یومِ تشکر

27اکتوبر سے شروع ہونے والا ہنگامہ بالآخر اختتام پذیر ہو گیا۔اس ہنگامہ کے ختم ہونے کے بعد کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کسی کی ہار جیت نہیں ہوئی بلکہ ملک کی فتح ہوئی ہے۔کسی نے عمران خان کو یو ٹرن خان کہا تو کسی نے انا اﷲ وانا الیہ راجعون پڑھ دیا۔ ہنگامہ ختم کرنے کی با ظاہر وجہ یہ بتا ئی جا رہی ہے کہ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کو جمعرات ( تین نومبر) کو جواب طلب کر لیا ہے،اور کمیشن بنانے پر بھی تیار ہے۔آیا اپویشن نے جو ٹی آر او بنائے تھے کیا وہ بل منظور ہو گایا پھر کمیشن اپنے ٹی آر او بنا ئے گا؟

اب بات کچھ ان سوالوں کی جو ہنگامہ نے کھڑے کیے جیساکہ وہ لوگ جو بلاوجہ پانچ سے چھ روز مار کیوں کھاتے رہے؟ سننے میں تویہ بھی آیا ہے کہ لوگ اپنوں کا جنازہ اُٹھائے راستہ میں بے بس کھڑے رہے کیونکہ انھیں راستہ نہیں مل رہ تھا۔ملتا کیسے موٹر وے پر کنٹنرز جو لگے تھے۔اور وہ مردوں کی طرح پولیس کے سامنے اپنادفاع کرتی عورتیں ۔وہ لوگ جو صوابی سے آرہے تھے اور ان کے لیے پورا دن موٹر وے میدانِ جنگ بنا رہا۔بقول پی ٹی آئی رہنما کہ دو کارکن جاں بحق ہو گئے۔اور وہ مقدمہ جو 1947سے پاکستان لڑ رہا ہے ( مسئلہ کشمیر) جس پر بین الا قوامی ادارے (یو۔این)اور ترقی یافتہ ممالک بھی اب سنجیدگی سے سوچ رہے ہیں وہ مقدمہ پسِ پردہ ڈال دیا گیا ہے۔آپ ایما نداری سے بتانا کہ کتنوں کو پتہ ہے اس ہنگامہ والے ہفتہ میں ورکنگ باؤنڈری پر حالات کشیدہ ہیں ۔ افسوس کے ساتھ ان سوالوں کا جواب بھی موجود ہے اور وہ ہے یومِ تشکر۔ــّــــ
Momina Sheraz
About the Author: Momina Sheraz Read More Articles by Momina Sheraz: 5 Articles with 2768 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.