محمد ابن قاسم تو کہاں ہے؟

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سنائی جانے والی ٨٦ سال قید نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ امریکی مسلمانوں سے کتنا بغض رکھتے ہیں وہ بوسنیا ہو یا کشمیر افغانستان ہو یا ایران پاکستان ہو یا لبنان، میدان جنگ ہو یا کرکٹ کا میدان امریکہ اور اس کے حواریوں نے مسلمانوں کیساتھ ایسا سلوک کیا ہے کہ کوئی با ضمیر اپنے گھر میں پالتو جانور کے ساتھ بھی نہیں کرتا۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے میر جعفر اور میر صادق سے بھی بدتر کردار ادا کیا ہے۔ صرف ہمارے حکمران ہی نہیں بلکہ میں کہتا ہوں کہ کہاں ہیں او آئی سی کہاں ہیں وہ حکمران جو اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں، کیا سات سو سالوں میں کسی ماں نے محمد بن قاسم کو جنم نہیں دیا وہ شام کا رہنے والا محمد بن قاسم ایک مظلوم عورت کی آواز سن کر عرب سے سند آیا اور یہاں کے بسنے والوں کو امن اور آشتی کا مذہب اسلام کا تحفہ دے گیا۔
اے محمد ابن قاسم ہم تیرے منتظر ہیں۔۔۔
اگر تو نے آنے میں ذرا سی بھی دیر کر دی۔۔
تو یہ حکمراں تیری بہنوں اور بیٹیوں کا اسی طرح سودا کرتے رہیں گے۔۔۔
تو نہ آیا تو یہ فرنگی اسی طرح میری عزت کو تار تار کرتے رہیں گے۔۔

یہ بات تو عیاں ہو گئی کہ ہماری موجودہ حکومت اور حکومت میں شامل تمام جماعتیں عوام کے مال و جان کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہیں وہ صرف اپنے مال کی حفاظت کرسکتے ہیں۔ میں کوئی جذباتی گفتگو نہیں کر رہا وانا میں ہونے والے ڈرون حملے اس بات کے گواہ ہیں۔ ان حکمرانوں کو یہ بات اس وقت سمجھ آئے گی جب کراچی اور اسلام آباد میں بھی ڈرون حملے ہونگے یا پھر ان کی اپنی اولادوں پر امریکہ اور اس کے حواری ظلم و ستم کریں گے۔

دوستوں! یا خود ابن قاسم کو تلاش کرو یا خود ابن قاسم بن جاؤ۔۔۔۔