پیدا کریگا پاکستان کوئی بنانا ریپبلک نہیں جس پر کوئی بھی منہ اٹھاکرحملہ آورہوایرانی حکمرانوں نے اب تک پاکستان کے ساتھ جس مخاصمت کوہوادی ہے یہ اسے کسی طور زیب نہیں دیتا ایران کواپنے دل سے پاکستان کی خواہ مخواہ والی دشمنی نکالنی ہوگی کیونکہ پاکستان ایران اورافغانستان جیسے ملکوں کامحسن ہے پاکستان نے ہراہم موقع پرایران کابھرپورساتھ دیا ہے چاہے یہ ساتھ مغربی ممالک کے ساتھ محاذآرائی میں ہو یاعراق کے ساتھ نوسالہ طویل جنگ کی صورت میں ہوایران کے مدبرحکمران بھارتی سازشوں کوسمجھنے کی کوشش کریں چاہ بہار میں راء کے ہیڈ کوارٹرکوبندکرناضروری ہے اسی ہیڈ کوارٹرسے کلبھوشن جیسے لوگوں نے جنم لیا جس نے پاکستان کی سلامتی کوزبردست نقصان پہنچایااوراسکے گندے ہاتھ ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں کے خون سے رنگے ہیں جس کے حساب کیلئے اسے پاکستان نے سزائے موت سنائی ہے ایران کو سوچناچاہئے کہ اسکی ناک کے نیچے اسکی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی رہی ہے حملہ تو پاکستان کی جانب سے ایران پرکیاجاناچاہئے مگر پاکستان ہوشمندی کامظاہرہ کرتے ہوئے ایران کے ساتھ اپنے مسائل اعلیٰ سطح پراٹھارہاہے قوموں کی تاریخ میں برے دن آتے رہتے ہیں پاکستان اگرچہ اس وقت اپنے تاریخ کی بدترین دورسے گزررہاہے جس میں اسکے اندرونی حالات کابھی بڑاعمل دخل ہے اسکی سیاسی لیڈرشپ عقل وتدبرسے عاری ہونے کی وجہ سے ملک اندرونی خلفشارکاشکارہے اقتدارکی لڑائی میں ملک کانقصان کیاجارہاہے انہی حالات سے ایران گزرچکاہے اوریقیناً پاکستان بھی اس برے دورسے گزرجائیگابھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ نے بھی موقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کوحملے کی دھمکی دے ڈالی ہے حالانکہ بھارت کو بخوبی ادراک ہے کہ وہ پاکستان پرناہی توحملہ کرسکتاہے اورناہی پاکستان کوئی کھلوناہے جسے بھارتی بنیاتوڑپھوڑڈالے گاپاکستان بیس کروڑ مسلمان سپاہیوں کاایک ایسا ملک ہے جس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نظرسے محروم ہوسکتی ہیں پاکستان دنیاکی ساتویں بڑی فوج رکھتاہے جس کی اہلیت کی دھاک ساری دنیاپربیٹھ چکی ہے دہشت گردی کے جس جنگ میں نیٹو جیسی افواج ناکام ونامرادلوٹ گئیں اسی جنگ کوپاکستان تقریباً جیت چکاہے پاکستانی فوج کی اس سے بڑی اہلیت اورکیاہوگی کہ اس فوج نے بے سروسامانی کے عالم میں بھی بھارت کوناکوں چنے چبوائے اورہرچھوٹی بڑی لڑائی میں بھارتی سورماؤں کومنہ کی کھانی پڑی بھارت اگر اپنے ہی پیداکردہ خراب حالات سے فائدہ اٹھاکرپاکستان پرحملے اوراسے فتح کرنے کاخواب دیکھ رہاہے تو اس کایہ خواب ایک ہی وارمیں ریزہ ریزہ ہوسکتاہے کیونکہ پاکستان میں صرف سات لاکھ فوج نہیں بلکہ اس کاہرباشندہ ملک کاسپاہی ہے اوربھارت کے خلاف لڑکرشہادت پانے کاآرزومندہے اگربھارت نے کسی قسم کی مہم جوئی کی کوشش کی تواسے وہ سبق دیاجائیگاجس کے قصے آئندہ نسلوں کوسنائے جائیں گے بھارت کو یہ سمجھناچاہئے کہ خفیہ سازشیں وقتی طورپرتوکامیاب ہوسکتی ہیں مگریہ دیرپانہیں ہوتیں انشا ء اﷲ پاکستان اپنے اندرونی حالات پرقابوپانے کے بعداپنے دشمنوں کی جانب توجہ دے گا بھارت اپنے ملک میں چلنے والی آزادی کی تحریکوں کوزیادہ دیرتک دبانہیں سکتااوربہت جلد اسکے کئی ٹکڑے ہونے والے ہیں جوتحریکیں مصنوعی طریقوں سے دبائی گئی ہیں یاخاموش کرائی گئی ہیں یہ بہت جلد سراٹھائیں گی اوربھارت جیسی بزدل فوج ان تحریکوں کوروکنے میں کامیاب ہوہی نہیں سکتی اس سے پہلے اگرپاکستان کے کچھ عاقبت نااندیش حکمران بھارت کوسکھوں کی فہرستیں فراہم نہ کرتے تو آج بھی بھارت سکھوں کے ہاتھوں خوارہوتارہتابھارت کی نکمی فوج جب بھارتی پنجاب، ناگالینڈ اورکشمیرکے عام جنگجوؤں کامقابلہ نہ کرسکی تویہ پاکستانی پروفیشنل فوج کے سامنے کیا ٹھہرسکے گی بھارتی فوج اورپاکستانی فوج میں فرق بھی یہی ہے کہ پاکستانی فوج گزشتہ سترسالوں سے حالت جنگ میں ہے اسے جنگی مشقوں کی ضرورت ہی نہیں پڑتی بلکہ یہ افواج آپریشنل حالت میں ہیں جبکہ بھارتی فوج دنیاکی کاہل سست اورنکمی فوج ہے اس فوج کونہتے کشمیری چھٹی کادودھ یاددلارہے ہیں تویہ پاکستانی فوج کاکیامقابلہ کرپائے گی ؟افغانستان ایران اوربھارت تینوں کویہ بات یادرکھنی ہوگی کہ اگرپاکستان انکی سطح پہ اترآیاتو پورے خطے میں نہ رہیگابانس نہ بجے گی بانسری۔

Wisal Khan
About the Author: Wisal Khan Read More Articles by Wisal Khan: 80 Articles with 52146 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.