سیاستدانوں کے نام عوام کا کھلا خط نمبر2

پیارے پیارے سیاستدانوں ہم نے آپ کو اسمبلی بھیجا ہم اپ کی خاطر پولنگ پر ڈندے کھاے آپ اے سی میں بڑی بڑی گاڑیوں میں بیٹھے رہے ہم نے اپکے لیے نعرے لگاے ہم نے اپکی خاطر. اپنے رشتہ داریوں سے لڑای کی ہم نے کیا کچھ نہہں اور جب آپ اسمبلی جاکر ایک دوسرے سے لڑتے ہوتو ہمیں اپنے انتحاب پر افسوس ہوتا ہے آ خر کیا وجہ ہے ہر حکومت میں آپ لوگوں کے بینک بیلنس تو بڑھ جاتے ہیں مگر ہمارے خواب چکنا چور ہوجاتے ہیں آپ کی اولادیں باہر کے ملکوں میں پڑھتی ہیں ہمارے پاس بچوں کو پڑھانے کیلیے پیسے نہیں آپ دراصل ہمیں انسان نہیں سمجھتے آپ اگر انسان سمجھتے تو ستر سال بعد ہماری تقدیر تو بدل جاتی مگر ہم وہی خواب ہی دیکھتے رہے ہماری ایک نسل قبرو میں جاسوی اور اب ہماری اولادیں اپ سب کی غلامی کیلیے تیار ہیں. پیارے سیاستدانوں اگر دولت پیسہ سب کچھ ہوتا تو ہمارے انبیاء علیہ السلام. نے پیسہ جایداد کیوں. نہ بنای اس لیے کہ یہ دنیا فانی ہے اور اصل زندگی اگلی زندگی ہے اور آپ سب کی آنکھوں پر. پٹی ہے. اور اپ نے کسی کیلیے کچھ نہیں کیا زرداری صاحب کی جکومت نے اگر ملازمین. کی تنحواہوں میں ایک سو بیس فیصد اضافہ کیا تو کیا حزانہ خالی ہوگیا نہیں مگر انکو عوامکے مسایل کا پتہ تھا پیارے سیاستدانوں ہمیں بھی انسان سمجھوں اور ہمارے بچوں کا بھی احسا س کرلوں کیا آپنے کبھی زحمت کی بے نظیر. انکم سپورٹس. میں ایک سو دوارب رکھنے کے باوجود. ہم غریب کیوں خودکشیاں. کر رہے ہیں ہمارے مسایل کون حل کریگا. ہمیں کونانصاف دے گا. کرلوں عیاشیاں. جتنی کرنی ہیں قیامت کے دن تو کسی کی سفارش. نہیں چلے گی اور ہمیں پیارے نبی کےفرمان پر خوشی. ہوتی ہے کہ غریب امیر سے سازھےچارسو سال. پہلے. جنت. میں. دا خل. ہوگا. ہم تو جیسے کیسے زندگی گزار جایں گے مگر ہمارا حق. آپکو قیامت کےدن دینا پڑے. گا. آپ. سب لوگوں سے تو انگریز بھی اچھے. ہیں کراے کے. مکان سے. آتے ہیں اور. حکومت کرنے کے بعد. کراے کے مکان. میں ہی. واپس. چلے. جاتے. ہمارے ہمسایہ ملک ایران. کا. ایک. صدر احمدی نزاد. بھی. کراے. کے. مکان. سے آے. اور کراے کے. مکان مین چلے گے. مگر ہمارے ہاں. اندھیر. نگری ہے. آپ نے کسی کو نہیں بحشا. آپ کو پتہ ہے. کسان. کیسے زندگی. گزار رہا ہے. آپکو پتہ ہے. ایک چھوٹا ملازم کیسے زندگی گزار رہا ہے آپ کو پتہ ہے کمادکی فصل کیسے مشکل سے تیار ہوتی ہے مگر جب اسے بیچنےکا وقت آتا ہے تو کسان کو صرف پھوگ کا ریٹ بھی نہیں ملتا. اور اپ. آواز. نہیں. اٹھاتے کیونکہ فیکٹریاں. تو. آپ. نمایندوں کی ہیں. کھالو جتنا. کھانا. ہے. مگر ایک دن اس دنیا کو. چھوڑ. کر تو جاو گےپھر عوام. کے ہاتھ تمھارےگریبانوں میں. یوں گے. پھر. کیا کرو گے ستر سال. اپ سب کاپیٹ نہیں بھر سکا. کب آپ. سبکا پیٹ. بھرے. گا. ہم. غریب. صرف دعا. ہی کرسکتے. کہ اللہ پاک. ہمارےمسایل. آپکو. سمجھنے. اور. انہیں. حل کرنےکی توفیق. دے. آمین

Muneer Ahmad Khan
About the Author: Muneer Ahmad Khan Read More Articles by Muneer Ahmad Khan: 303 Articles with 304934 views I am Muneer Ahmad Khan . I belong to disst Rahim Yar Khan. I proud that my beloved country name is Pakistan I love my country very much i hope ur a.. View More